نووا ارگمانی، جنہیں حماس نے ۷ اکتوبر حملہ میں یرغمال بنا لیاتھا، نے اسرائیلی میڈیا کے جھوٹ کو بے نقاب کیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان کے پچھلے بیان کی غلط تشریح کی جارہی ہے اور واضح طور پر کہا کہ فلسطینیوں نے انہیں کوئی گزند نہیں پہنچایا۔
EPAPER
Updated: August 24, 2024, 10:24 PM IST | Jerusalem
نووا ارگمانی، جنہیں حماس نے ۷ اکتوبر حملہ میں یرغمال بنا لیاتھا، نے اسرائیلی میڈیا کے جھوٹ کو بے نقاب کیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان کے پچھلے بیان کی غلط تشریح کی جارہی ہے اور واضح طور پر کہا کہ فلسطینیوں نے انہیں کوئی گزند نہیں پہنچایا۔
غزہ میں یرغمال رہی خاتون نے اسرائیلی میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈے کو مسترد کر دیا جس میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ انہیں غزہ میں حراست کے دوران مارا پیٹا گیا او اور زبردستی ان کے بال کٹوائے گئے۔ جمعہ کو ایک انسٹاگرام پوسٹ میں نووا ارگمانی نے کہا کہ پچھلے 24 گھنٹوں سے میڈیا میں جو کہاجارہا ہے میں اسے نظر انداز نہیں کرسکتی۔ یہ چیزیں سیاق و سباق سے باہر ہیں۔ ارگمانی نے اس بات پر زور دیا کہ انہیں فلسطینیوں نے نہیں مارا اور نہ ہی انکے بال کاٹے۔ ارگمانی کے مطابق، وہ غزہ میں ایک بلڈنگ میں تھیں جسے اسرائیلی ایئر فورس نے بم سے اڑا دیا تھا۔ ارگمانی کے مطابق، انہوں نے بیان دیاتھا کہ ان کے سر پر زخم کے نشانات تھے اور ان کا پورا جسم بھی متاثر تھا۔ لیکن اسرائیلی میڈیا میں میرے بیان کی غلط تشریح کی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ میں اس بات کو واضح کرنا چاہتی ہوں کہ فلسطینیوں نے مجھے نہیں مارا۔
یہ بھی پڑھئے: آرین خان، شاہ رخ خان ہی کی طرح محنتی ہیں: منوج پاہوا
میرے جسم پر زخم کے نشانات تھے کیونکہ اسرائیلی حملہ میں بلڈنگ کا کچھ حصہ مجھ پر گر گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ۷ اکتوبر کے حملے کے متاثر کے طور پر، میں میڈیا کا شکار بننا نہیں بننا چاہتی۔
یاد رہے کہ ۸ جون کو اسرائیلی فوج، مرکزی غزہ کے نصیرات رفیوجی کیمپ میں یہ خصوصی اپریشن میں ۴ یرغمالوں کو بازیاب کرانے میں کامیاب ہو گئی تھی جن میں ارگمانی بھی شامل تھی۔ اسرائیل کے سرکاری بروڈ کاسٹر کے اے این کے مطابق غزہ میں ۱۰۹ اسرائیلی یرغمال موجود ہے جن میں سے 36 کے متعلق اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ ہلاک ہوچکے ہیں۔