Inquilab Logo

جرمنی: ٹرین ڈرائیوروں کی ایک اور ہڑتال، لفتھانسا کیبن عملہ کا واک آؤٹ

Updated: March 12, 2024, 8:08 PM IST | Berlin

جرمنی میں ملازمین کا ہڑتال اب بھی جاری ہے۔ ملازمین ہفتہ کے ۳۸؍ گھنٹوں کے کام کے بجائے ۳۶؍ گھنٹے کام کے اوقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مہنگائی کا مقابلہ کرنے کیلئے یکمشت رقم اور تنخواہ میں اضافہ کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔ تقریباً ایک ہزار پروازیں منسوخ۔ مسافروں کو شدید دقت کا سامنا۔

A scene of employee protests in Germany. Image: X
جرمنی میں ملازمین کے احتجاج کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس

جرمنی کے بیشتر ٹرین ڈرائیوروں نے ملک کے مرکزی ریلوے آپریٹر کے ساتھ کام کے اوقات پر طویل عرصے سے جاری اور تلخ تنازع کی تازہ ترین کڑی میں منگل کو ۲۴؍گھنٹے کی ہڑتال کی جبکہ لفتھانسا ایئر لائن کےکیبن عملے نے واک آؤٹ کیا۔ اس کے سبب مسافروں کی پریشانیوں میں خاصا اضافہ ہو گیا۔ 
 جی ڈی ایل یونین نے سرکاری ڈوئچے بان کی مسافر ٹرینوں کے ڈرائیوروں سے صبح۲؍ بجے سے واک آؤٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس تنازع کا سب سے اہم نکتہ جی ڈی ایل کا یہ مطالبہ ہے کہ تنخواہوں میں کٹوتی کے بغیر کام کے اوقات کو ۳۸؍سے کم کر کے ۳۵؍گھنٹے فی ہفتہ کیا جائے۔ اس نے اتوار کی شام ہی ہڑتال کا اعلان کیا۔ کچھ چھوٹے نجی علاقائی آپریٹرز نے اس مطالبے سے اتفاق کیا۔ یونین اور ڈوئچے بان کے درمیان کئی ہفتوں کی بات چیت میں عہدیداروں نے۲۰۲۸ءتک ۳۸؍سے گھٹا کر ۳۶؍ گھنٹے تک کرنے کی تجویز دی لیکن ان کی تجویز کی تفصیلات سے ‏جی ڈی ایل مطمئن نہیں ہوا۔ یونین نے اتوار کی شام تک ایک نئی پیشکش کا مطالبہ کیا جسے قبول نہیں کیا گیا۔ 
گزشتہ سال شروع ہونے والے تنازع کےساتھ مہنگائی کا مقابلہ کرنے کیلئے تنخواہ میں ۱۵؍ فیصد اضافہ اور۳؍ہزاریورو فی ملازم کی یکمشت ادائیگی چاہتا ہے۔ فرینکفرٹ، جرمن ایئر لائن کا صدر مرکز‏یو ایف او یونین نے کیبن کریو سے صبح۴؍بجے سے ۱۱؍بجے تک ہڑتال کرنے کا مطالبہ کیا۔ میونخ سے روانہ ہونے والی پروازوں میں کیبن کریو کی طرف سے اسی طرح کا واک آؤٹ بدھ کو ہونا ہے۔ لفتھانسا نے واک آؤٹ سے پہلے اندازہ لگایا تھا کہ دو دنوں میں کل ایک ہزارپروازیں منسوخ ہوں گی۔ 
 واضح رہے کہ یہ ہڑتالیں گزشتہ ہفتے لفتھانسا کے زمینی عملے کی طرف سے ایک مختلف یونین کے تنازع میں واک آؤٹ کے بعد ہوئیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK