گلوبل صمود فلوٹیلا پر ڈرون حملوں کے بعد فلوٹیلا صمود کی حفاظت کیلئے اسپین سے بھی جنگی جہاز روانہ، جبکہ اٹلی نے ایک اور جہاز روانہ کردیا ،ڈرون حملوں کے خلاف فلوٹیلا کی قانونی ٹیم آئی سی سی میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ دائر کرے گی ۔
EPAPER
Updated: September 25, 2025, 6:05 PM IST | Medrid
گلوبل صمود فلوٹیلا پر ڈرون حملوں کے بعد فلوٹیلا صمود کی حفاظت کیلئے اسپین سے بھی جنگی جہاز روانہ، جبکہ اٹلی نے ایک اور جہاز روانہ کردیا ،ڈرون حملوں کے خلاف فلوٹیلا کی قانونی ٹیم آئی سی سی میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ دائر کرے گی ۔
گلوبل صمود فلوٹیلا پر ڈرون حملوں کے بعد اٹلی اور اسپین نے فوری ردعمل کا اظہار کیا ہے،اطالوی وزیر دفاع گائیڈو کروسیٹو نے کہا ہے کہ اٹلی نے اپنا بحری جہاز `فیسن ممکنہ بچاؤ کارروائیوں کے لیے بھیج دیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’جمہوریت میں، بین الاقوامی قانون کے مطابق پرامن احتجاج کی حفاظت کی جانی چاہیے ۔‘‘ جبکہ اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے بھی اعلان کیا ہے کہ اسپین ایک گشتی ویسل بھیجے گا تاکہ بحیرہ روم میں اپنے شہریوں کے محفوظ سفر کے حق کا تحفظ کیا جا سکے۔تاہم اسرائیل نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی فلوٹیلا کے رضاکاروں پر حماس سے وابستگی کا الزام عائد کیا ہے، جسے کارکنان نے مسترد کر دیا ہے۔ اسرائیل نے فلوٹیلا سے اپنی امداد اسرائیلی بندرگاہ اشکلون پر اتارنے کا مطالبہ کیا ہے، جہاں سے اسے غزہ بھیجا جائے گا۔دریں اثنا، فلوٹیلا کے اراکین نے اپنے مشن جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، جو فلوٹیلا بحری بیڑے کے ایک جہاز پر سوار ہیں، نے ان حملوں کو ’’خوف پھیلانے کی تکنیک‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انہیں غزہ جانے سے روک نہیں پائے گی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اقوام متحدہ میں اسپین کا بھی اسرائیل پر شدید حملہ
بین الاقوامی پانیوں میں ہونے والے مبینہ ڈرون حملوں کے بعد گلوبل صمود فلوٹیلا نے اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی )میں قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے ۔منگل کی رات سے بدھ تک یونان کے جنوبی سمندر میں فلوٹیلا کے جہازوں پر مبینہ طور پر ’’نامعلوم ڈرون‘‘ کے حملوں اور مواصلاتی نظام میں رکاوٹوں کی اطلاعات ہیں ۔ فلوٹیلا کے ترجمانوں کے مطابق، کم از کم ۱۳؍دھماکے سنے گئے اور دس سے زائد جہازوں پر نامعلوم اشیاء گرائی گئیں، جس سے جہازوں کو نقصان پہنچا ہے ۔فلوٹیلا کی قانونی ٹیم کے مطابق، ان حملوں کو ’’جنگی جرائم‘‘قرار دیتے ہوئے آئی سی سی میں مقدمہ دائر کیا جائے گا ۔·مراکش کے وکیل عبدالحق بنقادی کے مطابق،ان حملوں میں استعمال ہونے والے ڈرون کی اقسام، مواصلاتی مداخلت اور ہونے والے نقصان سمیت تمام ثبوت جمع کیے جا رہے ہیں ۔ اور ثبوتوں کے ساتھ ایک مکمل رپورٹ ہیگ میں واقع آئی سی سی میں جمع کرائی جائے گی ۔