Inquilab Logo

شیوسینا ( شندے) کی پہلی فہرست جاری، ناسک اور تھانے سیٹ پر رسہ کشی برقرار

Updated: March 29, 2024, 11:19 PM IST | Agency | Mumbai

۸؍ امیدواروں کی فہرست میں بیشتر موجودہ اراکین پارلیمان ہی کے نام شامل ہیں، وزیراعلیٰ کے بیٹےشریکانت شندے کا نام فہرست میں شامل نہیں، سیٹ پر بی جے پی کی نظر ۔

Will Eknath Shinde get the Thane seat?. Photo: INN
کیا ایکناتھ شندے تھانے کی سیٹ حاصل کر پائیں گے؟۔ تصویر : آئی این این

مہاوکاس اگھاڑی کی طرح مہا یوتی میں بھی سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے۔ بی جے پی نے اپنے امیدواروں کی فہرست ہفتہ بھر پہلے ہی جاری کردی ہے جبکہ شیوسینا (شندے) اور این سی پی کو پھونک پھونک کر قدم اٹھانا پڑ رہا ہے کیونکہ ان کے حصے میں اتنی سیٹیں نہیں آئی ہیں جتنے امیدوار ان کے پاس ہیں۔ بڑی مشکل سے جمعرات کی رات ایکناتھ شندے نے اپنی پارٹی کے ۸؍ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ ان میں ناسک اور تھانے کے امیدواروں کے نام شامل نہیں ہیں حالانکہ وہاں شندے گروپ کا دعویٰ سب سے مضبوط ہے۔ 
 ممبئی سمیت ۸؍ سیٹوں پر امیدوار
شیوسینا( شندے ) نے امیدواروں کی جو فہرست جاری کی ہے اس میں  پہلا نام راہل شیوالے کا ہے جنہیں  جنوب وسطی ممبئی حلقے سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔  کولہاپور سے سنجے مانڈلک کو امیدوار بنایا گیا ہے۔ جبکہ شیرڈی سے سداشیو لوکھنے کو دوبارہ موقع دیا گیا ہے۔  بلڈانہ سے پرتاپ رائو جادھو کو ٹکٹ ملا ہے تو  ہیمنت پاٹل کو  ہنگولی سے موقع دیا گیا ہے۔  ماول حلقے سے شری رنگ بارنے امیدوار بنائے گئے ہیں۔  رام ٹیک میں راجو پاروے امیدوار ہوں گے جبکہ  ہتھ کنگلے سے ایک بار پھر  دھیریہ شیل مانے میدان میں ہوں گے۔ 

یہ بھی پڑھئے: حنیف شیخ کے تعلق سے تفتیش کیلئے دہلی اسپیشل سیل کی ٹیم دوبارہ بھساول پہنچی

یاد رہے کہ ان ۸؍ ناموں میں سے ۷؍ ایسے ہیں جو   رکن پارلیمان ہیں یعنی گزشتہ الیکشن جیت چکے ہیں۔ صرف راجو پاروے ایسے ہیں جو  رکن اسمبلی ہیں اس بار انہیں رام ٹیک سے پارلیمانی الیکشن کا ٹکٹ دیا گیا ہے۔  ہنگولی سے امیدوار بنائے گئے ہیمنت پاٹل گزشتہ الیکشن جیت گئے تھے لیکن انہوں نے مراٹھا ریزرویشن تحریک کی حمایت میں پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا تھا۔ پرتاپ رائو جادھو ۳؍ بار کے رکن پارلیمان ہیں ۔ انہیں چوتھی مرتبہ ٹکٹ دیا گیا ہے۔  راہل شیوالے ۲؍ مرتبہ رکن پارلیمان رہ چکے ہیں۔ 
بی جے پی کی بات نہیں سنی گئی
 یاد رہے کہ کچھ عرصہ پہلے خبر آئی تھی کہ بی جے پی شیوسینا( شندے) پر دبائو ڈال رہی ہے کہ وہ ۵؍ سیٹوں پر اپنے امیدواروں کے بجائے اس کے دیئے ہوئے امیداروں کو ٹکٹ دے۔ ان میں کولہاپور، ناسک ، تھانے اور ہتھ کنگلے کی سیٹیں شامل تھیں۔ شندے گروپ کی جاری کردہ فہرست کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ بی جے پی کی تجویز کو قبول نہیں کیا گیا ہے کیونکہ کولہاپور اور ہتھ کنگلے سے شندے گروپ نے اپنے موجودہ اراکین پارلیمان کو ٹکٹ دیا ہے جس  پر وہ  اصرار کر رہے تھے۔ اب ناسک  اور تھانے کی امیدواری باقی ہے ۔ 
ناسک اور تھانے پر اختلاف 
 شیوسینا (شندے) کی جاری کردہ فہرست میں تھانے اور ناسک کا نام شامل نہیں ہے جبکہ ان دونوں سیٹوں پر بھی پارٹی کی مضبوط دعویداری ہے ۔ ہر چندکہ تھانے سیٹ   اس وقت راجن وچارے کے قبضےمیں ہے جو کہ شیوسینا( ادھو) میں ہیں ۔ یاد رہے کہ ایکناتھ شندے کے بیٹے شریکانت شندے نے گزشتہ دنوں ناسک میں ایک پروگرام کے دوران اعلان کر دیا تھا کہ رکن پارلیمان ہیمنت گوڈسے ہی ناسک میں شیوسینا (شندے) کے امیدوار ہوں گے۔ اس پر ان کی حلیف این سی پی ( اجیت) ناراض ہو گئی تھی۔ یہ پیچ اب تک الجھا ہوا ہے اسی لئے ناسک سے اب تک امیدوار کے نام کا اعلان نہیں ہو سکا ۔ این سی پی یہاں سے چھگن بھجبل کو ٹکٹ دینا چاہتی ہے۔ جبکہ خود شری کانت شندے کی سیٹ کلیان پر بی جے پی کی نظر ہے۔ اس کا اصرار ہے کہ اس بار کلیان سیٹ پر شیوسینا( شندے) کے بجائے اس کا امیدوار میدان میں ہو ۔ کہا جا رہا ہے کہ ایکناتھ شندے اعلیٰ کمان کو منانے میں کامیاب ہو گئے ہیں لیکن ابھی معاملہ پوری طرح صاف نہیں ہے اسلئے شریکانت شندے کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK