Inquilab Logo

آم کی پیداوار میں ۵؍گنا اضافہ، ہاپوس کی قیمت میں کمی

Updated: April 17, 2024, 9:00 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

اے پی ایم سی میں ایک لاکھ ۲۸؍ہزار ۴۱۰؍کریٹ آم کی آمد، ہاپوس کی ریٹیل قیمت ۴۰۰؍تا ۱۲۰۰؍روپے کلو۔

A large number of mangoes can be found at the APMC market in Vashi. Photo: Inquilab
واشی کی اے پی ایم سی مارکیٹ میں بڑی تعداد میں آم دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: انقلاب

امسال آم کی ریکارڈ پیداوار سے واشی کے اے  پی ایم سی میں کوکن، کرناٹک ،کیرالا اور ملک کےدیگر علاقوں کے آم کی بہتات ہے۔پیرکو واشی مارکیٹ میں ایک لاکھ ۲۸؍ہزار ۴۱۰؍ کریٹ آم کی آمد ہوئی جس میں سب سے زیادہ ۸۵؍ہزار۵۶۰؍ کریٹ رتناگیری کا عالمی شہرت یافتہ ہاپوس آم تھا۔بدامی، لال پری، لال باغ ، طوطاپری اور دیگر آم تھے۔ آم کی بڑی تعداد میں سپلائی سے ان کی قیمتوںمیں بھی کمی آئی ہے۔ رتناگیری ہاپوس کی تھوک قیمت ۲۰۰؍ تا ۸۰۰؍ روپے درجن اور خردہ قیمت ۴۰۰؍ تا ۱۲۰۰؍ روپے کلو ہے۔ اےپی ایم سی فروٹ مارکیٹ کے ڈائریکٹر کےمطابق گزشتہ سال کے مقابلے امسال آم کی پیداوار میں ۵؍گنا اضافہ ہواہے۔ 
 آم کے تاجروں کے مطابق اس مہینہ کے آخر تک آم کی سپلائی اسی طرح ہوگی۔جون کے آخر تک عوام کوآم کھانے کیلئے دستیاب ہوں گے۔ فی الحال آم کی خریداری کا یہ مناسب وقت ہےکیونکہ اس وقت آم کےدام قابو میں ہیں۔ 
 اے پی ایم سی میں پھلوں کا کاروبار کرنے والے عتیق احمد نے انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ’’ امسال مہاراشٹر کے کوکن اضلاع کے علاوہ کیرالااورکرناٹک سے بھی بڑی تعدادمیں ہاپوس آم کی سپلائی جاری ہے جس کی وجہ سے اس کی قیمت قابو میں ہے۔ ہاپوس کے علاوہ  بدامی، لال پری، لال باغ،طوطاپری اور دیگر آم بھی سستے دام میں دستیاب ہیں ۔ اس طرح یہ آدم اب عام لوگ بھی خرید سکتےہیں۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: ’’پولیس رام نومی کے جلوس کی غیرجانبداری سے نگرانی کرے‘‘

اے پی ایم سی ، فروٹ مارکیٹ کے ڈائریکٹر  سنجے پنسارے نے انقلاب کو بتایاکہ ’’امسال آم کی پیداوار ۵؍گنا زیادہ ہوئی ہےجس کی وجہ سے اے پی ایم سی میں پیرکو ریکارڈ آم کی سپلائی ہوئی۔ مجموعی طورپر ایک لاکھ ۲۸؍ہزار ۴۱۰؍کریٹ آم آیا جس میں ۸۵؍ہزار ۵۶۰؍ کریٹ رتناگیری کا ہاپوس تھا جبکہ کیرالااورکرناٹک کاہاپوس جیسا آم ، ۴۲؍ ہزار۸۵۰؍کریٹ تھا۔ اس کے علاوہ  بدامی، لال پری، لال باغ ، طوطا پری اور دیگر آم بھی بڑی تعداد میں آئے۔  بڑی تعداد میں سپلائی کی وجہ سے آم کی قیمت میں کمی آئی ہے۔ رتناگیری ہاپوس کی تھوک قیمت ۲۰۰؍ تا۸۰۰؍روپے درجن ہے۔ خردہ بازارمیںاس کی قیمت ۴۰۰؍ تا ۱۲۰۰؍ روپے درجن ہے۔ کرناٹک کے ہاپوس جیسے دکھائی دینے والے آم کی قیمت۷۰؍تا ۱۳۰؍روپے کلوہے۔ بدامی کی قیمت  ۴۰؍تا ۶۰؍ روپے کلو، طوطاپری آم کی قیمت ۲۵؍تا ۳۰؍ روپے اور لال باغ کابھائو فی کلو ۳۰؍ تا ۶۰؍روپے ہے۔‘‘ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’امسال ہاپوس کا ایکسپورٹ بھی بڑے پیمانے پر ہورہا ہے۔ ہاپوس کی فصل امسال اچھی ہوئی ہے  جس کی وجہ سے بازار سے ہاپوس آم خرید کرکھانے کایہ مناسب وقت ہے۔امسال پیداوار زیادہ ہونے  سے آم کی سپلائی بڑے پیمانے پر ہورہی ہے اور اس کی قیمت بھی گری گئی ہے جس سے عام آدمی اب آم خریدکر کھاسکتا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK