• Fri, 03 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

گلوبل صمود فلوٹیلا کے قیدیوں کی اسرائیلی حملے کے خلاف غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال

Updated: October 03, 2025, 7:04 PM IST | Gaza

گلوبل صمود فلوٹیلا کے قیدیوں نے غیر قانونی اسرائیلی حملے کے خلاف غیرمعینہ مدت کیلئے بھوک ہڑتال شروع کردی، اسرائیل ۵۰؍ سے زائد ممالک کے ۴۵۰؍ رضاکاروں کو بین الاقوامی بحری علاقوں سے حراست میں لیا ہے۔

A photo of the Israeli attack on the Global Flotilla. Photo: X
گلوبل فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کی ایک تصویر۔ تصویر: ایکس

بین الاقوامی بحری علاقوں میں بحری جہازوں پر اسرائیلی حملے کے بعد گلوبل صمود فلوٹیلا کے قیدیوں نے غیر معینہ مدت کیلئے بھوک ہڑتال شروع کر دی ، اس سے قبل اسرائیلی بحریہ نے غزہ کیلئے امداد لے جانے والے بحری جہازوں پر جمعرات کے روز حملہ کر کے۵۰؍ سے زائد ممالک کے۴۵۰؍ سے زیادہ کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔غزہ کی ناکہ بندی توڑنے والی بین الاقوامی کمیٹی نے جمعہ کے روز کہا کہ گلوبل صمود فلوٹیلا کے حراست میں لیے گئے کارکنوں نے غیر معینہ مدت کیلئے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ کمیٹی کے ایک بیان میں کہا گیا کہ بین الاقوامی بحری علاقوں میں غیر قانونی اسرائیلی حملے کی زد میں آنے والے بحری جہازوں پر موجود حراست میں لیے گئے کئی کارکنوں نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اپنی حراست کے لمحے سے ہی بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے ۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا کی آخری فعال کشتی’’مارینیٹ‘‘ پر حملہ، عملہ گرفتار

واضح رہے کہ اسرائیلی بحریہ نے  ۴۴؍بحری جہازوں پر مشتمل اس انسان دوست فلوٹیلا کے تقریباً تمام جہازوں پر جمعرات کے روز حملہ کر کے ان پر قبضہ کر لیا اور۵۰؍ سے زائد ممالک کے۴۵۰؍ سے زیادہ کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ان فلوٹیلا کوغزہ میں انسان دوست امداد پہنچانے اور اس علاقے پر اسرائیل کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے روانہ کیا گیا تھا ۔اسرائیل تقریباً۱۸؍ سال سے غزہ، جہاں قریب ۲۴؍ لاکھ افراد آباد ہیں، پر ناکہ بندی جاری رکھے ہوئے ہے ۔جبکہ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے، اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں۶۶؍ ہزار ۲۰۰؍ سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے ۔ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور حقوق انسانی کی تنظیموں نے بارہا خبردار کیا ہے کہ غزہ رہنے کے قابل نہیں رہا، جہاں بھوک اور بیماریوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK