Updated: October 03, 2025, 10:04 PM IST
| Bogota
کولمبیا کےصدر گستاوو پیٹرونے ٹرمپ اور یورپی لیڈران سے غزہ میں امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیاہے، انہوںنے کہا کہ اگر امریکہ اور یورپ نے ان لوگوں کو یرغمال بننے دیا جو بھوکے فلسطینیوں کے لیے کھانا لے کر آئے تھے، تو وہ آزادی اور جمہوریت کا ہر تصور کھو دیں گے۔
کولمبیا کے صدر گوستاوو پیٹرو۔ تصویر: ایکس
کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے جمعرات کوامریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور یورپی لیڈروں سے فوری عمل کا مطالبہ کیا تاکہ غزہ میں خوراک اور انسان دوست امداد کی ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے، کیونکہ فلسطینی اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث قحط کا شکار ہیں۔پیٹرو نے امریکی سوشل میڈیا کمپنی ایکس کے پلیٹ فارم پر لکھا، ’’ٹرمپ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اگر غزہ کی آبادی میں فوری طور پر خوراک داخل نہیں ہوتی تو وہ کوئی امن منصوبہ شروع نہیں کر سکے گا۔‘‘واضح رہے کہ ٹرمپ کے۲۰؍ نکاتی منصوبے، جس کا اعلان اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں پیر کو کیا گیا، میں جنگ کے خاتمے، یرغمالوں کی رہائی اور غزہ پر حکومت کرنے کے لیے ایک عبوری اتھارٹی کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: یورپ اور روس کے مابین کشیدگی کے درمیان فرانس کا اپنی فوج کو تیار رہنے کا حکم
کولمبیا کے صدر نے خبردار کیا کہ اگر لوگ بھوک سے مرتے رہے تو کوئی امن نہیں ہو سکتا۔بدھ کو، پیٹرو نے غزہ کو انسان دوست امداد پہنچانے کی کوشش کرنے والے ایک بیڑے پر سوار دو کولمبیائی شہریوں کی حراست کے جواب میں کولمبیا کی اسرائیلی سفارتکار گیشن کو بے دخل کرنے کا حکم دیا۔اس کے منتظمین کے مطابق، اسرائیلی بحریہ نے محصور غزہ کی پٹی کے لیے روانہ ہونے والے `گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کیا اوربیڑے میں شامل ۵۰؍ سے زائد ممالک کے ۴۵۰؍ سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔انٹرنیشنل کمیٹی ٹو بریک د سیز آن غزہ (آئی سی بی ایس جی) کے مطابق، جہاز `میرینیٹ اب بھی غزہ کے راستے میں ہے۔پیٹرو نے کہا، ’’اب بھی غزہ کے لیے جہاز آ رہے ہیں۔ ان کو مت روکو۔ دنیا سے خوراک پہنچنے پر مجبور کرو۔‘‘انہوں نے زور دے کر کہا، ’’اگر امریکہ اور یورپ نے ان لوگوں کو یرغمال بننے دیا جو بھوکے فلسطینیوں کے لیے کھانا لے کر آئے تھے، تو وہ آزادی اور جمہوریت کا ہر تصور کھو دیں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا کی آخری فعال کشتی’’مارینیٹ‘‘ پر حملہ، عملہ گرفتار
بعد ازاں پیٹرو نے ہیگ گروپ پر زور دیا کہ وہ ’’دنیا بھر میں ہڑتال‘‘ کا اعلان کرے۔یہ گروپ، جس میں کولمبیا، جنوبی افریقہ، بولیویا، کیوبا، ہونڈوراس، ملائیشیا، نمیبیا اور سینیگل شامل ہیں، جنوری میں نیدرلینڈز میں بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کے مقصد کے ساتھ قائم کیا گیا تھا۔دریں اثناء اسرائیل نے تقریباً۲۴؍ لاکھ افراد پر مشتمل غزہ پر تقریباً۱۸؍ سال سے ناکہ بندی برقرار رکھی ہے اور مارچ میں اس نے محاصرہ مزید سخت کر دیا، جب اس نے بارڈر کراسنگز بند کر دیں اور خوراک اور دوائیوں کی ترسیل کو روک دیا، جس سے یہ علاقہ قحط زدہ قرار دے دیا گیا۔یاد رہے کہ اکتوبر۲۰۲۳ء سے، اسرائیلی بمباری میں۶۶؍ ہزار ۲۰۰؍ سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔اقوام متحدہ اور حقوق کی تنظیموں نے بار بار خبردار کیا ہے کہ اس علاقے کو غیر آباد بنایا جا رہا ہے، جہاں بھوک اور بیماریوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔