• Tue, 02 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فرانس: مسجد میں قرآن مجید کے نسخوں کی بے حرمتی، ترک مرکز بھی نشانہ، حالات کشیدہ

Updated: December 02, 2025, 7:00 PM IST | Paris

فرانس کی ایک مسجد میں قرآن مجید کے نسخوں کی بے حرمتی کا معاملہ سامنے آیا جبکہ ترک مرکز کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے ہیں، فرانس کی مرکزی مسلم کونسل نے اس مذموم حرکت کی سخت مذمت کی ہے۔

A mosque in France. Photo: X
فرانس کی ایک مسجد۔ تصویر: ایکس

فرانس کی مرکزی مسلم کونسل نے لی پوئی-این-ویلے کی ایک مسجد میں قرآن مجید کے نسخوں کی بے حرمتی کے واقعے کی اطلاع دی ہے، جہاں قرآن کریم کی متعدد جلدیں پھاڑکر پھینکی گئیں۔ ایک علاحدہ واقعے میں، مانٹریال-لا-کلوز کے ایک ترک-اسلامی ثقافتی مرکز کے میل باکس میں ایک گولی پائی گئی، جس کی ایسوسی ایشن نے سخت مذمت کی ہے۔جبکہ فرانس کے جنوبی وسطی حصے میں ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کی گئی، جسے سنگین اسلام مخالف حملہ قرار دیتے ہوئے مذمت کی گئی ہے۔ فرانسیسی کونسل آف دی مسلم فیتھ (CFCM) نے کہا کہ لی پوئی-این-ویلے کے واقعے نے مسلم معاشرے کو گہرا صدمہ پہنچایا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہی تنازع کے خاتمہ کا واحدراستہ ہے: پوپ لیو

یاد رہے کہ یہ واقعہ ملک میں ایک ترک-اسلامی ثقافتی مرکز کے نشانہ بننے کے علیحدہ واقعے کے طور پر سامنے آیا ہے، جس سے ماحول کے خراب ہونے کے خطرہ ہے۔سی ایف سی ایم نے تفصیل دی کہ مجرموں نے دن دہاڑے مسجد میں داخل ہو کر یہ شرم ناک حرکت کی۔ کونسل نے زور دے کر کہا، ’’یہ بے حرمتی، جس نے عبادت گاہ کے اندر مسلمانوں کی مقدس کتاب کو علامتی طور پر نشانہ بنایا، ایک سنگین اسلام مخالف  عمل ہے۔‘‘ انہوں نے متنبہ کیا کہ جانبدارانہ بیانات سے ہوا دئیے جانے والے زہریلے ماحول میں ایسے واقعات کے بڑھنے کا خطرہ ہے۔ جبکہ ٹی آئی بی (ترکی کی ایک بڑی مسلم مذہبی امور کی تنظیم) سے وابستہ ایک ثقافتی مرکز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔دریں اثناء تنظیم نے گذشتہ بدھ کو اپنے میل باکس میں ایک بندوق کی گولی پائے جانے کی اطلاع دی۔ انہوں نے اس عمل کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقامی ترک کمیونٹی اور ہم آہنگی کے ساتھ رہنے کے اصول دونوں پر حملہ ہے۔
بعد ازں قانونی اقدامات اور پرامن ماحول کے لیے ایسوسی ایشن نے تمام ضروری قانونی اقدامات اٹھانے کا عہد کیا،مزید یہ کہ وہ معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے آگے بڑھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ  ایسامحسوس ہوتا ہے کہ  یہ حملہ معاشرتی ہم آہنگی کو کمزور کرنے اور پرامن ماحول کو خراب کرنے‘‘کے مقصد سے کیا گیا ۔ ‘‘

یہ بھی پرھئے: فلسطینی لیڈر مروان برغوتی کی رہائی کیلئے عالمی مہم، کئی ممالک میں تقریبات

واضح رہے کہ اس قسم کے یہ پے در پے واقعات فرانس میں مذہبی اور نسلی بنیادوں پر ہونے والی دشمنی کے بڑھتے ہوئے خدشات کی عکاسی  کرتے ہیں، جو فرانسیسی مسلم اور ترک تارکین وطن دونوں کو براہ راست متاثر کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK