ممبرا حادثہ معاملے کی ایف آئی آر کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دی جائے گی۔ جمعرات کو ٹرینیں بند ہونے اور لاکھوں مسافروں کی پریشانی دوسرے روز بھی موضوع بحث رہی۔
ریلوے ملازمین کے اچانک احتجاج کے سبب ٹرینیں بند ہونے سے سی ایس ایم ٹی پراس طرح کا منظر تھا۔ تصویر: آشیش راجے
سی ایس ایم ٹی : گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) کے ذریعے ممبرا ٹرین حادثے میں۲؍و انجینئروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے پر ناراضگی ، جمعرات کی شام کو اچانک ٹرینیں روک دینے کے سبب پیدا شدہ حالات اور مسافروں کو ہونےو الی شدید پریشانی دوسر ے روز بھی ریلوے میں موضوع بحث رہی۔ ریلوے انتظامیہ کو یہ گمان نہیں تھا کہ یونین ایسا قدم اٹھائے گی اور ٹرینیں روک دے گی۔اسی لئے جمعہ کی سہ پہر جنرل منیجر وجے کمار کےہمراہ یونین لیڈران کی میٹنگ ہوئی۔
میٹنگ میں جنرل منیجر کی جانب سے یہ یقین دہانی کرائی گئی کہ ممبرا معاملے میں جن۲؍ریلوے انجینئروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے،اس معاملے میں ریاستی حکومت سے بھی بات چیت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں ہونے دی جائے گی۔ میں خود اس معاملے کودیکھوں گا ،آپ لوگ اطمینان رکھئے۔
’یونین نگاہ رکھے گی کہ کیا اورکب عمل کیاجاتا ہے
ریلوے ملازمین کی یونین سینٹرل ریلوے مزدور سنگھ ، ممبئی ڈویژن کے ذمہ دار وجے کمار دوبے نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے مذکورہ بالا تفصیلات کے ساتھ یہ بھی بتایا کہ ’’ہم ریلوے انتظامیہ کی یقین دہانی پرنگاہ رکھیں گے اور انتظار کریں گے کہ کتنی جلدی وعدہ پورا کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد آگے کے لئے حکمت عملی طے کی جائے گی۔ ‘‘انہوں نے ایک سوا ل کےجواب میں کہاکہ ’’ جمعرات کو ہم لوگوںنے مسافروں کو ہورہی پریشانی کی خاطر ریلوے افسران کی بات پریقین کرتے ہوئے کام شروع کردیا تھا لیکن اگرٹال مٹول کا رویہ اپنایا گیا تو ہمارے سامنے دیگر متبادل موجود ہے اورپھراسی کے مطابق اگلا قدم اٹھایا جائے گا ۔‘‘
پٹری پار نہ کرنے کی اپیل مگر۲؍ مسافروں کی موت کا ریلوے کے پاس جواب نہیں
سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر او ڈاکٹر سوپنل نیلا نے مسافروں سے اپیل کی کہ خواہ کچھ بھی ہوجائے، کسی بھی حال میں مسافر پٹری پار نہ کریں اور نہ ہی پٹری پر چل کر آگے بڑھنے کی کوشش کریں ، پٹری پر چلنے کے سبب ہی ۶؍ نومبرجمعرات کو سینڈھرسٹ روڈ پر۲؍ قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور ۲؍مسافر زخمی ہوگئے تھے۔
چیف پی آر او ڈاکٹر سوپنل کی اپیل پرجب صحافیوں نے ان سے یہ پوچھا کہ ٹرینیںبند ہونے کے سبب تنگ آکر چند مسافر پٹری پرچل رہے تھے اس لئے کہیںنہ کہیں اس کا سبب ریلوے انتظامیہ کا ہی عمل ہے تو ا ن کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں تھا۔
یاد رہےکہ ممبرا میں۹؍جون کو ہونے والےاندوہناک حادثے میںاوراس میں۵؍قیمتی جانوں کے اتلاف کے تعلق سے جن باتوں کوبنیاد بناکر جی آر پی نے ۲؍ انجینئروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے، ایک مرتبہ پھر یونین نے سختی سے اسے مسترد کردیا اوراس بات کا اعادہ کیا کہ پٹری جوڑنے کے لئے ٹکڑا لگاکر ویلڈنگ نہ کرنے کی بات غلط ہی نہیںبلکہ سمجھ سے بالاتر ہے اورمن گھڑت ہے۔ اگرایسا ہوا ہوتا دیگر ٹرینیں پوری رفتار کے ساتھ اس پر سے کس طرح گزرتی رہیں؟