ناسک میں شیوسینا (ادھو) امیدوار کو پیش کش، پیسے نہ دینے پرای وی ایم ہیک کرکے الیکشن ہرانے کی دھمکی۔
EPAPER
Updated: November 09, 2024, 9:30 AM IST | Nashik
ناسک میں شیوسینا (ادھو) امیدوار کو پیش کش، پیسے نہ دینے پرای وی ایم ہیک کرکے الیکشن ہرانے کی دھمکی۔
ای وی ایم ہیک کرکے امیدوار کی ہار جیت میں تبدیلی کی جا سکتی ہے، اس بات پر گزشتہ کئی سال سے بحث جاری ہے۔ لیکن اس بحث کے سبب جرائم پیشہ افراد کے پاس پیسے کمانے کا ایک ذریعہ آگیا ہے۔ ناسک میں شیوسینا (ادھو) کے امیدوار اننت گیتے کو ایک شخص نے ۵؍ لاکھ روپے کے عوض ای وی ہیک کرکے الیکشن کامیاب کروانے کی پیش کش کی۔ پیسے نہ دینے پر ای وی ایم ہیک کرکے الیکشن ہرانے کی دھمکی دی۔ پولیس نے مذکورہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
اطلاع کے مطابق ناسک (سینٹرل) سے شیوسینا (ادھو) کے امیدوار وسنت گیتے کےدفتر میں بھگوان سنگھ چوہان نامی ایک شخص آیا اور دفتر میں موجود گیتے کے کارکن آنند شرساٹ سے کہنے لگا کہ اگر آپ مجھے ۵؍ لاکھ روپے دیدیں تو میں ای وی ایم ہیک کرکے آپ کے امیدوار (وسنت گیتے) کو الیکشن جیتنے میں مدد کر سکتا ہوں۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ ای وی ایم ہیک ہونے پر ہر ۱۰؍ میں سے ۳؍ یا ۴؍ ووٹ آپ کے امیدوار کے حق میں پڑیں گے۔ آنند شرساٹ نے پیسے دینے سے منع کر دیا اور کہہ دیا کہ ہمیں اس طرح الیکشن نہیں جیتنا ہے۔ اس پر وہ کہنے لگا کہ ای وی ایم سیٹ کرنے والے سب میرے جان پہچان والے ہیں۔ اگر آپ نے پیسے نہیں دیئے تو میں ان سے کہہ کر ای وی ایم ہیک کروالوں گا اور آپ کے امیدوار کو ہرا دوں گا۔ اس نے شرساٹ کو اپنا پتہ بھی دیا اور یہ کہہ کر چلا گیا کہ اگر پیش کش منظور ہو تو اس سے رابطہ کیا جائے۔
اس کے چلے جانے کے بعد آنند شرساٹ نے اس کی اطلاع وسنت گیتے کو دی۔ صلاح و مشورے کے بعد دوسرے دن اس واقعے کی اطلاع ناسک کے ممبئی ناکہ پولیس اسٹیشن کو دی گئی۔ پولیس نے ملزم کی تلاش شروع کی اور محض ۴؍ گھنٹے میں اسے گرفتار کر لیا گیا۔ اطلاع کے مطابق بھگوان سنگھ چوہان راجستھان کا رہنے والا ہے اور بے روزگار ہے۔ وہ ناسک کے مہسور علاقے میں رہتا ہے اور کام دھندہ تلاش کرتا ہے۔ جب کوئی کام نہیں ملا تو اسے یہ ترکیب سوجھی کہ امیدواروں کو ای وی ایم ہیک کر کے جیت دلانے کا لالچ یا پھر الیکشن ہروانے کا خوف دلاکر پیسے اینٹھے جائیں۔ پولیس نے اس کے خلاف دھوکہ دہی اور ہفتہ وصولی کا معاملہ درج کیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ دعویٰ ایک عرصے کیا جا رہا ہے کہ ای وی ایم کو ہیک کیا جا سکتا ہے اور ووٹوں کی تعداد میں ہیر پھیر کی جا سکتی ہے۔ حالانکہ ہر بار الیکشن کمیشن نے اس دعوے کو مسترد کیا ہے۔