Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ: پہلی ماہی گیر خاتون مدلین کلاب جن سے موسوم امدادی جہاز غزہ کی طرف رواں ہے

Updated: June 06, 2025, 9:57 PM IST | Gaza

مدلین کلاب غزہ کی واحد اور پہلی ماہی گیر خاتون ہیں جنہوں نے ۱۵؍ سال کی عمر میں ماہی گیری شروع کی تھی- غزہ میں امداد لے کر روانہ ہوا جہاز ان سے موسوم ہے جس میں سویڈن کی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی سوار ہیں- مدلین کلب نے اس جہاز میں سوار کارکنان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسرائیلی پابندیوں کو ختم کرنے کیلئے ایک مضبوط اقدام ہے-

Madeline Club started fishing at the age of 15. Photo: X
مدلین کلاب نے ۱۵؍ سال کی عمر میں ماہی گیری کی شروعات کی تھی-۔ تصویر: ایکس

غزہ شہر سے تعلق رکھنے والی ۳۰؍ سالہ مدلین کلاب فلسطینی خطے کی پہلی اور واحد ماہی گیر خاتون ہے جن سے موسوم جہاز "مدلین" امداد لے کر غزہ جارہا ہے- مختلف نیوز آرگنائزیشنس نے ان کی کہانی رپورٹ کی ہے جن میں ان کی زندگی کی عکاسی کی گئی ہے- 

۱۵؍ سال کی عمر میں ماہی گیری شروع کی تھی

مدلین کلاب نے ۱۵؍ سال کی عمر میں ماہی گیری کی شروعات کی تھی- وہ اپنے والد کے ساتھ ان کی کشتی پر کام کرتی تھیں اور رفتہ رفتہ غزہ کے ماہی گیروں میں مشہور ہوگئیں- مدلین کلاب اسرائیل کی ناکہ بندی کی حدود تک جاتیں، مچھلیاں پکڑ کر انہیں بازاروں میں فروخت کرتیں اور اس سے اپنے اہل خانہ کی کفالت کرتیں- 

یہ بھی پڑھئے: غزہ کی جانب گامزن فریڈم فلوٹیلاکی امدادی کشتی’’ میڈلین‘‘ نے اسرائیلی دھمکی کی مذمت کی

مدلین خطے میں اپنے لذیذ پکوانوں کیلئے جانی جاتی ہیں

وہ خطے میں اپنے لذیذ پکوانوں کیلئے مشہور ہیں جن سے انہیں ایماندار گاہک ملے- ان کے شوہر خضر بکر، ۳۲، بھی پیشے سے ماہی گیر ہیں اور وہ دونوں ساتھ مل کر اسرائیلی قبضے کے ذریعے نافذ کئی پابندیوں کے درمیان ماہی گیری کے چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں- اکتوبر ۲۰۲۳ء میں غزہ میں اسرائیلی جنگ کی شروعات ہونے کے بعد مدلین کی زندگی تباہ ہوگئی تھی- نومبر ۲۰۲۳ء میں ان کے گھر کے قریب اسرائیل کے فضائی حملے میں ان کے والد جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد مدلین، ان کے شوہر اور تینوں بچوں نے غزہ شہر سے نقل مکانی کی- اس وقت مدلین ۹؍ ماہ کی حاملہ تھیں- 


نقل مکانی اور تباہ کن زندگی

انہوں نے خان یونس سے رفح، رفح سے دیر البلاح نقل مکانی کی تھی- وہ جنوری ۲۰۲۵ء کو عارضی جنگ بندی کے دوران غزہ شہر میں اپنے گھر لوٹے جو شدید بمباری کے سبب تباہ ہوچکا ہے- نقل مکانی کے دوران تباہ کن حالات میں مدلین کے چوتھے بچے وسیلہ کی پیدائش ہوئی- 
پین ریلیف (درد کو کم کرنے کی ادویات) اور دیگر طبی خدمات کے بغیر انہوں نے انتہائی مشکل حالات میں اپنی بیٹی کو جنم دیا-


بنیادی اشیاء کی کمی کا سامنا
علاوہ ازیں بیڈس کی سخت کمی کی وجہ سے انہیں فوری طور پر اسپتال سے نکلنے پر مجبور کیا گیا- وہ اور ان کی نوزائیدہ بیٹی ۴۰؍ دنوں تک اپنے ۴۰؍ بے گھر رشتہ داروں کے ساتھ ہجوم سے بھرے شیلٹر میں فرش پر سونے پر مجبور تھے جہاں انہیں بنیادی اشیاء، جیسے بچے کے ڈائپرس وغیرہ کی کمی کا سامنا کرنا پڑا- اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کے دوران مدلین اور ان کے شوہر خضر کی کشتیاں اور اسٹوریج روم، جہاں وہ ماہی گیری کے اپنے آلات اور دیگر اشیاء رکھتے تھے، بھی تباہ ہوگئیں جس کی وجہ سے انہیں اپنے روزگار سے محروم ہونا پڑا- 

یہ بھی پڑھئے: بی بی سی نے غزہ پر گفتگو کے"خدشات" کے باعث گیری لینیکر کا محمد صلاح کے ساتھ انٹرویو منسوخ کیا: رپورٹ

سمندر سے مدلین کا گہرا رشتہ اور اسرائیلی پابندیاں

مدلین کلاب نے الجزیرہ کو بتایا کہ "مچھلی، جو کبھی روزانہ ان کی غذا کا حصہ ہوتی تھی، اب کافی مہنگی ہوچکی ہیں- آلات کے تباہ ہوجانے اور دیگر خطرات کے پیش نظر صرف چند ماہی گیر ہی اپنا کام کر رہے ہیں- اس نقصان کی وجہ سے نہ صرف یہ کہ ان کی آمدنی بلکہ مدلین کا سمندر سے گہرا رشتہ بھی متاثر ہوا ہے جسے وہ اپنی شناخت کا حصہ سمجھتی ہیں- غزہ کیلئے امداد لے کر روانہ ہوئے جہاز میں سوار سویڈن کی کارکن گریٹا تھنبرگ اور فرانسیسی نژاد یورپی پارلیمنٹ کی رکن ریما حسن ان کی کہانی سے متاثر ہوئے-


 مدلین کو اس جہاز کے بارے میں آئرلینڈ کی اپنی کارکن دوست کے ذریعے معلوم ہوا جس کا مقصد اسرائیل کی پابندیوں کو چیلنج کرتے ہوئے غزہ میں زندگی بچانے والی امداد فراہم کرنا ہے- انہوں نے الجزیرہ کو بتایا کہ "میں ان کارکنان کا شکریہ ادا کرتی ہوں جو اپنی زندگی اور اپنی آسائشوں کو قربان کرتے ہوئے تمام تر مشکلات کے باوجود غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں-"
تاہم، انہوں نے ماضی کے واقعات، جن میں ۲۰۱۰ء میں ترکی کے جہاز موی مرمارا پر اسرائیل کا حملہ بھی شامل ہے، کا حوالہ دیتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا- اس کے باوجود وہ اس مشن کو اسرائیل کی پابندیوں کو ختم کرنے کیلئے ایک مضبوط اقدام کے طور پر دیکھتی ہیں- غزہ نسل کشی کے دوران مدلین اپنے کارکن دوستوں کے ساتھ رابطے میں رہیں اور اپنے تجربات ان سے شیئر کئے- تاہم، مدلین فی الحال اپنے شوہر اور اپنے ۴؍ بچوں کے ساتھ اپنے تباہ حال گھر میں رہ رہی ہیں-

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK