Inquilab Logo

’آپلا دواخانہ‘ اسکیم کی طبی خدمات متاثرہونےکا اندیشہ

Updated: December 25, 2023, 10:56 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

نجی سینٹرکے ذریعے کی گئی مختلف طبی جانچ کا۱۰؍ ماہ سے۱۰؍ کروڑ ۳ ؍لاکھ روپے بل بقایا ہے۔ بل ادا نہ کئے جانے سے سروس بندکی جاسکتی ہے۔

`Appladwakhana` is going on in different areas of the city and suburbs. Photo: INN
شہرومضافات کے مختلف علاقوں میں ’آپلادواخانہ‘ جاری ہے۔ تصویر : آئی این این

ممبئی : ایک طرف حکومت عوام کوطبی سہولیات فراہم کرنے کا بڑا دعویٰ کررہی ہےتو دوسری طرف غریبوں کوسستے میں علاج کی سہولت فراہم کیلئے شروع کئے گئے ’آپلا دواخانہ‘ جس نجی کرشناڈائگناسٹک سینٹر کے ذریعے طبی جانچ کی جاتی ہے ، اس کا۱۰؍کروڑ روپے کا بل بقایا ہے جس کی ادائیگی نہ ہونے سے آپلادواخانہ میں دی جانےوالی طبی خدمات متاثر ہونے کا اندیشہ ہے کیونکہ مذکورہ نجی سینٹرکے ذریعے فراہم کی جانے والی سروس بند ہوسکتی ہے۔
  عام اور غریب لوگوں کیلئے ریاستی وزیراعلیٰ ایکناتھ شندےکی ایماء پر ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اسپتالوں کے ساتھ صحت کے مراکز پر’ہندوہردیے سمراٹ بالاصاحب ٹھاکرے میڈیکل اسکیم کےتحت ’آپلادواخانہ‘ کاآغاز کیا گیا ہے۔ ان دواخانوں میں غریب مریضوں کا مفت علاج کرنے کے علاوہ ذیابیطس، تھائرائیڈ، ڈینگو، لیپٹو، بخار، پروٹین، وٹامن ڈی۳، ایس سی وی سی ریپڈ، چکن گنیا، وٹامن بی (۱۲)، بلڈ کلچر، جگر، پیشاب، بیکٹیریل کلچر، ایچ آئی وی، کریٹینائن اوربایپسی وغیرہ کے ۱۳۹؍ٹیسٹ کئے جاتے ہیں ۔ عام لوگوں کو پرائیویٹ سینٹروں میں خون اور مختلف ٹیسٹ کروانے پر مالی بوجھ اٹھانا پڑتا ہے۔ اس لئے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اسپتالوں کے ساتھ صحت کے مراکز میں ہندو ہردیےسمراٹ بالاصاحب ٹھاکرے میڈیکل اسکیم شروع کی گئی تھی۔ اس اسکیم سے مریضوں کو کافی فائدہ ہورہا ہے لیکن بی ایم سی کی طرف سےمذکورہ سینٹر کابل ادا نہ کرنے سے آپلادواخانہ کی طبی خدمات متاثرہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہاہے۔
’’ہمارے یہاں معمول کےمطابق طبی جانچ جاری ہے‘‘
 اس ضمن میں مضافاتی علاقے کےایک آپلا دواخانہ کی انچارج سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ ’’ہمارے یہاں معمول کےمطابق طبی جانچ کی جا رہی ہے۔ کرشنا ڈائگناسٹک سینٹر کا بل بناکر ہم نے بی ایم سی کےمتعلقہ ڈپارٹمنٹ کو روانہ کر دیا ہے ۔ بل کی ادائیگی سے متعلق ہمیں علم نہیں ہےلیکن مذکورہ طبی جانچ اور ان کی رپورٹ معمول کےمطابق مل رہی ہے۔‘‘
  اطلاع کےمطابق ’’میونسپل کارپوریشن نے اس اسکیم کیلئے تقریباً ۲۷؍کروڑ ۵۲؍لاکھ روپے کو منظوری دی ہے، اس کےباوجود کمپنی کو اس سہولت کو جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ میونسپل کارپوریشن نے گزشتہ ۱۰؍ماہ سے اس ادارے کی جانب سے کئے گئے مختلف ٹیسٹ کی فیس ادا نہیں کی گئی ہے۔گزشتہ ۱۰؍ ماہ میں نجی سینٹرکا ۱۰؍ کروڑ ۳؍ لاکھ روپے بقایا ہے ۔ اس لئے سینٹر ۳؍ماہ سے یہ سروس فراہم کرنے والے ملازمین کو تنخواہ نہیں دے پایا ہے۔ نجی سینٹر نے اکتوبر اور نومبر میں بی ایم سی سے بقایا رقم کی ادائیگی کی درخواست کی تھی لیکن مبینہ طورپر لاپروائی کے باعث بالآخر ۱۱؍دسمبر کو اس سینٹرنے بی ایم سی کوایک یاد دہانی بھیجی اور کم از کم ۸۰؍ فیصد رقم ادا کرنے کی درخواست کی ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر شہری انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو یہ سروس بند کرنے کے علاوہ اس کے پاس کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
’’معاملہ کی جانچ کےبعد صحیح فیصلہ کیاجائے گا‘‘
 اس تعلق سے انقلاب نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے سینٹرل پرچیز اکائونٹ ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی کمشنر وجے بالموار سے موبائل فون پر متعددمرتبہ رابطہ کرنےکی کوشش کی لیکن انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا اور نہ ہی وہاٹس ایپ میسیج کا جواب دیا۔حالانکہ ایک معاصر اخبار سے اس ضمن میں شائع ہونےوالے ان کےبیان کےمطابق انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں کرشنا کمپنی کا خط موصول ہوا ہے اور ہم محکمہ صحت کے مسائل اور کرشنا کمپنی کے مسائل جانیں گے۔ یہ بھی معلوم کیا جائے گا کہ آیا کمپنی نے ٹینڈر کے عمل میں طے شدہ قواعد کے مطابق سہولت فراہم کی ہے یا نہیں ۔ ابتدائی طور پرکمپنی کی طرف سے کچھ ٹیسٹ رپورٹس ۶؍یا ۸؍ گھنٹے میں دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن وہ رپورٹیں ۴؍دن میں آرہی تھیں ۔ اس لئے کمپنی کی جانب سے فراہم کردہ سہولت کے بارے میں معلومات کے بعداس تعلق سے صحیح فیصلہ کیا جائے گا۔ ہم اس پلان کو برقرار رکھنے کی پوری کوشش کریں گے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK