Inquilab Logo Happiest Places to Work

زی نیوز اور نیوز ۱۸؍ کیخلاف ایف آئی آر کا حکم

Updated: June 30, 2025, 11:43 AM IST | Agency | Mumbai

آپریشن سیندور کےدوران پاکستانی گولہ باری میں مارے گئے قاری محمد اقبال کو ’’دہشت گرد‘‘ بنا کر پیش کیاتھا، اہل خانہ نے ۱۰؍ کروڑ کے ہرجانہ کا مطالبہ کیا۔

Late Qari Muhammad Iqbal. Photo: INN
قاری محمد اقبال مرحوم۔ تصویر: آئی این این

آپریشن سیندور کے دوران  پاکستانی گولہ باری میں  جاں بحق ہونےوالے پونچھ  کےمقامی معلم قاری محمد اقبال کو اپنی خبر میں  ’’دہشت گرد‘‘ بنا کر پیش کرنے کے معاملے کا سخت نوٹس لیتےہوئے مقامی عدالت نے جموں  کشمیر پولیس کو زی نیوز اور نیوز ۱۸؍ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔  کردار کشی  پر مبنی رپورٹنگ  کے خلاف قاری محمد اقبال کے اہل خانہ نے دونوں  نیوز چینلوں کو قانونی نوٹس بھیج کر ۱۰؍ کروڑ (دونوں  سے ۵۔۵؍ کروڑ) کے ہرجانہ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
 ’ بار اینڈبنچ‘ کی رپورٹ کے مطابق پونچھ  کے  سب جج/ اسپیشل موبائل  مجسٹریٹ شفیق احمد نے یہ فیصلہ ایڈوکیٹ شیخ محمد سلیم کی عرضی پر سنایا جنہوں نے کورٹ کو آگاہ کیا کہ قاری محمد اقبال پونچھ  میں واقع جامعہ ضیاء العلوم میںمعلم تھے۔ ۷؍ مئی کو آپریشن سیندور کے موقع پر پاکستان کی جانب سے گولہ باری میں ان کی موت کو دونوں نیوز چینلوں نے سنسنی خیز بنا کر پیش کیا اور دعویٰ کیا کہ  قاری محمد اقبال پاک مقبوضہ کشمیر میں ہلاک ہوئے۔ ساتھ ہی انہیں خونخوار ’’پاکستانی دہشت گرد‘‘ ، لشکر طیبہ سے وابستہ اور پلوامہ حملوں  میں  ملوث قرار دیاگیا۔ اُن کی تصویر اور مکمل پتہ کے ساتھ نشر کی جانےوالی خبریں بعد میں یہ وضاحت  ہوجانے کےبعد کہ وہ ہندوستانی شہری تھے اور دہشت گرد نہیں تھے، ہٹا لی گئی تھیں۔ عرضی گزار  نے کورٹ کو متوجہ کرتےہوئےدلیل دی کہ خبروں  کے ہٹالئے جانے سے قبل ہی مرحوم اور ان کے اہل خانہ کی شبیہ کو غیر معمولی نقصان پہنچ چکا تھا۔ 
سماعت کے دوران پولیس نے زی نیوز اور نیوز ۱۸؍ کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج میں  یہ کہہ کر ٹال مٹول کی کوشش کی کہ یہ ان کے دائرہ اختیار سے باہر کا معاملہ ہے کیوں  کہ دونوں  نیوز چینل کی نشریات دہلی سے ہوتی ہیں۔ تاہم کورٹ نے بی این ایس کی دفعہ ۱۹۹؍ کا حوالہ دیتے ہوئے اس اعتراض کو خارج کردیا اور ایف آئی آر کے فوری اندراج کا حکم دیا۔ اس کےساتھ ہی کورٹ نے میڈیا کی غیر ذمہ داری پر لعنت ملامت بھی کی۔ اس بیچ قار ی محمد اقبال مرحوم کے اہل خانہ نے زی نیوز اور نیوز -۱۸؍ کو ہتک عزت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ۱۰؍ کروڑ کے ہرجانہ کا مطالبہ کیا ہے۔ ایڈوکیٹ ایس ایس احمد کے توسط سے بھیجے گئے نوٹس میں  اہل خانہ نے نشاندہی کی ہے کہ خبر میں  محمد اقبال کو پاکستانی دہشت گرد بتایا گیاہے جس سے خاندان کے عزت واحترام کو شدید نقصان پہنچا۔ حالانکہ دونوں  چینل اپنی غلطی کیلئے معافی مانگ چکے ہیں مگر نوٹس میں  وضاحت کی گئی ہے کہ ان کی غیر ذمہ دارانہ خبر نگاری کی وجہ سے خاندان کی شبیہ کو جو نقصان پہنچا ہے وہ ناقابل تلافی ہے۔ اس کے ساتھ ہی نیوز چینلوں  سے ۵-۵؍ کروڑ کے ہرجانہ کا مطالبہ بھی کیاگیاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK