• Tue, 04 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اردو اکادمی دہلی کے زیر اہتمام چارروزہ ’’جشنِ اردو‘‘ کامیابی کے ساتھ اختتام کو پہنچا

Updated: November 04, 2025, 10:42 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

چاردنوں تک روزانہ ۷-۷؍پروگرام منعقد کئے گئے۔ زبان و ادب، موسیقی اور ثقافت کا حسین امتزاج ۔ہزاروں شائقین اردوکی شرکت

Muhammad Haroon and Uzair Hassan presenting the Academy badge to the actors of the Talent Group. Photo: INN
ٹیلنٹ گروپ کے اداکاروں کو اکادمی کا نشان پیش کرتے ہوئے محمد ہارون اور عزیر حسن۔ تصویر: آئی این این
اردو اکادمی دہلی کا نمایاں سالانہ پروگرام ’’جشنِ اردو‘‘ اس سال بھی بڑی کامیابی کے ساتھ اختتام پزیر ہوا۔سندر نرسری ،جو ہمایوں کے مقبرے کے قریب دہلی کے اہم تفریحی مقامات میں سے ایک ہے ،کے سرسبز و شاداب ماحول میں، مصنوعی نہروں، انواع و اقسام کے پھولوں، پیڑ پودوں اور دلکش سبزہ زاروں کے درمیان، اکادمی نے زبان و ادب، تہذیب و ثقافت اور سوز و ساز کا ایک خوبصورت گلستاں سجا دیا۔چار روز تک جاری اس جشن میں روزانہ ہزاروں شائقین نے شرکت کی اور اردو زبان، فنونِ لطیفہ اور موسیقی سے بھرپور لطف اٹھایا۔ جشن کے دوران دوپہر بارہ بجے سے رات دس بجے تک مختلف نوعیت کے سات سات پروگرام پیش کیے گئے۔
چوتھے دن کے پہلے پروگرام کا آغاز قصہ گوئی سے ہوا جسے دہلی کے ’’ٹیلنٹ گروپ‘‘ نے پیش کیا۔ مرکزی کردار ارشاد احمد خوبی نے ادا کیا جبکہ ان کے ساتھ پندرہ بچوں کا ایک گروپ شریک تھا۔ انھوں نے دہلی کی زبان، گلیوں اور یادوں کو زندہ کرتے ہوئے بچوں کے ذریعے زبان سکھانے والے روایتی کھیلوں کو دل چسپ انداز میں پیش کیا۔ سامعین کی شمولیت نے محفل کو مزید پُر لطف بنا دیا۔بعد ازاں محفلِ ترنگ کے عنوان سے دہلی گھرانے کے معروف موسیقار عمران خان و ہمنوا نے اپنی موسیقی کی حلاوت سے ماحول کو سرشار کر دیا۔اردو وراثت کا ایک نادر فن ’’چار بیت‘‘ اب صرف چند شہروں تک محدود رہ گیا ہے، مگر اردو اکادمی دہلی اس کے فروغ کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ’’جشنِ اردو‘‘ میں اسے ہمیشہ نمایاں مقام دیا جاتا ہے۔اس سال ٹونک (راجستھان) سے ’’شانِ ہند‘‘ اور ’’ستارۂ ہند‘‘ اکھاڑوں نے شرکت کر کے شاندار مظاہرہ پیش کیا۔
دوپہر ڈھلنے کے ساتھ موسم خوشگوار ہوا تو بزمِ غزل کے تحت میگھنا متل نے اپنی مخملی آواز میں کلاسیکی غزلیں اور معروف صوفی کلام پیش کر کے سامعین کے دل موہ لیے۔ان کے بعد محفلِ سرور میں سبحان نیازی (رامپور) اپنے ہمنواؤں کے ساتھ جلوہ گر ہوئے اور اپنی کھنک دار آواز سے محفل کو وجد میں ڈال دیا۔پروگرام کے دوران سامعین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا گیا۔ اردو اکادمی کے بہترین انتظام کے باعث تمام پروگرام بروقت اور خوش اسلوبی سے مکمل ہوئے۔چار روزہ تقریب کے ناظمین ریشماں فاروقی، اطہر سعید اور سلمان سعید نے حاضرین کی دل جوئی اور نظم و ضبط برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا، جبکہ حفاظتی عملے نے بھی اپنی ذمہ داریاں بخوبی انجام دیں۔
شائقین کے جوش و خروش کا یہ عالم تھا کہ کوئی اپنی نشست چھوڑنے کو تیار نہ تھا۔ایسے میں سازِ دل کے عنوان سے ممتا جوشی نے اپنی جاذبِ دل گائیکی سے محفل کو وجد میں ڈال دیا۔اختتامی پروگرام ’’سُروں کے رنگ‘‘ کے تحت ممبئی سے آئے شتج تارے نے اپنی دل کش آواز اور سُروں کے جادو سے محفل کو نقطۂ عروج پر پہنچا دیا۔یوں اردو اکادمی دہلی کا یہ چار روزہ ’’جشنِ اردو‘‘ نہایت کامیابی کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا۔ اس موقع پر ایک خوبصورت کتابی و ثقافتی بازار بھی سجایا گیا تھا جس میں کتابوں کی دکانیں، خطاطی کے اسٹالز، ہینڈی کرافٹ اور دیگر فنون کے نمونے فروخت کے لیے رکھے گئے تھے۔دہلی کے معروف ذائقوں کے اسٹالز نے بھی عوام کو اپنی جانب متوجہ کیااور شائقین نے خریداری کے ساتھ مختلف ذائقوں سے بھی بھرپور لطف اٹھایا۔یہ شاندار جشن دہلی سرکار کی فن و ثقافت کے فروغ کے لیے جاری مسلسل کوششوں کا ثمرہ ہے۔بالخصوص وزیر فن و ثقافت  کپل مشرا کی رہنمائی، وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کی سرپرستی اور سیکریٹری محکمۂ فن، ثقافت ڈاکٹر رشمی سنگھ (آئی اے ایس) کے فعال تعاون سے یہ پروگرام کامیابی کی نئی بلندیوں تک پہنچا۔اختتامی دن حکومتِ دہلی کے چیف راجیو ورما بھی موجود رہے اور انھوں نے فنکاروں کا پرتپاک استقبال کیا۔
خیال رہے کہ اردو اکادمی دہلی کا یہ جشن گزشتہ پندرہ برسوں سے مسلسل کامیابی کے ساتھ منعقد ہو رہا ہے اور اپنی نوعیت میں بے مثال ہے۔اس میں اسکولی بچوں، کالج کے طلبہ، یونیورسٹی کے ریسرچ اسکالروں کے ساتھ ساتھ اردو زبان و ادب سے وابستہ فنکار اور ملک کے معروف گلوکار بھی شریک ہوتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK