زکوٰۃ فائونڈیشن آف انڈیا نے تحریری طور پر اعتراض داخل کیا، انتظامیہ پر الیکشن کمیشن کے اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام۔
EPAPER
Updated: September 19, 2025, 10:54 AM IST | ZA Khan | Nanded
زکوٰۃ فائونڈیشن آف انڈیا نے تحریری طور پر اعتراض داخل کیا، انتظامیہ پر الیکشن کمیشن کے اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام۔
ناندیڑ میونسپل کارپوریشن نے انتخابات کے پیش نظر نئی حلقہ بندی کا جونقشہ پیش کیا ہے اس پر اقلیتی اور پسماندہ طبقات کی نمائندگی کے حوالے سے اعتراض ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلہ میں زکوٰۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ انتظامیہ نے الیکشن کمیشن کی ہدایات کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے ایسی حلقہ بندی کی ہے جو اقلیتوں کے سیاسی حقوق کو نقصان پہنچاتی ہے۔میونسپل انتظامیہ نے شہر کو ۲۰؍ ژون میں تقسیم کیا ہے۔ ہر ژون سے ۴؍ نمائندے منتخب ہوں گے لیکن زکوٰۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا کا کہنا ہے کہ اس نئی تقسیم سے اقلیتوں کی نمائندگی کم ہونےکا خدشہ ہے۔
تنظیم کے نمائندے محمد وسیم ساگرنے بتایا کہ ان کی تنظیم نے اس حلقہ بندی پر ایک مضبوط اعتراض درج کروایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’انتظامیہ نے جان بوجھ کر ان حلقوں کی حدود میں تبدیلیاں کی ہیں جہاں سے اقلیتی امیدوار منتخب ہوتے رہے ہیں۔ ان حلقوں کو توڑ پھوڑ کراس بات کو یقینی بنا یا گیا ہے کہ کارپوریشن کے ایوان میں اقلیتی طبقے کی نمائندگی سے کم رہ جائے۔ یہ الیکشن کمیشن کی واضح ہدایات کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔‘‘
وسیم ساگر نے مطالبہ کیا کہ اعتراضات پر کھلی سماعت کی جانی چاہئے اور جانبدارانہ تبدیلیوں کو فوری طور پر واپس لیا جانا چاہئے، ورنہ وہ اس معاملے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔اسی طرح کانگریس لیڈر اور سابق رکن بلدیہ منتجب الدین نے بھی میونسپل انتظامیہ کے اس اقدام پر سخت تنقید کرتے ہوئے ایک تحریری شکایت درج کروائی ہے۔ ان کا موقف ہے کہ یہ عمل جمہوری اصولوں کے منافی ہے۔ ناندیڑ میونسپل الیکشن اگلے چار ماہ کے اندر متوقع ہیں۔