Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ : اسرائیل کے ظالمانہ حملوں میں مزید۷۸؍فلسطینی شہید

Updated: June 27, 2025, 11:51 AM IST | Agency | Gaza

امدادی مراکز پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں۵۶۹؍ فلسطینی شہید ہوچکے۔مغربی کنارہ میں اسرائیلی بازآبادکاروں کے حملے میں ۳؍فلسطینی جاں بحق۔

Mass funeral prayers are being held outside Al-Shifa Hospital for those killed in Israeli attacks in Gaza. Photo: INN
غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہید ہونیوالوں کی الشفاء اسپتال کے باہر اجتماعی نماز جنازہ اداکی جارہی ہے۔ تصویر: آئی این این

 غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، تازہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مزید۷۸؍ فلسطینی شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ کے مختلف اسپتالوں سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق بدھ کی صبح سے اب تک اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں ۷۸؍ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں ۱۴؍ بے گھر افراد وہ تھے جو امداد حاصل کرنے کیلئے جمع ہوئے تھے۔ رپورٹس کے مطابق غزہ کے اسپتالوں کے ذرائع نے بتایا کہ بدھ کی صبح وسطی غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے شہادتیں ہوئیں۔ 
 امدادی مراکز پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں ۵۴۹؍ فلسطینی شہید ہوچکے
  غزہ حکام کا کہنا ہے کہ مئی سے اب تک اسرائیل کی جانب سے امدادی مراکز پر۵۴۹؍ سے زائد فلسطینی شہید کیے گئے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کی حکومت کے میڈیا دفتر نے بتایا ہے کہ امریکی اور اسرائیلی حمایت یافتہ غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف ) کے چار ہفتے قبل کام شروع کرنے کے بعد سے اب تک کم از کم۵۴۹؍ فلسطینی امداد حاصل کرنے کی کوشش کے دوران شہید ہو چکے ہیں۔ غزہ کی حکومتی اتھاریٹی کے جاری کردہ بیان کے مطابق، امدادی مراکز پر امداد کے حصول کے منتظر فلسطینیوں پر ہونے والے حملوں کے نتیجے میں ۴۰۶۶؍ افراد زخمی اور۳۹؍ افراد لاپتہ ہو چکے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ ان نام نہاد ’ امدادی مراکز’ پر جو کچھ ہو رہا ہے، وہ مکمل طور پر جنگی جرم ہے، جس کی براہ راست اور بنیادی ذمہ داری اسرائیلی قابض قوت پر عائد ہوتی ہے۔ ’ بیان میں کہا گیا کہ’ ہم اس جاری جرم کی شدید مذمت کرتے ہیں، جہاں بھوکے شہریوں کو جان بوجھ کر امداد کے نام پر بلایا جاتا ہے اور پھر منظم اور منصوبہ بند طریقے سے انہیں روزانہ کی بنیاد پر گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ’ مزید کہا گیاکہ ’ قابض اسرائیلی ریاست خوراک کو اجتماعی قتل کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے، اور جسے وہ ’امداد‘ قرار دے رہی ہے، اسے تباہی اور غلبے کا ذریعہ بنا دیا گیا ہے۔ ’بچوں کی فلاح کے لیے کام کرنےو الی عالمی تنظیم ’ سیو دی چلڈرن ’ کا کہنا ہے کہ امریکی و اسرائیلی حمایت یافتہ غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن کے چار ہفتے قبل کام شروع کرنے کے بعد سے غزہ میں خوراک کی تقسیم کے مراکز پر ہونے والے حملوں میں نصف سے زیادہ واقعات میں بچے شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔ ادارے نے بتایا کہ۱۹؍ جان لیوا حملوں میں سے۱۰؍ حملوں میں بچے متاثرین میں شامل تھے۔ 
غزہ میں  القسام بریگیڈیز نے ۷؍اسرائیلی فوجیوں  کو موت کے گھاٹ اتارا
 واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے۷؍ اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا جس کی فوٹیج بھی جاری کر دی گئی۔ ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی رپورٹ میں ۷؍ فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی جن کا تعلق۶۰۵؍ویں کمبیٹ انجینئرنگ بٹالین سے تھا، ۶؍ فوجیوں کی شناخت ظاہر کر دی گئی جبکہ۷؍ویں کی تلاش کا عمل جاری ہے۔ اسرائیلی دفاع فورسز (آئی ڈی ایف) کی ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ حماس کی القسام بریگیڈز نے خان یونس میں فوجیوں سے بھری بکتر بند گاڑی کو دھماکا خیز مواد نصب کر کے اڑا دیا۔ دھماکے سے سی ای وی میں آگ لگ گئی اور اسے بجھانے کی کوششیں ناکام رہیں۔ اندر موجود تمام فوجی آگ سے جھلس کر ہلاک ہوئے، بکتر بند کی باقیات کو غزہ سے اسرائیل منتقل کر دیا گیا۔ دوسری جانب، خان یونس میں القسام بریگیڈز کی ایک اور اہم کارروائی میں ۶۰۵؍ویں بٹالین کے دو فوجیوں کو شدید زخمی کیا گیا۔ 
غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتیں اب معمول بن جائیں گی: ابوعبیدہ
 فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ ۷؍ اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد اب غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتیں معمول بن جائیں گی۔ پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القاسم بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے بیان جاری کیا کہ جب تک یہ قابض فوج فلسطینیوں کے خلاف جنگ جاری رکھے گی، اللہ کی رضا سے اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتیں معمول بن جائیں گی۔ ابو عبیدہ نے آپریشن کو بہادری اور ہمت کا بے مثال عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے مزاحمت کار بہادری اور دلیری کی غیر معمولی مثالیں پیش کر رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK