نایاب ارضیاتی معدنیات کے معاملے میں چین اور ہندوستان کے درمیان معاہدہ تعطل کا شکار ہے،جبکہ چین نے امریکہ کے ساتھ مفاہمت کرلی ہے۔
EPAPER
Updated: June 13, 2025, 4:55 PM IST | Agency | New Delhi
نایاب ارضیاتی معدنیات کے معاملے میں چین اور ہندوستان کے درمیان معاہدہ تعطل کا شکار ہے،جبکہ چین نے امریکہ کے ساتھ مفاہمت کرلی ہے۔
چین اور امریکہ کے مابین ’ریئرارتھ ڈِیل‘ طےپانے سے ہندوستانی آٹو موبائل انڈسٹری کیلئے خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ کیونکہ چین نے اپنے بڑے حریف امریکہ کیساتھ تو نایاب ارضیاتی معدنیات کا معاہدہ کرلیا لیکن اس معاملے میں ہندوستان کی پیشکش کو دو بار مسترد کرچکا ہے۔ ’انڈیا ٹوڈے ‘ کی رپورٹ کے مطابق اگر ہندوستان اور چین کے درمیان ’ریئر اَرتھ ڈِیل‘ نہیں ہوپاتی ہے تو اس سے ہندوستان کی الیکٹرانک گاڑیوں کی صنعت پر برااثر پڑسکتا ہے۔ یہ بھی خبر ہے کہ گزشتہ دنوں چین میں ہندوستان کے سفیر پردیپ کمار راؤت اور چین کے نائب وزیرخارجہ سن ویئی دونگ کے درمیان ’ریئر ارتھ ڈیل‘ پر بات چیت ہوئی ہے۔
ریئر اَرتھ مٹیریل کیا ہے؟
-نایاب ارضیاتی معدنیات کل ۱۷؍ ہیں، جن میں لینتھنم، پراسیوڈیئم جیسے منرلز شامل ہیں، یہ کوئی عام معدنیات نہیں بلکہ مقناطیسی اور برقی خوبیوں کے حامل ہیں اور تکنیکی مصنوعات سازی کیلئے بہت اہم ہیں۔
-ریئر اَرتھ ایلیمنٹ ہرجگہ نہیں ملتے اس لئے انہیں نایاب ارضیاتی معدنیات کہا جاتا ہے، چین میں یہ سب سے زیادہ پائے جاتے ہیں، اسے نکالنے کا عمل بھی بڑا دشوار گزار اور کٹھن ہوتاہے۔
-ریئر ارتھ منرلز کا استعمال کئی جدید تکنیک اور انڈسٹری میں ہوتا ہے، جن میں اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ، ٹی وی، الیکٹرانک گاڑی، وِنڈ ٹربائن، سولار پینل اور بیٹری شامل ہیں۔
ریئر اَرتھ مٹیریل کیوں ضروری ہے؟
یہ چیز الیکٹرک گاڑیوں اور روایتی گاڑیوں کیلئے بہت ضروری ہے، اس کے بغیر یہ گاڑیاں بن نہیں سکتیں۔ اس کا استعمال موٹر اور اسٹیئرنگ سے لے کر بریک، وائپر اور آڈیو پروڈکٹس کے سسٹم میں کیا جاتا ہے۔ نیز اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ، ٹی وی، وِنڈٹربائن وغیرہ میں بھی اس کااستعمال ہوتا ہے۔
الیکٹرک گاڑیاں اور الیکٹرانک سازوسامان مہنگے ہونے کا اندیشہ
اگرایسے ہی شپمنٹ رکا رہا تو ہندوستان میں کئی الیکٹرانک سامان مہنگے ہوسکتے ہیں۔ ریئر ارتھ شپمنٹ کے سبب ۸؍سے ۱۰؍فیصد قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ۱ء۶؍لاکھ روپے کی الیکٹرانک اسکوٹر کی قیمت میں ۸؍ہزار سے لے کر ۱۳؍ہزار روپے تک کا اضافہ ہوسکتا ہے۔
ریئر ارتھ ایلیمنٹس کیلئے پوری دنیا چین پر کیوں انحصار کرتی ہے؟
اس وقت چین دنیا کا سب سے بڑا ’ریئر ارتھ ایلیمنٹس‘ کا ایکسپورٹر ہے۔ عالمی انرجی ایجنسی کے مطابق چین نایاب ارضیاتی معدنیات کی کان کنی میں ۶۱؍فیصد کی حصہ داری رکھتا ہےا ور عالمی پیداوار میں ۹۲؍فیصد پر اس کا کنٹرول ہے۔ ساتھ ہی ہندوستان اور امریکہ جیسے ممالک کے لئے چین سے کاروبارکرنا دیگر ممالک کے مقابلے آسان اور سستا بھی مانا جاتا ہے۔
ہندوستان کیلئے کون سی مصیبت کھڑی ہوسکتی ہے؟
چین نے ایکسپورٹ قوانین میں تبدیلی کی ہے، جس کے بعد سے اس کا شپمنٹ رکا ہوا ہے۔ کمپنیاں بھی پریشان ہیں اور کہہ رہی ہیں کہ اگر شپمنٹ جلد شروع نہیں ہوا تو پروڈکشن کا عمل سست ہوسکتا ہے۔ بیجنگ نے شپمنٹ کیلئے ہندوستان کی درخواست کو دو بار مسترد کیا ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز یہ اعلان کیا تھا کہ امریکہ اور چین کے درمیان ایک معاہدہ طے پا جائے گا۔ جس کے تحت چین امریکہ کو `’ریئر ارتھ منرلز‘ اور مقناطیسوں کی فراہمی ممکن بنائے گا اور اس کے بدلے میں امریکہ چینی طلبہ کو اپنے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں داخلے کی سہولت دے گا۔ ٹرمپ نے کہا `ہم مجموعی طور پر۵۵؍ فیصد ٹیرف حاصل کریں گے۔ جبکہ چین۱۰؍ فیصد ٹیرف حاصل کرے گا۔ اس طرح ہمارے اور ان کے ملک کے تعلقات شاندار ہیں۔ امریکی صدر نے اس امر کا اظہار سوشل میڈیا اکاؤنٹ `ٹروتھ پر کیا ہے۔ تاہم انہوں نے اس کی کوئی تفصیل جاری نہیں کی۔ اس دوران وہائٹ ہاؤس کے ایک ذمہ دار نے کہا ` امریکہ اور چین کے درمیان ہونے والے معاہدے کے نتیجے میں چینی اشیاء پر۵۵؍ فیصد تک ٹیرف لگانے کی اجازت ہوگی۔ اس میں ۱۰؍ فیصد بنیادی نوعیت کے ٹیرف کو `’ریسی پروکل‘ کرتے ہوئے۲۰؍ فیصد ٹیرف کی اجازت دی جائے گی۔ یوں چین امریکی اشیاء پر۱۰؍ فیصد ٹیرف حاصل کر سکے گا۔ ٹرمپ نے کہا `اس معاہدے کا حتمی فیصلہ چینی صدر شی جن پنگ کی منظوری سے ہوگا۔