Inquilab Logo

بالآخربدھوڑی کو دانش علی سے معافی مانگنی پڑی

Updated: December 08, 2023, 9:15 AM IST | Agency | New Delhi

استحقاق کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے بعد انہوں نے اپنے انتہائی متنازع بیان پر افسوس ظاہر کیا ،کمیٹی اپنی رپورٹ جلد ہی اسپیکر کو پیش کرسکتی ہے۔

BJP MP Ramesh Budhuri. Photo: INN
بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی۔ تصویر : آئی این این

بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف لوک سبھا میں بحث دوران انتہائی  متنازع، نسل پرستانہ اور رکیک تبصرے کرنے کے معاملے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے بالآخر معافی مانگ لی ہے۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دانش علی کے خلاف ان کے تبصرہ پر وزیر دفاع راجناتھ سنگھ افسوس ظاہر کرچکے ہیں اور اب انہیں بھی اس بیان پر سخت افسوس ہے۔ واضح رہے کہ بدھوڑی نے یہ معافی پارلیمنٹ کے ایوان میں نہیں مانگی ہے بلکہ اس معاملے کی تفتیش کررہی  پارلیمانی  استحقاق کمیٹی  کے سامنے انہوں نے اپنے اس عمل پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔  اس تعلق سے باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھوڑی نے کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے بعد یہ افسوس ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس طرح کا بیا ن انہیں نہیں دینا چاہئے تھا ۔ 
 یاد رہے کہ لوک سبھا میں بیان دیتے ہوئے رمیش بدھوڑی نے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا جس کے بعد سیاست گرما گئی تھی۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے بعد میں رمیش بدھوڑی کے بیان کو ایوان کی کارروائی سے حذف کر دیا تھا۔ رمیش بدھوڑی کے تبصرہ پر لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈران نے زبردست ہنگامہ بھی کیا تھا اور بدھوڑی کو ایوان سے معطل کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔  ان کے اس بیان کی سنگینی اس قدر تھی کہ بی جے پی کو اپنی شبیہ بچانے کے لئے فوری طور پر حرکت میں آنا پڑا تھا اور اس نے بدھوڑی کو وجہ بتائو نوٹس بھی جاری کردیا تھا۔
 قابل اعتراض تبصرہ کا معاملہ بعد میں پارلیمنٹ کی خصوصی استحقاق کمیٹی کے پاس چلا گیا تھا اور کمیٹی کی میٹنگ میں پیش ہوتے ہوئے دانش علی نے تفصیل کے ساتھ پورا واقعہ  بتایا تھا جس میں واضح طور پر بدھوڑی کا ہی قصور نظر آرہا تھا ۔  حالانکہ اس سے قبل بدھوڑی بھی پیش ہوئے تھے لیکن انہوں نے اس وقت معافی نہیں مانگی تھی۔ اس معاملے میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری، این سی پی لیڈر سپریا سلے سمیت کئی اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھ کر بدھوڑی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ دوسری طرف بی جے پی اراکین پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور روی کشن نے لوک سبھا اسپیکر خط لکھ کر دعویٰ کیا تھا کہ دانش علی نے پہلے رمیش بدھوڑی کو اُکسانے کے  لئےقابل اعتراض الفاظ کا استعمال کیا تھا۔بہر حال اب اس معاملے کی رپورٹ کمیٹی جلد ہی اسپیکر کو سونپ سکتی ہے۔ امکان ہے کہ وہ اس معاملے کو اب ختم کرنے کی سفارش کرے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK