Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیلی محاصرہ توڑنے کیلئے فریڈم فلوٹیلا کی درجنوں کشتیاں غزہ روانہ ہوں گی

Updated: August 05, 2025, 10:06 PM IST | Gaza

غزہ کا محاصرہ توڑنے کیلئے بڑے پیمانے پر شہری بحری بیڑے اگست کے آخر میں روانہ ہوںگے، بحری راہداری کھولنے کیلئے ۴۴؍ ممالک کے کارکنان اس غیر معمولی شہری مشن میں شامل ہوںگے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

غزہ پٹی کی پوری آبادی کو قحط کے دہانے پر پہنچانے والی اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑنے کی ایک نئی کوشش میں اگست کے آخر میں ایک بڑا شہری بحری بیڑا غزہ کے لیے روانہ ہونے والا ہے۔ فلسطین کے لیے مشترکہ ایکشن کوآرڈینیشن، ایک سول سوسائٹی کوآرڈینیشن پلیٹ فارم کے زیر اہتمام تیونس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گلوبل صمود فلوٹیلا کے اراکین نے کہا کہ۴۴؍ ممالک کے کارکنان اس مربوط کوشش میں شامل ہونے کے لیے مندرج ہو چکے ہیں۔تنظیم کار حفہ منصوری نے کہا، ’’اس موسم گرما میں درجنوں چھوٹے بڑے جہاز دنیا بھر کے بندرگاہوں سے روانہ ہوں گے اور غزہ کی جانب تاریخ کے اس سب سے بڑے شہری بحری بیڑے میں شامل ہوں گے۔‘‘یہ بحری بیڑا چار اقدامات کی تنظیم کرے گا۔ مغرب صمود فلوٹیلا، عالمی تحریک برائے غزہ، فریڈم فلوٹیلا کوآلیشن، اور صمود نوسانتارا۔ منصوری نے کہا کہ ان کا متحدہ مقصد ’’سمندر کے راستے غزہ کی غیر قانونی ناکہ بندی کو توڑنا، ایک انسانی راہداری قائم کرنا، اور فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی کا مقابلہ کرنا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں امدادی ٹرکوں کو اسرائیل نے پھر روک دیا

اس مشن کا پہلا قافلہ۳۱؍ اگست کوا سپین کی بندرگاہ سے روانہ ہوگا، اس کے بعد دوسرا قافلہ۴؍ ستمبر کو تیونس کی بندرگاہ سے روانہ ہوگا۔ایک اور تنظیم کار سیف ابو کشک نے کہا کہ اس میں شامل ہونے کے لیے پہلے ہی آن لائن ۶؍ ہزار سے زیادہ کارکنان نے اندراج کروایاہے۔انہوں نے مزید کہا، ــ’’شرکاء روانگی کے مقامات پر تربیت حاصل کریں گے، راستے میں یکجہتی کے پروگرام اور کیمپ لگائے جائیں گے۔‘‘ابو کشک نے بتایا کہ ’’یہ درجنوں بحری جہازوں اور ہزاروں کارکنوں کو غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے بھیج کر حکومتوں پر دباؤ ڈالنے کی ایک نئی کوشش ہے۔‘‘یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی بحریہ نے۲۶؍ جولائی کو حنظلہ امدادی جہاز کو روک لیا جب وہ غزہ کے ساحل کے قریب پہنچا تھا اور اسے اشدود کی بندرگاہ لے گیا تھا۔ انٹرنیشنل کمیٹی ٹو بریک دی سیج آن غزہ کے مطابق، یہ جہاز غزہ سے تقریباً۷۰؍ سمندری میل کے فاصلے پر پہنچ چکا تھا، جو مدلین جہاز کے فاصلے (جو ۱۱۰؍میل تک پہنچا تھا) سے زیادہ تھا۔

یہ بھی پڑھئے: ۲؍ ہزار ۴۰۰؍ اسرائیلی فنکاروں اورآرکیٹیکٹس کا غزہ میں مظالم کے خاتمے کا مطالبہ

واضح رہے کہ ۷؍اکتوبر۲۰۲۳ء سے، اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کی بین الاقوامی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے غزہ پر ایک وحشیانہ جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے، جس میں تقریباً ۶۱؍ ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں تقریباً آدھی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس فوجی مہم نے غزہ کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے اور قحط کی صورتحال پیدا کردی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK