Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ کی جانب جانے والی امدادی کشتی ’’ میڈلین‘‘ کے اوپر ڈرون اڑتا نظر آیا

Updated: June 04, 2025, 5:06 PM IST | Gaza

غزہ کی جانب جانے والی امدادی کشتی ’’ میڈلین‘‘ کے اوپر ڈرون اڑتے نظر آئے، اس میں سوار کارکنوں نے تصدیق کی کہ عملہ محفوظ ہے، اور یہ امدادی جہاز اسرائیلی محاصرہ توڑنے کے مشن پر گامزن ہے۔

Aid boat "Madleen" sailing towards Gaza. Photo: X
غزہ کی جانب سفر کرنے والی امدادی کشتی’’ میڈلین‘‘۔ تصویر: ایکس
پیر کی رات ایک جاسوسی ڈرون کو غزہ کی جانب سفر کرنے والی امدادی کشتی’’ میڈلین‘‘ کے اوپر منڈلاتے دیکھا گیا۔ فریڈم فلوٹیلا کوئلیشن کے مطابق، یہ واقعہ یونانی سمندرسے۶۸؍ کلومیٹر دور پیش آیا۔ کوئلیشن کے بیان میں کہا گیا کہ ڈرون، جس کی شناخت اب یونانی کوسٹ گارڈ کے ہیرون ڈرون کے طور پر ہوئی ہے، وہاں سے چلا گیا ہے۔’’ میڈلین‘‘ پر سوار تمام۱۲؍ رضاکار محفوظ ہیں۔  گروپ نے ایک بیان میں کہا، ’’ہر ایک کا شکریہ جو ہمارے لائیو اپ ڈیٹ کو شیئر کرتا رہا اور ’’میڈلین‘‘ پر سوار افراد کی حمایت کرتا رہا۔ یہ امن پسندانہ شہری مزاحمت کا ایک عمل ہے۔ ’’میڈلین‘‘ پر سوار تمام رضاکار اور عملہ عدم تشدد کے  تربیت یافتہ ہیں۔‘‘
  بعد ازاں، کشتی کے اوپر ایک اور ڈرون بھی دیکھا گیا۔ یہ کشتی، جو اتوار کو سسلی سے روانہ ہوئی تھی، بچوں کےاستعمال کی اشیاء ، ڈائپر، آٹا، چاول، حفظان صحت کی مصنوعات، پانی کے فلٹرز اور طبی سامان سمیت انسان دوست امداد لے کر جا رہی ہے۔ یہ فریڈم فلوٹیلا کوئلیشن کی طرف سے منظم ایک بین الاقوامی کوشش کا حصہ ہے جو غزہ پر اسرائیل کے بحری محاصرے کو توڑنے کیلئے  کی جا رہی ہے۔ یہ محاصرہ انسانی حقوق کے گروپوں اور قانونی ماہرین کی طرف سے شدید مذمت کا نشانہ بن چکا ہے۔ دریں اثنا، اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ’’ میڈلین‘‘ کو غزہ کی جانب بڑھنے سے روکنے کیلئے  تیار ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب محاصرے کے تحت اسرائیلی مظالم کے باعث انسانی بحران پر بین الاقوامی تشویش بڑھ رہی ہے۔
 اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرن نے منگل کو ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ فوج ’’ہر محاذ پر، بشمول بحری محاذ، کارروائی کے لیے تیار ہے۔‘‘اگرچہ انہوں نے کشتی کا نام نہیں لیا، لیکن ڈیفرن نے کہا، ’’ہم تیار ہیں... ہم اسی کے مطابق عمل کریں گے،‘‘ اور یہ بھی کہا کہ بحریہ نے گزشتہ سالوں میں تجربہ حاصل کیا ہے۔فریڈم فلوٹیلا کوئلیشن نے جواباً مشن کے پرامن ہونے کی تصدیق کی۔ انہوں نے ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا، "ہم مل کر غزہ کے لیے عوامی بحری راستہ کھول سکتے ہیں۔ فلوٹیلا کا یہ سفر انسانی حقوق کے اداروں اور اقوام متحدہ کی اسرائیل کو جاری انتباہ کے درمیان ہو رہا ہے۔ مئی میں، اقوام متحدہ نے خبردار کیا تھا کہ غزہ کی پوری آبادی اسرائیل کے محاصرے کے تحت قحط کا شکار ہے، جہاں مہینوں سے خوراک اور دیگر ضروریات کی ترسیل روک دی گئی ہے۔جبکہ اسرائیل اکتوبر ۲۰۲۳ء سے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، جس میں ۵۴؍ ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل اموات کی تعداد غزہ حکام کی رپورٹ سے کہیں زیادہ ہے، اور ان کا اندازہ ہے کہ یہتعداد ۲؍ لاکھ تک ہو سکتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK