فلوٹیلا صمود پر ڈرونز حملے، کشتیوں کے اطراف کم و بیش ۱۳؍ دھماکے ہوئے، منتظمین نے منگل دیر سے اطلاع دی کہ اسرائیلی فورسز نے ان کے جہازوں پر متعدد حملے کیے، جس کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر مواصلاتی رابطہ منقطع ہو گیا۔
EPAPER
Updated: September 24, 2025, 4:04 PM IST | Gaza
فلوٹیلا صمود پر ڈرونز حملے، کشتیوں کے اطراف کم و بیش ۱۳؍ دھماکے ہوئے، منتظمین نے منگل دیر سے اطلاع دی کہ اسرائیلی فورسز نے ان کے جہازوں پر متعدد حملے کیے، جس کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر مواصلاتی رابطہ منقطع ہو گیا۔
غزہ کی جانب جانے والی گلوبل فریڈم ہیومینیٹیرین ایڈ فلوٹیلا کے منتظمین نے منگل دیر سے اطلاع دی کہ اسرائیلی فورسز نے ان کے جہازوں پر متعدد حملے کیے، جس کے نتیجے میں کئی کشتیوں پر اور ان کے ارد گرد کم از کم۱۳؍ دھماکے سُنے گئے۔ اس کے علاوہ وسیع پیمانے پر مواصلاتی رابطہ منقطع ہو گیا، جبکہ فلوٹیلا غزہ سے۶۰۰؍ بحری میل کے فاصلے پر تھی۔ گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران،۱۵؍ سے زائد ڈرون بار بار الاما نامی کشتی کے اوپر کم اونچائی پر منڈلاتے رہے، جو ہر۱۰؍ منٹ کے بعد نمودار ہوتے رہے۔ڈرون حملوں میں گلوبل صمود فلوٹیلا کے بیڑے کی رکن کشتی زیفیرو کا مستول تباہ ہو گیا۔اس گروپ کی جانب سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں ایک فلیش بینگ دکھائی دیا جس کے ساتھ زوردار دھماکہ ہوا۔فلوٹیلا کے شرکاء نے اطلاع دی کہ ڈرون یا ہوائی جہازوں سے کم از کم۱۰؍ کشتیوں پر گولے گرائے گئے، جس سے نقصان پہنچا۔ اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے، اور انہوں نے کہا کہ نقصان کی مکمل حد کا اندازہ دن کی روشنی میں لگایا جائے گا۔
The #SumudFlotilla is under threat. If the UN stays silent, activists’ lives will be lost. History will remember silence as complicity. Act NOW
— Ayşegül Dursunoglu (@AysegullGD) September 24, 2025
pic.twitter.com/XIyiQjXDOa
ایک پریس بیان میں کہا گیا، ’’غزہ پہنچنے سے قبل آخری دنوں میں، گلوبل صمود فلوٹیلا خطرناک حد تک حملوں کا شکار ہے، جس میں متعدد کشتیوں کو نشانہ بنا کر دھماکے کئے جا رہے ہیں اور نامعلوم اشیاء کشتیوں پر اور ان کے قریب گرائی جا رہی ہیں، جس سے واضح نقصان ہو رہا ہے اور مواصلات میں بڑے پیمانے پررکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ یہ حرکت اسرائیل کی ڈرانے اور مبہم خبریں پھیلانے کی مسلسل مہم کے علاوہ ہے، جس کا مقصد فلوٹیلا پر سوار۵۰۰؍ سے زائد غیر مسلح شہریوں کی ساکھ کو مجروح کرنا اور انہیں خطرے میں ڈالنا ہے جو غزہ میں خوراک اور طبی سامان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اسرائیل کے غیر قانونی محاصرے کو ختم کرنے میں مدد مل سکے۔منتظمین نے اسرائیل کے اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا کہ گلوبل صمود فلوٹیلا ایک `حماس فلوٹیلاہے جو پرتشدد کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ یہ دراصل امن مشن کے خلاف فوجی کارروائی کو جواز فراہم کرنےکی ایک کوشش ہے۔
واضح رہے کہ شہری، بشمول انسان دوست مشنوں پر موجود افراد کو، جنیوا کنونشن کے تحت تحفظ حاصل ہے۔ اس مشن پر کوئی بھی حملہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم قرار پائے گا۔غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ڈال کر، اسرائیل انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کے لازمی اقدامات کی خلاف ورزی کر رہا ہے، جو اسے ایسی امداد کی اجازت دینے اور اس میں سہولت فراہم کرنے کا پابند کرتے ہیں۔ گلوبل صمود فلوٹیلا نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک، خاص طور پر وہ جن کے شہری جہازوں پر سوار ہیں، فوری طور پر ان رضاکاروں کے تحفظ یقینی بنائیں، تاکہ فلوٹیلا محفوظ طریقے سے اپنا سفر جاری رکھ سکے، مشن بلا رکاوٹ جاری رہ سکے۔انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی پر بھی زور دیا کہ وہ فلوٹیلا پر حملوں کو اپنے ایجنڈے میں شامل کرے اور ان سنگین خلاف ورزیوں کو حل کرنے والی قرارداد منظور کرے۔انہوں نے ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا، ’’اسرائیل اور اس کے اتحادی غزہ میں بھوک اور نسل کشی کے ہولناک واقعات کو طول دینے کے لیے جس حد تک جا سکتے ہیں وہ کراہیت پیدا کرنے والا ہے۔ لیکن ہمارا عزم پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔‘‘اپنے مشن پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’یہ حربے ہمیں غزہ تک امداد پہنچانے اور غیر قانونی محاصرہ توڑنے کے ہمارے مشن سے باز نہیں رکھ سکیں گے۔ ہمیں ڈرانے کی ہر کوشش ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہے۔ ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ہم سفر جاری رکھیں گے۔‘‘اقوام متحدہ کی اسپیشل رپورٹر فرانسیسکا البانیز نے فوری بین الاقوامی توجہ کی اپیل کرتے ہوئے زور دیا کہ فلوٹیلا کے شرکاء کے تحفظ کی فوری ضرورت ہے۔فرانسیسی ممبر پارلیمنٹ ریما حسن نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر صدر ایمانوئل میکرون کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا، ’’فلوٹیلا پر کئی درجن فرانسیسی شہری موجود ہیں، ان پر حملوں کو روکا جائے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اٹلی میں غزہ جنگ کے خلاف زبردست احتجاج، لاکھوں افراد سڑکوں پراترے
یاد رہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا، جس میں۵۰؍ سے زائد جہاز شامل ہیں، اس ماہ کے شروع میں، غزہ میں جاری اسرائیلی محاصرہ توڑنے اور انسانی امداد پہنچانے کے مقصد کے ساتھ روانہ ہوئے تھے، جہاں ۲۴؍ لاکھ فلسطینی محصور ہیں۔ یورپی بندرگاہوں سے روانہ ہونے والی فلوٹیلا کے ممتاز شرکاء میں موسمیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور بارسلونا کی سابق میئر ایڈا کولاؤ شامل ہیں۔بعد ازاں یہ فلوٹیلا روانہ ہونے سے پہلے تیونسی سمندر میں بھی ڈرون حملوں کا نشانہ بنی تھی۔