Inquilab Logo Happiest Places to Work

امدادای مراکز پر حملوں میں اضافہ، غزہ کا نظامِ صحت ’انتہائی نازک‘موڑ پر

Updated: June 11, 2025, 10:11 PM IST | Gaza

ریڈ کراس کی کمیٹی آئی سی آر سی نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں امدادی مراکز (جی ایچ ایف) پر اسرائیلی حملوں میں اضافہ کے سبب غزہ کا نظام صحت انتہائی نازک موڑ پر ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) نے خبردار کیا ہے کہ جاری اسرائیلی فوجی مہم کی وجہ سے غزہ کا صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر ہے۔ ایسے میں امداد کی تقسیم کے مقامات کے قریب اسرائیلی حملوں کی وجہ سے ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی شرح سے طبی نظام انتہائی نازک موڑ سے گزر رہا ہے۔ اتوار کو جاری کئے گئے ایک بیان میں تنظیم نے اس بات پر زور دیا کہ علاقے میں اسپتالوں کو فوری طور پر تحفظ اور مدد کی ضرورت ہے کیونکہ مسلسل بمباری اور ناکہ بندی نے ان کی صلاحیتوں کو محدود کردیا ہے۔ امداد کی تقسیم کے مقامات پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں زخمیوں کی تعداد میں اضافے سے صحت کی دیکھ بھال کا نظام بڑھتے ہوئے دباؤ کا شکار ہے۔

آئی سی آر سی نے ایکس پر لکھا کہ ’’گزشتہ دو ہفتوں میں، رفح میں ریڈ کراس فیلڈ اسپتال کو ۱۲؍ بار بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے واقعے سے دو چار ہونا پڑا۔ ایسے مریضوں کی بڑی تعداد تھی جو گولیوں سے زخمی تھے۔ حالیہ واقعات کے مریضوں کی ایک بڑی اکثریت نے کہا کہ وہ امداد کی تقسیم کے مقامات تک پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے اس لئے زخمی ہوئے۔‘‘ آئی سی آر سی نے کہا کہ ’’طبی عملہ فیلڈ اسپتال میں آنے والے مریضوں کی بڑی تعداد سے نمٹنے کیلئے جدوجہد کر رہا ہے۔‘‘ اس نے متنبہ کیا کہ ڈاکٹر اور نرسیں مریضوں کو بچانے کیلئے مسلسل کام کررہی ہیں۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی فوج کے ۴۱؍ اہلکار فوجی خدمات سے مستعفی، غزہ میں قتل عام کو نیتن یاہو کی بقاء کی جنگ قراردیا

واضح رہے کہ ۲۷؍ مئی کو امریکہ اور اسرائیل کی حمایت یافتہ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کے آغاز کے بعد سے، مبینہ طور پر سیکڑوں فلسطینی اس کے امدادی مراکز کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے جاں بحق ہو چکے ہیںاتوار تک جی ایچ ایف کی تقسیم کے مقامات کے ارد گرد ہونے والے واقعات میں مرنے والوں کی تعداد ۱۲۵؍ پہنچ گئی جبکہ کم از کم ۷۳۶؍ زخمی اور ۹؍ لاپتہ ہیں۔ تازہ حملوں میں ۱۳؍ جاں بحق اور ۱۵۳؍ زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے برعکس جی ایچ ایف نے دعویٰ کیا ہے کہ اتوار کو ہمارے تین مقامات میں سے کسی پر بھی فائرنگ کا واقعہ نہیں پیش آیا ہے۔‘‘

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK