• Mon, 03 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیلی فوج نے ۱۰؍اکتوبر سے غزہ میں جنگ بندی کی ۱۹۴؍ خلاف ورزیاں کیں: حکام

Updated: November 03, 2025, 10:07 AM IST | Gaza

غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی فوج کی جارحیت جاری ہے۔ حکومت کے میڈیا آفس کے مطابق، ۱۰؍اکتوبر سے اب تک اسرائیلی افواج نے۱۹۴؍ بار معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

Israeli aggression continues despite ceasefire. Photo: INN
جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی جارحیت جاری ہے۔ تصویر: آئی این این

حکومت کے میڈیا آفس کے مطابق اسرائیلی فوج نے۱۰؍ اکتوبر سے نافذ ہونے والے غزہ جنگ بندی معاہدے کی۱۹۴؍ خلاف ورزیاں کی ہیں۔ میڈیا آفس کے ڈائریکٹر اسماعیل الثوابتیہ نے اتوار کو اناطولیہ ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان خلاف ورزیوں میں اسرائیلی فوج کی’’یلو لائن‘‘ سے آگے دراندازیاں، طبی سامان، دواؤں، خیموں اور موبائل گھروں کی ترسیل میں رکاوٹیں، فائرنگ، گولہ باری اور فوجی کارروائیاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’اب تک قابض افواج نے معاہدے کے نفاذ کے بعد سے فلسطینی عوام کے خلاف۱۹۴؍ خلاف ورزیاں کی ہیں وہ معاہدہ جس سے ہمیں ریلیف کی امید تھی۔ ‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کا دفتر ان خلاف ورزیوں سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر ثالثوں کو رپورٹس ارسال کرتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ شامی صدر الشرع کی وہائٹ ہاؤس میں میزبانی کریں گے

الثوابتیہ نے کہا کہ اسرائیلی افواج نے بارہا’’یلو لائن‘‘ کراس کی ہے، رہائشی علاقوں میں گاڑیاں بھیجی ہیں، فضائی حملے اور مسماری کی کارروائیاں کی ہیں جن کے نتیجے میں شہری ہلاکتیں اور زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے فلسطینیوں کو خبردار کیا کہ وہ’’یلو لائن‘‘کے قریب نہ جائیں، کیونکہ بغیر کسی انتباہ کے انہیں نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ماضی میں اسرائیل نے ان شہریوں کو ہلاک کیا جو اپنے گھروں کا معائنہ کرنے کیلئے اس علاقے کے قریب گئے تھے۔ یاد رہے کہ ’’یلو لائن‘‘ سے مراد وہ علاقہ ہے جہاں تک اسرائیلی افواج جنگ بندی معاہدے کے تحت پیچھے ہٹی ہیں۔ یہ کوئی فزیکل حد نہیں بلکہ ایک غیر مرئی لکیر ہے جو غزہ کو دو حصوں میں تقسیم کرتی ہے۔ غزہ سٹی کے جنوب اور خانیونس کے شمال کے درمیان۔ 

یہ بھی پڑھئے: ترکی: استنبول میں غزہ کی جنگ بندی اور انسانی بحران پر اعلی سطحی مذاکرات

الثوابتیہ نے کہا کہ اسرائیل نے امدادی قافلوں کو مکمل طور پر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی، نہ ہی مصر کے ساتھ رفح کراسنگ کو دوبارہ کھولا تاکہ مریضوں کو علاج کیلئے بیرون ملک منتقل کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’اسرائیل نے دواؤں اور طبی سامان کی ترسیل کو بھی روک دیا ہے۔ ‘‘واضح رہے کہ مئی۲۰۲۴ء سے اسرائیل رفح کراسنگ کے فلسطینی حصے پر قابض ہے، اس نے عمارتوں کو تباہ اور نذرِ آتش کر دیا ہے اور فلسطینیوں کو اس راستے سے سفر کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ میڈیا آفس کے مطابق، ۱۰؍اکتوبر سے ماہِ اکتوبر کے اختتام تک صرف۳۲۰۳؍ٹرک غزہ میں داخل ہوئے، جب کہ معاہدے کے تحت۱۳؍ ہزار ۲۰۰؍ ٹرک داخل ہونے تھے — یعنی صرف۲۴؍ فیصد عمل درآمد ہوا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK