فرانس کے دارالحکومت پیرس کی ایک عدالت نے اولین کیلکولیٹر وں میں سے ایک کی نیلامی روک دی، اس قدیم ترین مشین کو قومی ورثہ قرار دینے کی اپیل کی سماعت کرتے ہوئےعدالت نے اس تاریخی آلے کی غیر ملکی برآمد کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔
EPAPER
Updated: November 21, 2025, 5:02 PM IST | Paris
فرانس کے دارالحکومت پیرس کی ایک عدالت نے اولین کیلکولیٹر وں میں سے ایک کی نیلامی روک دی، اس قدیم ترین مشین کو قومی ورثہ قرار دینے کی اپیل کی سماعت کرتے ہوئےعدالت نے اس تاریخی آلے کی غیر ملکی برآمد کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس کی ایک عدالت نے اولین کیلکولیٹر وں میں سے ایک کی نیلامی روک دی، عدالت نے اس تاریخی آلے کی غیر ملکی برآمد کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔نیلامی گھر کرسٹیز نے تصدیق کی ہے کہ وہ ’’ لا پاسکالین‘‘ نامی مشین کی نیلامی کا عمل معطل کر رہا ہے۔جبکہ ان کا اندازہ تھا کہ اس نادر مشین کی نیلامی کی ابتدائی بولی ۲؍ ملین سے ۳؍ ملین یورو تک لگائی جا سکتی ہے۔ کرسٹیز نے اسے نیلامی میں پیش کیا جانے والا سب سے اہم سائنسی آلہ قرار دیا۔ یہ آلہ فرانسیسی ریاضی دان بلیز پاسکل نے۱۶۴۲؍ میں تیار کیا تھا۔تاہم سائنسدانوں اور محققین نے اس تاریخی آلے کو قومی ورثہ قرار دینے کی قانونی اپیل کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسے ’’قومی وراثت‘‘ کا درجہ دیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھئے: پیرس: گریون ویکس میوزیم میں شہزادی ڈائنا کا ’’انتقامی لباس‘‘ میں مومی مجسمہ
واضح رہے کہ کرسٹیز کے مطابق پاسکل نے یہ کیلکولیٹر محض۱۹؍ سال کی عمر میں تیار کیا تھا۔ اس قسم کی صرف نو مشینیں دنیا میں موجود ہیں۔پیرس کی انتظامی عدالت نے مئی میں فرانسیسی ثقافتی وزیر کی جانب سے جاری کردہ برآمد کی اجازت کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اس سرٹیفکیٹ کی قانونی حیثیت پر خدشات پائے جاتے ہیں۔عدالت نے تسلیم کیا کہ لا پاسکالین کی تاریخی اور سائنسی اہمیت اسے’’ قومی وراثت‘‘ کا درجہ دینے کے لیے کافی ہے، جو فرانس کے ورثہ قانون کے تحت تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔