۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے غزہ کے فلسطینیوں پر اسرائیل نے زمین تنگ کر رکھی ہے۔ اسرائیلی جارحیت میں ۵۹؍ ہزار ۲۹؍ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی ہیں۔
EPAPER
Updated: July 21, 2025, 9:03 PM IST | Gaza
۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے غزہ کے فلسطینیوں پر اسرائیل نے زمین تنگ کر رکھی ہے۔ اسرائیلی جارحیت میں ۵۹؍ ہزار ۲۹؍ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی ہیں۔
وزارت صحت نے پیر کو کہا کہ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے غزہ پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے سبب کم از کم ۵۹؍ ہزار ۲۹؍ فلسطینی فوت ہو چکے ہیں۔ وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران ۱۳۴؍ لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں جبکہ ایک ہزار ۱۵۵؍ افراد زخمی ہوئے جس سے اسرائیلی حملے میں زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ ۳۵؍ ہزار ۱۴۲؍ ہوگئی۔ اس نے مزید کہا کہ ’’بہت سے متاثرین اب بھی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ بچاؤ کرنے والے ان تک پہنچنے میں ناکام ہیں۔‘‘
وزارت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد حاصل کرنے کی کوشش کے دوران ۹۹؍ فلسطینی جاں بحق اور ۶۵۰؍ سے زائد زخمی ہوئے، جس سے ۲۷؍ مئی سے اب تک امداد کے حصول کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی کل تعداد ایک ہزار ۲۱؍ ہوگئی جبکہ ۶؍ ہزار ۵۱۱؍ سے زائد زخمی ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے ۱۸؍ مارچ کو غزہ پٹی پر اپنے حملے دوبارہ شروع کئے اور اب تک ۸؍ ہزار ۱۹۶؍ افراد کو موت کے منہ میں دھکیل دیا ہے اور ۳۰؍ ہزار ۹۴؍ کو زخمی کر دیا ہے، جس نے جنوری میں ہونے والے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو توڑ دیا۔
گزشتہ نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔ اسرائیل کو انکلیو پر جنگ کیلئے عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔