فرانسیسی وزارت خارجہ نے امریکی سفیر کو سمن بھیجنے کی اطلاع دی اور کشنر کے دعووں کو ”ناقابل قبول“ اور بین الاقوامی قانون کے خلاف قرار دیا۔
EPAPER
Updated: August 25, 2025, 7:00 PM IST | Paris
فرانسیسی وزارت خارجہ نے امریکی سفیر کو سمن بھیجنے کی اطلاع دی اور کشنر کے دعووں کو ”ناقابل قبول“ اور بین الاقوامی قانون کے خلاف قرار دیا۔
فرانس نے امریکہ کے سفیر چارلس کشنر کو طلب کیا ہے جنہوں نے عوامی طور پر ملک میں بڑھتی ہوئی یہود دشمنی کا مقابلہ کرنے میں حکومت پر ناکامی کا الزام لگایا تھا۔ اتوار کو فرانسیسی وزارت خارجہ نے اس اقدام کی اطلاع دی اور کشنر کے دعووں کو ”ناقابل قبول“ اور بین الاقوامی قانون کے خلاف قرار دیا۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے نام لکھے گئے ایک خط میں کشنر، جو ایک یہودی سفارت کار اور جیرڈ کشنر (امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا کے شوہر) کے والد ہیں، نے فرانسیسی حکومت پر یہ الزامات عائد کئے۔ یہ خط معروف امریکی روزنامہ ’دی وال اسٹریٹ جرنل‘ میں شائع ہوا۔ اپنے خط میں کشنر نے میکرون پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر ہو رہی تنقید کو روکیں۔ انہوں نے صدر کی توجہ، ملک میں یہود دشمنی کے واقعات کی طرف بھی مبذول کرائی جنہیں انہوں نے ”مستقل یہود دشمنی کے واقعات “ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کے لیے غزہ میں قحط کے انکار کو ترک کرنے کا وقت آگیا ہے: انروا سربراہ
کشنر نے لکھا کہ ”فرانس میں ایک دن بھی ایسا نہیں گزرتا جب یہودیوں پر سڑکوں پر حملہ نہ ہو، ان کی عبادت گاہوں یا اسکولوں کی بے حرمتی نہ ہو، یا یہودی ملکیت والے کاروباروں میں توڑ پھوڑ نہ ہو۔“ انہوں نے فرانسیسی وزارت داخلہ کی رپورٹس کا حوالہ دیا جن میں پری اسکولوں میں پیش آنے والے واقعات بھی شامل تھے۔ انہوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ایک ”سنجیدہ منصوبہ“ تیار کرنے کیلئے میکرون اور فرانسیسی حکام کے ساتھ کام کرنے کی پیشکش کی۔
پیرس نے الزامات کو مسترد کیا
اس کے جواب میں، فرانسیسی وزارت خارجہ نے کشنر کو پیر کو اپنے پیرس ہیڈ کوارٹرز میں پیش ہونے کیلئے طلب کیا۔ وزارت نے اپنے بیان میں زور دیا کہ ان کے الزامات ”ناقابل قبول“ ہیں اور یہ سفارتی تعلقات پر ۱۹۶۱ء کے ویانا کنونشن سے متصادم ہیں، جو میزبان ریاستوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کو روکتا ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ یہ دعوے ”فرانس اور امریکہ کے درمیان ٹرانس اٹلانٹک شراکت داری کے معیار پر پورا نہیں اترتے“ اور اتحادیوں کے درمیان اعتماد کو کمزور کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: فلسطینی بچوں کیلئے ترک خاتون اول کا امریکی خاتون اول کو خط
فرانس نے ۷ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے یہود دشمنی کے واقعات میں اضافے کو تسلیم کیا اور اسے ایک ایسی حقیقت قرار دیا جس سے نمٹنے کیلئے حکام پوری طرح فعال ہیں۔ وزارت نے مزید کہا کہ ایسے واقعات ”ناقابل برداشت“ ہیں۔