جرمنی میں بیراچ کے ایک جرمن ٹاؤن میں ایک ٹرین حادثے کے نتیجے میں تقریباً ۳؍ افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ ۵۰؍ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ۲۵؍ شدید زخمی ہیں۔ راحت رسانی کا کام جاری ہے۔
EPAPER
Updated: July 28, 2025, 4:10 PM IST | Berlin
جرمنی میں بیراچ کے ایک جرمن ٹاؤن میں ایک ٹرین حادثے کے نتیجے میں تقریباً ۳؍ افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ ۵۰؍ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ۲۵؍ شدید زخمی ہیں۔ راحت رسانی کا کام جاری ہے۔
جرمنی کے جنوب مغرب میں واقع بیبراچ کے جرمن ٹاؤن میں ایک ٹرین حادثے میں تقریباً ۳؍ افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ درجنوں شدید زخمی ہیں۔ جائے وقوع پر ایمرجنسی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جہاں رات بھر کتوں نے متاثرین کی تلاش کی ہے۔ پیر کی صبح تک زیادہ ہلاکتیں درج نہیں کی گئی تھیں۔ جرمنی میڈیا نے مقامی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’حادثے کے نتیجے میں تقریباً ۵۰؍ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ۲۵؍ شدید زخمی ہیں۔‘‘
جرمنی کے چانسلر فریڈرک مرز نے حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’میں وزارت داخلہ اور وزارت برائے نقل و حمل سے رابطے میں ہوں اور ان سے درخواست کی ہے کہ وہ ہر ممکن طریقے سے راحت رسانی کا کام انجام دینے والی فورسیز کی مدد کریں۔ ہم متاثرین کی موت کا غم منا رہے ہیں جبکہ ان کے لواحقین کیلئے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: بنکاک مارکیٹ شوٹنگ: بندوق بردار شخص کی اندھا دھند فائرنگ میں تقریباً ۶؍ افراد ہلاک
یہ حادثہ کیوں پیش آیا؟
جرمنی کی خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے نے رپورٹ کیا ہے کہ پیر کی صبح ۶؍ بجکر ۱۰؍ منٹ پر یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ٹرین کے دو ڈبے پٹریوں سے اتر گئے تھے، اس وقت ٹرین میں تقریباً افراد سوار تھے۔‘‘ ڈی پی اے نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ حادثہ ریڈ لینگین کے قریب واقع قصبے میں پیش آیا تھا جو میونخ سے تقریباً ۱۵۸؍ کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ رپورٹس کے مطابق حادثے کے تھوڑی دیر بعد علاقے میں کہرام مچ گیا تھا۔‘‘
اولم پولیس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’اتوار کی صبح سگمارنگن اور اوللم کے درمیان مقامی ایکسپریس کے دو ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ موجودہ تفتیش کے مطابق ’’حادثے کے نتیجے میں تقریباً ۳؍ مسافروں کی موت ہوئی ہے جبکہ دیگر شدید زخمی ہوئے ہیں۔‘‘ حکام کے مطابق ’’بارش کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا تھا۔‘‘ ریاستی وزیر داخلہ بیڈن وزارت داخلہ بیڈن رتمبرگ نے بتایا ہے کہ ’’اتوار کی صبح یہاں بارش ہوئی تھی اور لینڈ سلائیڈنگ حادثے کی وجہ ہوسکتی ہے۔ فی الحال تفتیش جاری ہے۔‘‘ جائے وقوع پر ٹرین کے دو ڈبے پٹریوں سے اترگئے تھے جو الم سے تقریباً ۴۵؍ کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ ضلعی فائر چیف چارلیٹ زیلر نے جرمن آؤٹ لیٹ بلڈ کو بتایا ہے کہ ’’پولیس نے حادثے کی وجہ معلوم کرنے کیلئے تفتیش جاری رکھی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کا غزہ پرحملوں میں یومیہ ۱۰؍ گھنٹے توقف کا فیصلہ
یہ کریش کس نے کیا؟
ایمرجنسی سروسیز نے بلڈ کو بتایا ہے کہ ’’حادثے کے نتیجے میں ۳؍ مسافر ہلاک ہوئے ہیں جبکہ دیگر ۵۰؍ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جن میں سے ۲۵؍ افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔‘‘ مس زیلر نے مزید کہا کہ ’’مہلوکین میں ٹرین کے ڈرائیور اور ریل کمپنی کے ملازم ڈچ بہن بھی شامل ہیں۔‘‘ ۷۶؍ سالہ رہائشی کارل فیگلر نے آؤٹ لیٹ کو بتایا ہے کہ ’’یہ ایک المناک حادثہ تھا۔ دو افراد ٹرین کے قریب پڑے ہوئے تھے۔ انہیں کمبل میں لے جایا گیا تھا۔ اسی وقت دیگرمسافر شدید زخمی تھے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: بہار میں متنازع ایس آئی آر کا پہلا مرحلہ مکمل
حادثے کے بعد کیا؟
حادثے کے بعد ایمرجنسی خدمات کے درجنوں اہلکاروں نے متاثرین کی تلاش جاری رکھی ہے جبکہ تلاش کیلئے استعمال کئے جانے والے کچھ کتے ملبے تلے دبے ہی رہ گئے۔‘‘