گزشتہ دنوں خبر آئی تھی کہ چندر پور میں ایک ساہوکار نے اپنا قرض وصول کرنے کیلئے کسان کو اس کا گردہ بیچنے پر مجبور کیا تھا ۔
EPAPER
Updated: December 21, 2025, 10:22 AM IST | Ali Imran | Chandrapur
گزشتہ دنوں خبر آئی تھی کہ چندر پور میں ایک ساہوکار نے اپنا قرض وصول کرنے کیلئے کسان کو اس کا گردہ بیچنے پر مجبور کیا تھا ۔
گزشتہ دنوں خبر آئی تھی کہ چندر پور میں ایک ساہوکار نے اپنا قرض وصول کرنے کیلئے کسان کو اس کا گردہ بیچنے پر مجبور کیا تھا ۔ اب اس معاملے میں ایک سنسنی خیز انکشاف ہوا ہےکہ یہ واحد کسان نہیں ہے جس کے ساتھ ایسا ظالمانہ سلوک کیا گیا بلکہ کم از کم ۶؍ کسان ایسے ہیں جنہیں قرض ادا کرنے کیلئے کمبوڈیا لے جا کر کڈنی بیچنے پر مجبورکیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ چندر پور ضلع کے ناگ بھیڑ تعلقہ میں واقع مِنتھور گائوں میں رہنے والے کسان روشن کوڈے نے دو ساہوکاروں سے ۵۰۔ ۵۰؍ ہزار روپے یعنی کل ایک لاکھ روپے قرض لئے تھے جسے وہ ادا نہیں کر سکا اور ظالمانہ سود کے سبب یہ قرض ۷۴؍ لاکھ روپے ہو گیا۔ کسان نے کھیت اور ٹریکٹر بیچ کر لاکھوں روپے ادا کر دیئے پھر بھی ۸؍ لاکھ روپے کیلئے ساہوکاروں نے اسے کمبوڈیا لے جا کر اس کا گردہ فروخت کروایا تھا۔ معاملہ سامنے آنے پر پولیس نے اس کی جانچ کی اور معلوم ہوا کہ روشن کوڈے کی طرح مزید ۵؍ نوجوان ایک ہی وقت میں کمبوڈیا بھیجے گئے تھے تاکہ اپنے گردے بیچ سکیں۔ اس کیس کی کڑیاں اب کولکاتا کے ’کرشنا‘ نامی ڈاکٹر تک پہنچ چکی ہیں جسے گرفتار کرنے کیلئے پولیس کولکاتا روانہ ہونے والی ہے۔ اطلاع کے مطابق یہ پانچ نوجوان کمبوڈیا جانے کیلئےکولکاتا ایئرپورٹ پر جمع ہوئے تھے۔ وہاں، کلیدی ملزم ڈاکٹر کرشنا نے سب کو نئے کپڑے اور ہر ایک کو تین سو ڈالر دیئے۔ تاہم جیسے ہی ان کے ہاتھ میں ڈالر آئے، ناسک کے ایک نوجوان نے اپنا ارادہ بدل لیا اور امیگریشن کا عمل مکمل کرنے کے بعد ہوائی اڈے سے بھاگ نکلا۔ باقی چار کو کمبوڈیا لے جا کر ان کے گردے نکال دیئے گئے۔ تفتیش میں یہ بھی معلوم ہوا کہ گردہ بیچنے کے بعد ملنے والے ۸؍لاکھ روپے ملک کے چار مختلف بینک اکاؤنٹ سے روشن کی اہلیہ کے اکاؤنٹ میں منتقل کئےگئے تھے۔ ان کا گردہ نکالے جانے کے بعد روشن کوڈے کو ہندوستان واپس نہیں لایا گیا بلکہ بیرون ملک اُس سے ۱۷ دن تک کال سینٹر میں کام لیا گیا۔ اس کال سینٹر پر اُس سے جعلی سوشل میڈیا آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان اور بیرون ملک سے لوگوں کو دھوکہ دینے کا کام لیا گیا تھا۔ اس کیلئے انہیں ۷۲؍ ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملنی تھی۔ تاہم کام میں مہارت نہ ہونےکی وجہ سے اسے نوکری سے نکال دیا گیا۔ اسکے بعد ایک ایجنٹ نے اس کا پاسپورٹ ضبط کر لیا اور اسے ڈیڑھ لاکھ روپے کیلئے قید میں رکھا گیا تھا۔
اس معاملے میں کانگریس لیڈر وجے وڈیٹیوار نے وزارت خارجہ کے ذریعے روشن کوڈے کو آزاد کروانے میں مدد کی تب کہیں جاکر روشن کو ہندوستان واپس لایا گیا۔ کیس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے فوری طور پر ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی ہےجسکی قیادت ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایشور کاتکڑے کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں اب تک پانچ ساہوکاروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس ساہوکار وںکا مجرمانہ پس منظر بھی منظر عام پر آیا ہے۔