پیرس کا نیامی سے ’سفارتی تعلق اورفوجی تعاون‘ختم کرنے کا فیصلہ ، صدر میکروںنے کہا کہ’’ نائیجرمیں فوجی بغاوت کے بعدفرانس کو یرغمال نہیں بنایاجاسکتا۔‘‘
EPAPER
Updated: September 26, 2023, 12:13 PM IST | Agency | Paris
پیرس کا نیامی سے ’سفارتی تعلق اورفوجی تعاون‘ختم کرنے کا فیصلہ ، صدر میکروںنے کہا کہ’’ نائیجرمیں فوجی بغاوت کے بعدفرانس کو یرغمال نہیں بنایاجاسکتا۔‘‘
فرانس کے صدر ایمانوئل میکروں نے کہا کہ افریقی ملک نائیجرمیں جولائی میں ہونے والی فوجی بغاوت کی وجہ سے فرانس نائیجر کے ساتھ اپنا فوجی تعاون ختم کردے گا اور اس سال کے اواخر تک اس مغربی افریقی ملک میں تعینات اپنے۱۵۰۰؍فوجیوں کو واپس بلا لے گا۔ اس اقدام سے ساحل علاقے میں فرانس کی انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں اور خطے میں فرانس کے اثرو رسوخ کو سخت دھچکا لگے گا، لیکن میکروں کا کہنا ہے کہ’’ فرانس کوشورش برپا کرنے والوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بنایا جا سکتا۔‘‘
میکروں نے فرانس کے ٹی ایف وَن اور فرانس۲؍ ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’’فرانس نے اپنے سفیر کو واپس بلانے اور نائیجر کے ساتھ فوجی تعاون ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
نائیجر کی حکومت نے اس اعلان کا خیر مقدم کیا اور اسے ملک کی خودمختاری کی طرف ایک نئے قدم کا اشارہ قراردیا۔حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ’’ہم اپنی سرزمین پر سامراجی اور استعماری قوتوں کا مزید خیر مقدم نہیں کریں گے۔باہمی احترام اور خودمختاری پر مبنی ایک نیا دور شروع ہو رہا ہے۔‘‘
میکروں نے کہا کہ’’ فرانسیسی فوج کا تعاون ختم ہو چکا ہے اور فرانسیسی افواج آ ئندہ ہفتوں میں واپس لوٹنا شروع ہو جائیں گی اور سال کے ا خیر تک فوج کا انخلاء مکمل ہو جائے گا۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں ہم بغاوت کرنے والوں سےگفتگو کریں گے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ واپسی پُر امن طریقے سے ہو۔‘‘فرانس نے اپنے تقریباً ۱۵۰۰؍ فوجیوں کو نائیجر میں تعینات کر رکھا ہے جن کے تعلق سے فرانس کا دعویٰ ہےکہ وہ ساحلی علاقوں میں شدت پسند وں کے خلاف کھڑے ہیں ۔نائیجر کے فوجی لیڈروں نے فرانسیسی سفیر سائلوین ایٹے سے کہا تھا کہ چونکہ۲۶؍ جولائی کو صدر محمد بازوم کو اقتدار سے معزول کر دیا گیا ہے لہٰذا انہیں (ایٹے کو) بھی ملک چھوڑ نا ہو گا۔ فرانسیسی سفیر کو اگست میں ملک چھوڑنے کیلئے ۴۸؍گھنٹے کا الٹی میٹم دیا گیا تھا لیکن مدت گزر جانے کے باوجود وہ اپنے عہدے پر برقرار ہیں کیونکہ فرانسیسی حکومت نے فوجی اقتدار کو قانونی تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔