Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ میں قتل ِعام کے۶۰۰؍ دن مکمل، امداد کی تقسیم پر بھی اسرائیل کا کنٹرول

Updated: May 29, 2025, 1:24 PM IST | Agency | Gaza

کھانا حاصل کرنےکیلئے امڈنے والی بھیڑ میں بھگدڑ، ۳؍ کی موت، ۴۷؍ زخمی، اقوام متحدہ نے امداد کی تقسیم کے امریکی حمایت یافتہ نظام کی مذمت کی۔

People in Gaza who have been starving for 3 months are flocking to receive aid. Photo: INN
غزہ میں ۳؍ ماہ سے بھرپور غذا سے محروم افراد امداد کے حصول کیلئے امڈ پڑے۔ تصویر: آئی این این

 غزہ میں  اسرائیل کے فلسطینیوں   کے قتل عام کو بدھ کو ۶۰۰؍ دن مکمل ہوگئے۔ اس دوران اسرائیلی حملوں   میں جاں بحق ہونے والوں  کی مصدقہ تعداد ۵۴؍ ہزار۸۴؍ اور زخمیوں  کی تعداد ایک لاکھ ۲۳؍ ہزار ۳۰۸؍ ہوگئی ہے۔ حماس نے اس موقع پر دنیا بھر میں  اسرائیل کے خلاف احتجاج کی اپیل کی ہے جبکہ غزہ میں  بھکمری کی کیفیت ہر گزرتے لمحے شدید تر ہوتی جارہی ہے۔ غزہ میں امداد کے داخلے پر ۲؍ ماہ سے زائد کی پابندی کے بعد اس کی محدود فراہمی کے بیچ امریکہ کی حمایت سے تل ابیب نے امداد کی تقسیم پر بھی اپنا کنٹرول قائم کرلیا ہے۔ منگل کو نئے نظام کے تحت امداد کی تقسیم کے دوران اپنے بچوں   کیلئے کھانا حاصل کرنےکیلئے بھوکے شہریوں  کا ہجوم امڈ پڑا۔ اس دوران بھیڑ قابو سے باہر ہوگئی اور بھگدڑ جیسی کیفیت میں   ۳؍ افراد ہلاک اور ۴۷؍ زخمی ہوگئے۔ بھگدڑ کی اس کیفیت کی وجہ تقسیم کے نظام کی نگرانی کرنےوالے اسرائیلی فوجیوں  کی فائرنگ بتائی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ جس طرح امداد تقسیم کی گئی اس پر بھی تنقیدیں  ہورہی ہیں۔ 
امداد کے حصول کیلئے پہنچنےوالوں  پر فائرنگ
 اسرائیلی حکومت کا غزہ کے شہریوں میں امداد تقسیم کرنے کا منصوبہ ناکام ہوگیا ہے۔ خوراک لینے پہنچنے والوں پر گولیاں چلادی گئیں۔ اسرائیلی ناکہ بندی کے تقریباً ۳؍ ماہ بعد ہزاروں فلسطینیوں اپنے خاندان کیلئے کھانا حاصل کرنے جب امداد کی تقسیم کے اسرائیلی مرکز پہنچے توشدید افرا تفری مچ گئی۔ الجزیرہ کے مطابق سیکوریٹی اہلکار اور منتظم کھانے پینے کی اشیا لینے کیلئے پہنچنے والےفلسطینی عوام کے ہجوم کو قابو کرنے میں ناکام رہے۔ ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے اس پر براہ راست فائرنگ کردی گئی جس میں  کم از کم ۳؍ افراد کے جاں  بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ اس میں  ۴۷؍ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ غزہ میں لوگ تقریباً۹۰؍ دنوں سے غذا اور دوا سے محروم ہیں، اور اب اسرائیلی قابض افواج کا امداد تقسیم کرنے کا منصوبہ بری طرح ناکام ہوا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:غزہ جنگ کے ۶۰۰؍ دن: حماس نے عالمی سطح پر احتجاجی مظاہروں کے انعقاد کی اپیل کی، تل ابیب میں احتجاج

اقوام متحدہ نے نئے نظام کی مذمت کی
 اقوام متحدہ نے غزہ میں امریکی حمایت یافتہ امدادی نظام کی مذمت کی ہے جس کے تحت خوراک کی تقسیم کے دوران شدید افراتفری میں ۴۷؍ افراد زخمی گئے۔ یہ امداد ’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن‘ (جی ایچ ایف) کے تحت تقسیم کی جارہی ہے جس پر تنقید میں شدت آگئی ہے۔ یہ ایک غیر واضح گروپ ہے جو طویل عرصے سے اقوام متحدہ کی زیرِ قیادت امدادی نظام کو نظر انداز کر کے کام کر رہا ہے۔ فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے سربراہ اجیت سنگھ نے کہا کہ زیادہ تر زخمی گولیوں سے متاثر ہوئے۔ ان کے مطابق دستیاب معلومات کی بنیاد پر ’فائرنگ اسرائیلی فوج کی جانب سے کی گئی تھی۔ 
 تاہم اسرائیلی فوج نے اس الزام کو مسترد کیا ہے۔ فوجی ترجمان کرنل اولیور رافووچ نے اے ایف پی سےگفتگو میں  دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے جی ایچ ایف کے مرکز کے باہر صرف ’ہوائی فائرنگ‘ کی اور کسی صورت میں ’لوگوں کی طرف نشانہ‘ نہیں لگایا گیا۔ 
امداد کی تقسیم عارضی طور پر معطل
  اس بیچ امریکی حمایت یافتہ غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن نے بدھ کو اعلان کیا کہ غزہ میں امداد کی تقسیم عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہے۔ خبر رساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ کے مطابق تنظیم نے بتایا کہ یہ اقدام افراتفری کے باعث اٹھایا گیا اور وہ موجودہ مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے تاکہ امدادی عمل کی سیکوریٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔ تنظیم کے مطابق امداد معطل کئے جانے سے قبل تک خوراک کے تقریباً ۸؍ ہزار پیکٹ تقسیم کئے جا چکے ہیں، جن میں مجموعی طور پر۴؍ لاکھ۶۲؍ ہزار خوراک کی مقدار شامل ہے۔ 
 غزہ میں امداد کا پہنچنا اہم ہے: امریکہ
  اس بیچ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ غزہ میں امداد کون پہنچا رہا ہے اہم نہیں اہم یہ ہے کہ وہاں امداد پہنچے۔ یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسے تمام اقدامات کی حمایت کرینگے جو غزہ میں امداد پہنچانے کیلئے مددگار ہوں۔ ٹیمی بروس نےبھی کہاکہ کھانوں کے۸؍ ہزار باکس اب تک غزہ میں تقسیم کئےجاچکے ہیں، ایک فوڈ باکس۵؍ سے زائد افراد کو۶؍ دن کا کھانا فراہم کرسکتا ہے۔ اس موقع پر ایک صحافی کی جانب سے غزہ میں سیز فائر سےمتعلق سوال کیا جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قومی سلامتی کے مدنظر زیادہ تفصیل سے نہیں بتا سکتی۔ 
۲۴؍ گھنٹوں میں ۴۴؍ جاں بحق
 اس بیچ اسرائیل کی فوجی کارروائی میں  بدھ کو ۲۴؍ گھنٹوں میں ۴۴؍ افراد جاں بحق ہوگئے۔ اس میں شمالی غزہ میں  صحافی اسامہ العربد نامی مقامی صحافی کےمکان پر کئے گئے حملے میں ۸؍ افراد کی شہادت شامل ہے۔ غزہ میں سو ِل ڈیفنس کی وزارت کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں  کہاگیا ہے کہ متعدد افراد ملبے میں دبےہوئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK