Updated: December 07, 2025, 9:04 PM IST
| New Delhi
اقوام متحدہ کے ایف اے او کے مطابق نومبر میں مسلسل تیسرے مہینے عالمی خوراک کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔ دودھ، تیل، چینی اور گوشت سستا ہوا جبکہ اناج کی قیمتوں میں ۸ء۱؍ فیصد اضافہ ہوا۔ ایف اے او گلوبل فوڈ پرائس انڈیکس نومبر میں۱ء۱۲۵؍ پوائنٹس پر آیا، جو مارچ ۲۰۲۲ء کی ریکارڈ سطح سے ۲۲؍ فیصد کم ہے۔عالمی سطح پر مہنگائی کے دباؤ کے درمیان نومبر کا مہینہ صارفین کے لیے ریلیف کا مہینہ ثابت ہوا۔
غذا اور دالیں۔ تصویر:آئی این این
اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کے مطابق عالمی سطح پر خوراک کی قیمتوں میں مسلسل تیسرے مہینے کمی ہوئی۔ اہم اجناس جیسے دودھ، تیل، چینی اور گوشت سستا ہو گیا جبکہ سیریل گروپ میں اضافہ دیکھا گیا۔ایف اے او گلوبل فوڈ پرائس انڈیکس نومبر میں۱ء۱۲۵؍ پوائنٹس پر رہا، اکتوبر ۲۰۲۵ء کے مقابلے میں ۲ء۱؍ فیصد کم اور مارچ ۲۰۲۲ء کی ریکارڈ سطح سے تقریباً ۲۲؍ فیصد کم ہے۔
ستمبر۲۰۲۵ء کے لیے ایف اے او کی تازہ ترین رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ بڑھتی ہوئی عالمی افراط زر کے درمیان نومبر میں خوراک کی قیمتوں میں نمایاں طور پر نرمی آئی۔ انڈیکس اکتوبر کے مقابلے میں گرا اور نومبر ۲۰۲۴ء کے مقابلے میں سال بہ سال۱ء۲؍ فیصد کم رہا۔ دودھ، تیل، چینی، اور گوشت سمیت تقریباً تمام بڑے زمروں میں قیمتیں گر گئیں، سوائے اناج کے، جس سے صارفین کو نمایاں ریلیف ملا۔گندم اور مکئی میں اضافہ دوسری جانب نومبر میں اناج کی قیمت کا انڈیکس ۵ء۱۰۵؍ پر رہا، اکتوبر کے مقابلے میں۸ء۱؍ فیصد اور مجموعی طور پر ۳ء۱؍ فیصد۔ تاہم یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ۳ء۵؍ فیصد کم ہے۔ عالمی سطح پر گندم کی قیمتوں میں ۵ء۲؍ فیصد اضافہ ہوا۔
اس کی وجہ امریکہ سے چین کی بڑی درآمدات، بحیرہ اسود کے علاقے میں کشیدگی، اور روس میں اگلے سال کی فصل کے لیے کم بوائی کے تخمینے تھے۔برازیل میں مضبوط مانگ اور ارجنٹائن اور برازیل میں بارشوں کی وجہ سے رسد میں رکاوٹ کی وجہ سے مکئی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ جو اور جوار کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا جو عالمی سویا بین کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:انگلش پریمیر لیگ:مانچسٹر سٹی اور ایسٹن ولا نے اپنے میچز جیت لئے
اس کے برعکس، نومبر میں چاول کی قیمت کے انڈیکس میں ۵ء۱؍ فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ شمالی نصف کرہ میں فصل کی کٹائی کے آغاز اور انڈیکا اور خوشبو دار چاول کی کمزور درآمدی مانگ نے قیمتوں کو نیچے کھینچ لیا۔کھجور، سورج مکھی، اور دودھ کی کمینومبر میں خوردنی تیل کی قیمت کا انڈیکس ۱۶۵؍ پوائنٹس پر رہا، جو کہ۶ء۲؍ فیصد کی کمی ہے۔ پام، سورج مکھی اور ریپسیڈ آئل کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ برازیل میں بائیو ڈیزل کی طلب میں اضافے کی وجہ سے سویا بین کا تیل قدرے مہنگا ہو گیا۔ ملائیشیا میں پام آئل کی توقع سے زیادہ پیداوار اور خام تیل کی کم قیمتوں کا عالمی آئل مارکیٹ پر واضح اثر پڑا۔
یہ بھی پڑھئے:اگر فیڈرل ریزرو آر بی آئی کی طرز پر نہیں چلا تو مارکیٹ میں افراتفری کے لیے تیار رہیں!
چینی میں زبردست کمی، پیداوار میں اضافے کی توقعات
نومبر میں چینی کی قیمت کا انڈیکس ۶ء۸۸؍ پوائنٹس پر رہا، جو اکتوبر کے مقابلے میں ۹ء۵؍ فیصد اور گزشتہ سال کے مقابلے میں ۹ء۲۹؍ فیصد کم ہے۔ چینی کی قیمتوں میں مسلسل تیسرے مہینے کمی واقع ہوئی اور مسلسل دوسرے مہینے، انڈیکس دسمبر ۲۰۲۰ء کے بعد اپنی کم ترین سطح پر رہا۔ برازیل کے گنے کا ایک اہم حصہ اس سال ایتھنول کی بجائے چینی کی پیداوار کی طرف موڑ دیا گیا ہے، جس سے عالمی رسد کو تقویت ملی ہے۔ ہندوستان میں فصل سال ۲۶۔۲۰۲۵ء کی اچھی شروعات اور تھائی لینڈ میں سازگار موسم نے بھی پیداوار کی توقعات کو بڑھایا ہے، قیمتوں کو مزید دباؤ میں لایا ہے۔