یہ پہلا موقع ہے جب کسی سابق صدر کو بغاوت کے جرم میں سزا سنائی گئی۔
سابق صدر جیر بولسونارو۔ تصویر:آئی این این
برازیل کی سپریم کورٹ کے جسٹس الیگزینڈر ڈی موریس نے سابق صدر جیر بولسونارو کو اپنے۶؍ اہم اتحادیوں کے ساتھ مل کر بغاوت کی کوشش کرنے کے الزام میں ۲۷؍ سال قید کی سزا پر عمل درآمد شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ رپورٹ گلوبو اخبار نےدی ہے۔ عدالت نے سابق صدر ۷۰؍سالہ جیر بولسونارو کو بغاوت کی سازش کرنے پر ۲۷؍سال اور۳؍ ماہ قید کی سزا کا حکم سنایا تھا۔ انہیں جمہوری نظام کو کمزور کرنے، سازش میں حصہ لینے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور ایک تاریخی ورثے کو تباہ کرنے جیسے الزامات میں قصوروار ٹھہرایا گیاتھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مقدمے کی سماعت عملی طور پر ہوئی جہاں موریس نے اعلان کیا کہ مقدمے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، کیونکہ بولسونارو کے دفاع پینل نے پیر کو آخری تاریخ ختم ہونے سے پہلے نئی اپیلیں دائر نہیں کیں۔ سابق صدر برازیلیا کے دارالحکومت میں فیڈرل پولیس کی عمارت میں اپنی قید کاٹیں گے جہاں وہ مقدمے کی سماعت سے پہلے ہی حراست میں ہیں۔ اس کے علاوہ بولسونارو کے قریبی ساتھی اور اعلیٰ عہدے دار بھی ان کی مدت ملازمت کے دوران سزا یافتہ ہیں ۔ واضح رہے کہ برازیل کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی سابق صدر کو بغاوت کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔ قبل ازیں سابق صدر بولسونارو کی قانونی ٹیم نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ انہیں۲۷؍ سال قید کی سزا گھر ہی پر کاٹنے کی اجازت دی جائے کیونکہ جیل کی قید ان کی صحت کیلئے خطرہ بن سکتی ہے۔