• Fri, 24 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ماحولیاتی تبدیلی سے مالی نقصانات کا خدشہ، ناروے کا ویلتھ فنڈ اے آئی پر انحصار کرے گا

Updated: October 23, 2025, 8:00 PM IST | Oslo

ناروے کے خودمختار ویلتھ فنڈ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی سے ممکنہ مالی نقصانات سے بچنے کے لیے اپنی سرمایہ کاری کے تجزیے میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال کرے گا۔

Wealth Fund.Photo:INN
ویلتھ فنڈ۔ تصویر:آئی این این

ناروے کے خودمختار ویلتھ فنڈ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی سے ممکنہ مالی نقصانات سے بچنے کے لیے اپنی سرمایہ کاری کے تجزیے میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال کرے گا۔ 
 اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق دنیا کا سب سے بڑا خودمختار فنڈ، جو ناروے کے تیل اور گیس کے بڑے ذخائر سے چلتا ہے، اُن کمپنیوں کو ترغیب دیتا ہے جن میں وہ سرمایہ کاری کرتا ہے کہ وہ ماحولیاتی خطرات، خاص طور پر عالمی حدت کے خلاف مؤثر اقدامات کریں۔ 
۲۰۳۰ء کے نئے ماحولیاتی ایکشن پلان میں فنڈ کے سربراہ برائے ایکٹو اونرشپ ویلہلم موہن نے کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور فنڈ کے اپنے تجزیاتی نظام اس کے کام کے عمل کو مزید مؤثر اور فیصلوں کو بہتر بنانے میں مدد دیں گے۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ڈیٹا کے معیار اور دستیابی نے ہمیشہ پائیدار مالیات میں رکاوٹ ڈالی ہے اور اے آئی واقعی ہمیں اس مسئلے پر قابو پانے میں مدد دے سکتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:چین اور امریکہ جلد ملائیشیا میں تجارتی مذاکرات کریں گے

یہ فنڈ، جو ناروے کے مرکزی بینک (نورجیز بینک) کے تحت چلایا جاتا ہے اور تقریباً ۲؍ کھرب ڈالر مالیت کا ہے، دنیا بھر کی ۸؍ ہزار۶۰۰؍ سے زائد کمپنیوں پر زور دیتا ہے کہ وہ۲۰۵۰ء تک کاربن کے صفر اخراج کا ہدف حاصل کرنے کا وعدہ کریں  تاہم  فنڈ ان کمپنیوں کے حصص فروخت کر دے گا جو زیادہ اخراج پیدا کرتی ہیں یا جن کی سرگرمیاں ماحولیاتی طور پر خطرناک تصور کی جاتی ہیں۔ 
فنڈ کی چیف گورننس اینڈ کمپلائنس آفیسر، کیرین سمتھ ایہیناچو نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی اب بھی ایک مالی خطرہ ہے اور یہ خطرہ پہلے کے مقابلے میں مزید بڑھ گیا ہے۔  کچھ ماحولیاتی کارکن گروپس نے فنڈ کے نئے ماحولیاتی اہداف کا خیرمقدم کیا، تاہم اس سے مزید مؤثر اقدامات کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK