• Fri, 26 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سیلاب، بارش اور گرمی سے کاروبار کو نقصان،چھوٹے تاجروں کیلئے کلائمیٹ انشورنس ضروری

Updated: December 26, 2025, 4:22 PM IST | Agency | New Delhi

موسمیاتی تبدیلی سے بڑھتے ہوئے خطرات کے درمیان، چھوٹے تاجروں اور ایم ایس ایم ایز کیلئے اپنی آمدنی اور کاروبار کو محفوظ رکھنے کیلئے’ کلائمیٹ انشورنس‘ کو ایک اہم حفاظتی ذریعہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Small traders suffer the most from the rain. Picture: INN
چھوٹے تاجروں کو بارش سے سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ تصویر: آئی این این
موسمیاتی تبدیلی اب صرف مستقبل کی وارننگ نہیں رہی بلکہ یہ چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کی روزمرہ زندگی کو براہِ راست متاثر کر رہی ہے۔ سیلاب، شدید گرمی، موسلا دھار بارش اور طوفان جیسے واقعات پہلے کے مقابلے میں زیادہ شدت کے ساتھ پیش آ رہے ہیں۔ اس کا سب سے زیادہ اثر ملک کے چھوٹے تاجروں اور ایم ایس ایم ایز پر پڑ رہا ہے جن کی آمدنی روزمرہ کے کاروبار پر منحصر ہوتی ہے۔
ای ڈی ایم ای انشورنس بروکرز کی ہیڈ (انٹرنیشنل بزنس اینڈ کلائمیٹ رسک) نیہا یادو کہتی ہیں ،’’ زیادہ تر چھوٹے تاجر محدود بچت کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ ایسے میں اگر کسی قدرتی آفت کی وجہ سے دکان یا فیکٹری چند دنوں کے لئے بھی بند ہو جائے تو انہیں بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ کئی بار چند دنوں کا نقصان ہی مہینوں کی کمائی پر بھاری پڑ جاتا ہے۔‘‘
نیہا یادو مزید کہتی ہیں،’’کلائمیٹ انشورنس چھوٹے تاجروں کے لئے ایک ایسا حفاظتی ذریعہ ہے جو انہیں قدرتی آفات سے نکلنے میں مدد دیتا ہے۔ اس انشورنس کے تحت سیلاب، تیز بارش، گرمی یا طوفان جیسے واقعات سے دکان، گودام، مشینری اور سامان کو ہونے والے نقصان کی تلافی کی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ اگر کسی آفت کی وجہ سے کاروبار عارضی طور پر بند کرنا پڑے اور آمدنی رک جائے تو کلائمیٹ انشورنس کے ذریعے آمدنی  سے نقصان کی تلافی بھی ممکن ہے۔‘‘یادو کے مطابق اس طرح کا بیمہ چھوٹے تاجروں کو جلد دوبارہ کاروبار شروع کرنے میں مدد دیتا ہے۔ بغیر بیمہ کے بہت سے تاجر مرمت یا دوبارہ اسٹاک خریدنے کے لئے پیسوں کا انتظام نہیں کر پاتے جس کے باعث دکان طویل عرصے تک بند رہتی ہے۔ نتیجتاً گاہک دوسری جگہ چلے جاتے ہیں اور کاروبار کو دوبارہ کھڑا کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ کئی معاملات میں تو چھوٹے کاروبار مکمل طور پر سنبھل ہی نہیں پاتے۔ اس سلسلے میںنیہا یادو مزید کہتی ہیں،’’پیرا میٹرک انشورنس میں پہلے سے طے شدہ موسمی اشاریوںجیسے مقررہ حد سے زیادہ بارش یا درجۂ حرارت بڑھنےپر خود بخود ادائیگی فعال ہو جاتی ہے۔ اس سے بیمہ کی رقم جلد مل جاتی ہے۔ یہ نظام ایم ایس ایم ایز کے لئے اس لئےفائدہ مند ہے کہ اس میں پرانے نقصانات کے تفصیلی ریکارڈ کی ضرورت نہیں ہوتی، سمجھنا آسان ہوتا ہے اور آفت کے وقت فوراً رقم مل جاتی ہے۔‘‘
یادو کے مطابق جب آفت کے فوراً بعد پیسہ مل جاتا ہے تو تاجر جلد مرمت کرا سکتے ہیں، نیا سامان لا سکتے ہیں اور دوبارہ کام شروع کر سکتے ہیں۔ اس سے ان کا اعتماد بھی برقرار رہتا ہے کہ مشکل حالات میں بھی وہ دوبارہ کھڑے ہو سکتے ہیں۔نیہا یادو کہتی ہیں ،’’ بدلتے موسم اور بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کے دور میں چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کیلئے ’کلائمیٹ انشورنس‘ ایک ایسا سہارا بن سکتا ہے جو مشکل وقت میں انہیں مکمل طور پر ٹوٹنے سے بچاتا ہے اور دوبارہ آگے بڑھنے کا حوصلہ دیتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK