• Thu, 25 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

گوداوری ندی کا قہر، ناندیڑ اور پربھنی میں سیلاب جیسی صورت حال

Updated: September 25, 2025, 4:01 PM IST | ZA Khan | Nanded

گھروں میں پانی گھس آنے کی وجہ سے مقامی باشندے دیگر مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ، ۱۶؍ سالہ نوجوان منہاج خان کی موت۔

People looking at the water accumulating outside their homes. Photo: Inqilab
لوگ گھروں کے باہر جمع پانی کا نظارہ کرتے ہوئے۔ تصویر:انقلاب

مراٹھواڑہ میں بہنے والی گوداوری ندی اس وقت شباب پر ہے۔ جائیکواڑی اور وشنو پوری ڈیم سے بھاری مقدار میں پانی چھوڑے جانے کے بعد ندی کا بہاؤ خطرے کے نشان سے اوپر پہنچ گیا ہے۔ اس کی وجہ سے  ناندیڑ اور پربھنی ان دو اضلاع کے کئی علاقے متاثر ہوئے ہیں۔ یہاں سیلابی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔  
  ناندیڑ کے مومن پورہ اور ملیاں بستی کے  ۱۰۰؍ سے زائد گھروں میں پانی بھر گیا ہے۔ لوگ مکانات چھوڑ کر محفوظ مقامات کا رخ کررہے ہیں۔ سیلاب زدگان کوانتظامیہ کی طرف سے خاطر خواہ راحت نہیں ملی۔   ایسی نازک گھڑی میں مقامی سماجی تنظیمیں’مومن فار پیس اینڈ جسٹس‘ اور ’کمیونٹی امپاورمنٹ پروجیکٹ جماعت اسلامی ناندیڑ کے رضاکار متاثرہ محلوں میں جاکر عوام کی رہنمائی کر رہے ہیں اور ان کے مسائل حکام تک پہنچانے کی کوشش میں ہیں۔ ناندیڑ ضلع میں اس وقت اگرچہ بارش نہیں ہورہی، لیکن پربھنی اور اوپری علاقوں میں ہوئی زوردار بارش کی وجہ سے گوداوری ندی میںسطح آب بڑھ گئی ہے۔  ندی کنارے آباد دیہات کو احتیاطی طور پر چوکنا رہنے کا انتباہ دیا گیا ہے۔نتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ اگر گوداوری ندی میں پانی کا بہاؤ اسی طرح جاری رہا اور ضلع میں مزید موسلا دھار بارش ہوئی تو ناندیڑ اور اطراف میں سیلابی حالات پیدا ہوسکتے ہیں۔
  اس دوران  بدھ کی صبح دلہا شاہ رحمٰن  نگر میں ۱۶؍  سالہ منہاج  ساجد خان پانی میں ڈوب گیا۔  اطلاع کے مطابق شہر کے نشیبی علاقوں میں پانی گھروں کے اندر داخل ہوگیا تھا۔ دلہا شاہ رحمٰن نگر میں بھی تین تا چار فٹ پانی جمع تھا۔  منہاج خان   بدھ کی صبح تقریباً ۱۱؍ بجے اپنے گھر سے سامان نکالنے کی کوشش کر رہا تھا کہ پانی کی گہرائی کا اندازہ نہ ہونے کے سبب سیلابی ریلے میں بہہ گیا موقع پر موجود لوگوں نے فوری طور پر تلاش شروع کی۔ تقریباً ۱۵؍ تا ۲۰؍ منٹ کی جدوجہد کے بعد منہاج کی نعش برآمد ہوئی۔ مقامی افراد  اسے  قریبی اسپتال لے  گئے  مگر ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے دیا۔
 کچھ ایسی ہی صورتحال پربھنی میں بھی  ہے۔ یہاں بھی گوداوری ندی کے چھلک جانے کی وجہ سے کئی گائوں میں پانی گھس آیا ہے اور لوگ اپنے مکانات چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔ دھارا سور، میرال ساوگی، گودگاؤں، چنچٹا کلی ،  برہمناتھ واڑی، کھلی، جاولا، رومنا، سائیلا، سونے گاؤں، آنند واڑی، مہاتپوری، دوسل گاؤں، مُلی، بھمبرواڑی، دھارکھیڑ، گنگا کھیڑ، جھولا، پمبری  جیسے علاقوں میں پانی بھرا ہوا ہے۔ سب ڈیویژنل آفیسر جیو راج ڈاپکر تحصیلداروں کے ساتھ مل کر اقدامات کی کوشش کر رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK