• Sun, 23 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پرانی گاڑیوں کے فٹ نیس ٹیسٹ کی فیس ۱۰؍ گنا تک بڑھا دی گئی

Updated: November 23, 2025, 3:01 PM IST | Agency | New Delhi

مرکزی وزارت ٹرانسپورٹ کا فیصلہ ،پرانی گاڑیوں کے مالکان کی تشویش میں اضافہ ،۱۵؍ ہزار روپے تک اضافہ۔

Picture: INN
تصویر:آئی این این
مرکزی وزارتِ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہ نے گاڑیوں کے فٹ نیس سرٹیفکیٹ کی فیس میں بڑا اضافہ کر دیا ہے۔ یہ اضافہ سینٹرل موٹر وہیکل رولز کے تحت فوری طور پر نافذ ہو گیا ہے، جس سے ملک بھر کے پرانے گاڑی مالکان میں تشویش بڑھ گئی ہے۔وزارت کے مطابق اب ۲۰؍سال پرانی کاروں کے فٹ نیس سرٹیفکیٹ کی فیس ۱۵؍ ہزار روپے ، بائیک کیلئے ۲؍ ہزار روپے اورہیوی کمرشیل گاڑیوںکیلئے ۲۵؍ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔ یہ اضافہ کچھ کیٹیگریز میں تقریباً  ۱۰؍گنا تک ہے۔نئے قواعد کے تحت گاڑیوں کی درجہ بندی ان کی عمر کے حساب سے تین حصوں میں کی گئی ہے، ۱۰؍ سال سے۱۵؍ سال پرانی گاڑیاں، ۱۵؍ سے ۲۰؍ سال پرانی گاڑیاں اور ۲۰؍ سال سے زیادہ پرانی گاڑیاں،جیسے جیسے گاڑی پرانی ہوتی جائے گی، اسی حساب سے فٹ نیس فیس بھی بڑھتی جائے گی۔حکومت کا کہنا ہے کہ پرانی گاڑیاں اکثر اپنی ڈیزائن لائف سے زیادہ سڑکوں پر چلتی رہتی ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کا باقاعدہ اور سخت ٹیسٹ ضروری ہے تاکہ روڈ سیفٹی بہتر ہو اور  آلودگی پر قابو پایا جا سکے۔ وزارت کا دعویٰ ہے کہ نئی فیس سے آٹومیٹڈ ٹیسٹنگ سینٹرز میں سہولیات بہتر ہوں گی اور ٹیسٹنگ کا معیار بھی سخت ہوگا۔
واضح رہے کہ بھارت میں گاڑی چلانے کے  لئے فٹ نیس سرٹیفکیٹ لازمی ہے۔ خاص طور پر کمرشیل گاڑیوں کیلئے فٹ نیس سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی ذمہ داری ریاستی ٹرانسپورٹ محکموں کی ہوتی ہے۔ بغیر اس سرٹیفکیٹ کے گاڑی چلانا قانوناً غلط اور قابلِ سزا ہے۔فیس میں اس بڑے اضافے کے بعد پرانی گاڑیوں کے مالکان اور ٹرانسپورٹ یونینوں نے اسے عام لوگوں پر اضافی بوجھ قرار دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK