• Fri, 04 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ: اقوام متحدہ کی اسرائیل کے ذریعے بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت

Updated: September 19, 2024, 10:11 PM IST | Jerusalem

اقوام متحدہ (یو این) کی کمیٹی نے اسرائیل کے ذریعے گلوبل ٹریٹی پروٹیکٹنگ چلڈرنس رائٹس کی خلاف ورزی کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے بچوں کی نفسیات پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ بین الاقوامی جنگی قوانین کی پاسداری کررہا ہے

The Gaza war has had a profound impact on the lives of children. Photo: X
غزہ جنگ کے نتیجے میں بچوں کی زندگی پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ تصویر: ایکس

اقوام متحدہ ( یو این) کی کمیٹی نے اسرائیل کے ذریعے گلوبل ٹریٹی پروٹیکٹنگ چلڈرنس رائٹس کی خلاف ورزی کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ’’اس کا بچوں گہرا اثر مرتب ہوا ہے۔‘‘ جمعرات کو اقوام متحدہ کے ۴؍اراکین پر مبنی کمیٹی نے سختی سے اسرائیل کے ذریعے او پی ٹی (مقبوضہ فلسطینی علاقوں) کے کنویشن کے تحت حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت کی جن میں فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانوں کا ضیاع بھی شامل ہے۔ کمیٹی نے جس کنویشن کا حوالہ دیا ہے وہ بچوں کے حقوق کا کنویشن ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: بنجامن نیتن یاہو کے قتل کی سازش کے الزام میں ایک اسرائیلی شخص گرفتار

اسرائیل کے وفد نے معتدد مرتبہ کہا ہے کہ یہ ٹریٹی غزہ اور مغربی کنارے میں نافذ نہیں کی گئی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل عالمی انسانی قوانین کی پاسداری کررہا ہے۔ عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے اسرائیل کو نسل کشی کا مرتکب ٹھہرایا ہے جبکہ اسرائیل نے ان تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ اب تک اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں ۱۶؍ ہزار سے زائد بچے ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں بچے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملوں کے سبب فلسطینی خطے میں ۴۱؍ ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک جبکہ ۹۴؍ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ صہیونی مظالم کے سبب ۶؍ لاکھ سے زائد بچے غزہ میں اسکولوں اور یونیورسٹیوں کی تباہی کے سبب تعلیم سے محروم ہوئے ہیں۔ فلسطینی خطے میں ۱۷؍ ہزار بچے یتیم ہوئے ہیں جبکہ ہزاروں بچے ایسے ہیں جنہیں زندگی بدل دینے والے زخموں کا سامنا کرنا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK