Updated: August 24, 2025, 10:05 PM IST
| Hague
اسرائیل کے لیے غزہ میں قحط کے انکار کو ترک کرنے کا وقت آگیا ہے، یہ بات فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) کے سربراہ فلپ لزارینی نے کہی ، انہوں نے بااثر طاقتوں سے فوری اقدام کرنے اور اخلاقی ذمہ داری کے تحت بھکمری ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) کے سربراہ فلپ لزارینی۔ تصویر: آئی این این
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) کے سربراہ نے سنیچر کو اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ پٹی میں پیدا ہونے والے قحط کی ذمہ داری سے انکار کرنا بند کرے اور بااثر ممالک سے بحران ختم کرنے کے لیے فوری اقدام کرنے کا مطالبہ کیا۔فلپ لزارینی نے امریکی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ’’اسرائیلی حکومت کے لیے وقت آگیا ہے کہ وہ غزہ میں پیدا کردہ قحط کا انکار ترک کرے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’تمام بااثر ممالک کو اپنا اثر و رسوخ عزم اور اخلاقی ذمہ داری کے احساس کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے۔ ہر گھڑی اہم ہے۔‘‘
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے زیر انتظام عالمی بھوک مانیٹرنگ ادارے `انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفکیشن (آئی پی سی) نے جمعے کو تصدیق کی کہ غزہ کے صوبے میں قحط طاری ہے اور پیش گوئی کی کہ یہ ستمبر کے آخر تک علاقے کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں پھیل جائے گا۔تاہم اکتوبر ۲۰۲۳ء سے جاری اسرائیلی جارحیت نے اب تک غزہ میں۶۲؍ ہزار سے زائد فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے۔ اسرائیل کی غزہ کی ناکہ بندی کے نتیجے میں بھوک سے اموات، جبری نقل مکانی اور بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے۔گذشتہ نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور اس کے سابق وزیر دفاع یوآو گالانٹ کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیے تھے۔اسرائیل پر اس خطے کے خلاف جنگ چھیڑنے پر بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔