Inquilab Logo

کسان چلو آندولن: بھارتیہ کسان یونین کا ہریانہ میں ٹریکٹر مارچ

Updated: February 17, 2024, 6:42 PM IST | New Delhi

کسان چلوآندولن میں موجود کسان مظاہرین کی حمایت کرنے کیلئے ہریانہ میں آج بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) نے ٹریکٹر مارچ نکالا ہے۔ مارچ میں مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور کسان مظاہرین کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ کسان تنظیم نے بی جے پی کے تین وزراء کے گھر کے سامنے دھرنا بھی دیا ۔

Tractors standing for protest can be seen. Photo: PTI
احتجاج کیلئےکھڑے ٹریکٹر دیکھے جا سکتے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

آج کسان چلو آندولن میں موجود کسانوں کی حمایت میں بھارتیہ کسان یونین (چرونی ) نےہریانہ میں ٹریکٹر مارچ نکالا ہے جبکہ بی کے یو (ایکتا اوگرہان ) نے تین سینئر بی جے پی لیڈران کے گھر کے سامنے دھرنا دیا ہے۔سمیوکت کسان مورچا اور کسان مزدور مورچا کی جانب سے جاری کسان چلو آندولن کے پانچویں دن بھی کسان شمبھو سرحد کے قریب بیٹھےہوئےہیں لیکن انہیں دہلی میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ کسانوں نے منگل کو اپنا دہلی چلو آندولن شروع کیا تھا۔ انہیں دہلی اور ہریانہ کی سرحد کے قریب پولیس افسران نے روک دیا تھا اور دہلی کی سرحد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی تھی۔تب سے کسان شمبھو سرحدپر ہی موجود ہیں۔ 

کسان شمبھو سرحد پر آندولن کے دوران۔ تصویر: پی ٹی آئی
دی گرنام سنگھ چرونی کی قیادت والے فیکشن ، جو ہریانہ پرمبنی ہے، نے کسانوں کی حمایت میں ہریانہ کے متعدد مقامات جیسے کروکشیتر ، ینما نگر اور سیرسا میں ٹریکٹر مارچ نکالا ہے۔کروکشیتر میں چرونی نے پیہووا کے مقام سے یہ مارچ شروع کیا ہے۔کسانی تنظیم نے گرین مارکیٹ سے مارچ شروع کیا۔ مارچ میں ۱۵۰؍ سے زائد ٹریکٹر زشامل تھے۔ احتجاجی مارچ میں حکومت مخالف نعرے لگا رہے تھے۔

بعد ازیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چرونی نے کہا کہ وہ پنجاب کے کسان مظاہرین کی جانب سے کئے گئے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔زرعی اداروں، مزدوروں اور سرپنج کی مہاپنجایت اتوار کومنعقد کی جائے گی جس میں ہم کسان مظاہرین کی حمایت کرنے کیلئے مستقبل کی حکمت عملی تیار کریں گے۔چرونی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ ٹریکٹر مارچ ہریانہ کی تمام تحصیل کے ہیڈ کوارٹرس میں منعقد کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ جمعہ کو بھی بی کے یو(ایکتا اوگرہان) نے ریاست کے ٹول پلازہ میں احتجاج کیا تھا۔ پنجاب میں بی کےیو (ایکتا اوگرہان) نے پٹیالہ میں سابق وزیر اعلیٰ امرندرسنگھ ، پنجاب بی جے پی کے سربراہ سنیل جھکر اور برنالہ میں سینئر پارٹی لیڈر کیوال سنگھ کے گھر کے باہر دھرنا دیاتھا۔کسان تنظیم نے ریاست کے ۱۳؍ اضلاع کے ۲۱؍ ٹول پلازہ میں احتجاج کیا تھا۔بی کے یو کسانوں کی حمایت میں اتوار کو بھی اپنا احتجاج جاری رکھے گا۔

بی کے یو کے جنرل سیکریٹری سکھ دیو سنگھ نے کہا کہ آج سمیوکت کسان مورچا کی شام میں میٹنگ ہو گی جس میں مستقبل کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔خیال رہے کہ ایم ایس پی کے علاوہ کسان سوامی ناتھن کے وضع کردہ فارمولے کو نافذ کرنے ، کسانوں اور زرعی اداروں کے مزدوروں کو پنشن دینے، متعدد کسانوں کے خلاف پولیس کیسوں کو ختم کرنے اور لکھیم پور کیس کے متاثر کو انصاف دینے کی  مانگ کر رہے ہیں۔

جمعہ کو حکومت سے اپنے مطالبات منوانے کیلئے پرجوش کسانوں نے ملک گیر بھارت بند کا اعلان کیا تھا۔ سمیوکت کسان مورچا نے بھارت بند کیلئے کسانوں کی اب تک نہ حل کی گئی شکایات کا حوالہ دیا تھا جن میں فصلوں کیلئے اقل ترین قیمت سب سے اہم ہے۔اس احتجاج میں اہم کسانوں کی تنظیموں جیسے بھارت کسان یونین، بھارتیہ کسان یونین(داکندہ)، بھارتیہ کسان یونین(لکھوال)، بھارتیہ کسان یونین( قادیان)اور کیرتی کسان یونین نے حصہ لیاتھا۔ علاوہ ازیں گرامین بھارت بند کا آغاز ۱۶؍ فروری کی صبح ۶؍ بجے ہوا تھا جو ۴؍ بجے تک جاری رہا۔ کسانوں نے وسیع پیمانے پر ۱۲؍ بجے سے لے کر ۴؍ بجے تک ملک کی اہم سڑکوں پر ’’چکہ جام‘‘ بھی کیا تھا۔

کسان احتجاج کے دوران۔ تصویر: پی ٹی آئی

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK