یونیسیف کے ترجمان جیمس ایلڈر نے غزہ میں اپنے دورے کے تعلق سے الجزیرہ سے بات چیت کے دوران کہا کہ غزہ میں جنگ کے دوران فلسطینی، خوفناک حالات کا سامنا کر رہے ہیں اور انہیں تحفظ، وقار اور امداد سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
EPAPER
Updated: June 15, 2024, 10:03 PM IST | New Delhi
یونیسیف کے ترجمان جیمس ایلڈر نے غزہ میں اپنے دورے کے تعلق سے الجزیرہ سے بات چیت کے دوران کہا کہ غزہ میں جنگ کے دوران فلسطینی، خوفناک حالات کا سامنا کر رہے ہیں اور انہیں تحفظ، وقار اور امداد سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
یونیسیف کے ترجمان جیمس ایلڈر نے غزہ کے حالات کے تعلق سے کہاکہ ’’غزہ میں حالات خوفناک ہیں۔‘‘ انہوں نے الجزیرہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ دل دہلا دینے والی بات ہے کہ محصور خطے میں حالات کو اس حد تک تباہ کن ہونے دیا گیا۔‘‘ انہوں نے غزہ میں اپنے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’وہ غزہ کے دیر البلاح اسپتال کا دورہ کر رہے تھے۔ انہیں علی نام کا ایک چھوٹا بچہ ملا۔ جو کچھ دنوں قبل اپنے گھر میں سو رہاتھا جب ان کا گھر اسرائیلی حملے کی زد میں آگیا تھا۔
James Elder: A UNICEF spokesman from Gaza hospitals:
— Hollow dreams (@HollowDreams0) June 15, 2024
“This war can only be described as a war on children.” pic.twitter.com/mJnhQ9IaYq
علی تین منزلے سے نیچے ملبے میں گرا تھا۔ میں نے اس کی والدہ سے بھی ملاقات کی جنہوں نے بتایا کہ علی کے دو بھائی بہن اسرائیلی حملے کے نتیجے میں جاںبحق ہوئے ہیں۔ اس بات کو ۲۵۰؍ دن کا عرصہ گزر گیا ہے۔ ‘‘ انہوں نے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں فلسطینیوں کے حاالات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’فلسطینی سخت گرمی میں ۴۰؍ ڈگری میں اکٹھے خیموں میں رہنے پر مجبو رہیں۔ انہیں امداد، تحفظ اور وقار سے محروم رکھا جا رہا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: سکم سیلاب: مرنے والوں کی تعداد ۹؍ ہوگئی، ۲؍ ہزار سے زائد سیاح پھنسے ہوئے ہیں
خیال رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۳۷؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۸۰؍ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں فلسطینی وسیع پیمانے پر غذائی قلت اور صاف پانی کی کمی کا سامنا کرنے پر مجبورہیں۔