• Mon, 07 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ: ہتھیاروں سے فلسطینیوں کو ذبح کیا جارہا ہے: امریکی کانگریس کے سابق اہلکار

Updated: September 12, 2024, 9:30 PM IST | Washington

امریکی کانگریس سے وابستہ سابق اہلکار جیمس موران نے ترکی کی خبر رساں ایجنسی ٹی آر ٹی ورلڈ کو بتایا ہے کہ ’’امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو فراہم کردہ ہتھیاروں کے ذریعے تل ابیب کے ذریعے غزہ میں ’’فلسطینیوں کو ذبح ‘‘ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ غزہ میں جنگ بندی پر دباؤ ڈالنے کیلئے اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل پر پابندی کا استعمال کر سکتی ہے لیکن امریکہ نے ایسا نہ کرنے کا انتخاب کیا ہے۔‘‘

Former US Congressman. Photo: INN
امریکی کانگریس کے سابق اہلکار۔ تصویر: آئی این این

امریکی کانگریس سے وابستہ سابق اہلکار نے ترکی کی خبر رساں ایجنسی ٹی آر ٹی ورلڈ کو بتایا ہے کہ ’’امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو فراہم کردہ ہتھیاروں کے ذریعے تل ابیب کیلئے غزہ میں ’’فلسطینیوں کو ذبح ‘‘ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن اسرائیل کو غزہ میں جنگ بندی کیلئے دباؤ ڈالنے کیلئے ہتھیاروں کی ترسیل پر پابندی کا استعمال کرسکتا ہے لیکن امریکہ نے ایسا نہ کرنے کا انتخاب کیا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ہریانہ: بی جے پی کا ٹکٹ نہ ملنے پرساوتری جندال نےبحیثیت آزاد امیدوار پرچہ بھرا

امریکی کانگریس کے سابق اہلکار جیمس موران نے ٹی آر ٹی ورلڈ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’’یہ ابتدائی طور پر امریکی ہتھیار ہیں جو بغیر حدود کے تل ابیب کو غزہ میں دسیوں ہزاروںفلسطینیوں کے ذبح کیلئے فراہم کئے جا رہے ہیں۔ اسرائیل نے ۴۰؍ ہزار سے زائد فلسطینیوں کے قتل کیلئے ’’متوازی نقصان‘‘ کی اصطلاح استعمال کی ہے جس نے تل ابیب کو غزہ میں دسیوں ہزاروں فلسطینیوں کے ذبح میں تعاون کیا ہے۔آپ فلسطینیوں کو اپنی مرضی سے قتل کر سکتے ہیں اور انہیں اندھادھند بھی مار سکتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ اگر چاہے تو محصور خطے میں جنگ بندی کیلئے اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل معطل کر سکتی ہے لیکن انہوں نے ایسا نہ کرنے کا انتخاب کیا ہے۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: گنپتی پوجا پر وزیراعظم مودی، چیف جسٹس چندرچڈ کے گھر پہنچے، اپوزیشن حملہ آور

خیال رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۴۱؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ فلسطینی خطے میںاب بھی ۱۰؍ ہزار سے زائد شہری ملبے تلے دبے ہیں۔اسرائیلی قتل عام کے سبب ۹۴؍ ہزارشہری زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ میں طبی نظام ٹھپ پڑ گیا ہے جبکہ مسلسل بمباری کی وجہ سے انسانی امداد کی رسائی انتہائی مشکل ہو گئی ہے۔ فلسطینی خطے میں انسانی بحران میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK