شادی سے پہلے مالی بات چیت اور تیاری طلاق جیسے حالات میں مالی استحکام کی کلید ہے۔ ایک نئے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ تر جوڑے اپنی طلاق کی وجہ مالی تنازعات یا مالی عدم مساوات کو قرار دیتے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 28, 2025, 4:44 PM IST | New Delhi
شادی سے پہلے مالی بات چیت اور تیاری طلاق جیسے حالات میں مالی استحکام کی کلید ہے۔ ایک نئے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ تر جوڑے اپنی طلاق کی وجہ مالی تنازعات یا مالی عدم مساوات کو قرار دیتے ہیں۔
ایک نئے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ تر جوڑے اپنی طلاق کی وجہ مالی تنازعات یا مالی عدم مساوات کو قرار دیتے ہیں۔فائنانس میگزین، ایک مالیاتی مشاورتی کمپنی کے میگزین نے۱۲۵۸؍ طلاق دینے والوں یا ٹائر وَن اور ٹائرٹوشہروں میں طلاق کے لیے فائل کرنے والوں سے سوال کیا۔
کلیدی اعدادوشمار
تقریباً۴۶؍ فیصد خواتین شادی کے بعد اپنا کام کم کر دیتی ہیں یاملازمت مکمل طور پر چھوڑ دیتی ہیں۔ ۴۲؍ فیصد مردوں نے نفقہ یا قانونی اخراجات ادا کرنے کے لیے قرض لیا ہے۔ان مردوں میں جنہوں نے بھتہ ادا کیا،۲۹؍٪ نے طلاق کے بعد منفی خالص مالیت کا تجربہ کیا۔مردوں کی سالانہ آمدنی کا۳۸؍فیصد دیکھ بھال کی طرف جاتا ہے۔۴۹؍فیصدمردوں کے مقابلے ۱۹؍خواتین نے۵؍ لاکھ سے زیادہ خرچ کیا۔ ۵۳؍فیصدخواتین نے اپنے شوہر کی کل مالیت کا نصف یا اس سے زیادہ بطور گُرانہ وصول کیا۔۲۶؍ فیصدمعاملات میں، یہ رقم ان کے شوہر کی کل مالیت سے زیادہ تھی۔
مالیاتی اختلاف سرفہرست وجہ
سروے کے مطابق مالی عدم مطابقت اکثر شادی ٹوٹنے کی وجہ بنتی ہے۔ دونوں جنسوں میں سے۶۷؍٪ فیصد نے کہا کہ وہ اکثر پیسے کے بارے میں بحث کرتے ہیں۔ ۴۳؍ فیصد نے براہ راست کہا کہ مالی تنازعات یا عدم مساوات طلاق کی وجہ ہیں۔ شادی کے وقت۵۶؍فیصد خواتین اپنے شوہروں سے کم کماتی تھیں جبکہ صرف۲؍ فیصدزیادہ کماتی تھیں۔
ماہرین کا مشورہ
فائنانس کے شریک بانی اور سی ای او کیول بھانوشالی کہتے ہیںکہ ’’مالی عدم مطابقت طلاق کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔ طلاق کی قیمت صورتحال کو مزید پیچیدہ بناتی ہے۔ شادی سے پہلے پیسے کے بارے میں واضح بحث کریں۔ ماضی کے قرض اور مستقبل کی بچتوں کے لیے ذمہ داریوں کا تعین کریں۔ والدین دونوں کی دیکھ بھال کے لیے ایک منصوبہ بنائیں۔ آمدنی کے اتار چڑھاؤ اور طرز زندگی پر متفق ہوں۔ طویل مدتی سرمایہ کاری اور مالیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کریں۔