بچپن کا زمانہ نازک ہوتا ہے جس میں جسمانی اور ذہنی نشوونما تیزی سے ہوتی ہے۔ متوازن غذا، جسمانی سرگرمیاں اور جذباتی تعاون، وہ اہم تین نکات ہیں جن کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے تاکہ بچے صحتمند، تعلیم یافتہ اور مستقبل کیلئے تیار رہیں۔
EPAPER
Updated: September 25, 2025, 4:58 PM IST | Hafsah Thim | Mumbai
بچپن کا زمانہ نازک ہوتا ہے جس میں جسمانی اور ذہنی نشوونما تیزی سے ہوتی ہے۔ متوازن غذا، جسمانی سرگرمیاں اور جذباتی تعاون، وہ اہم تین نکات ہیں جن کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے تاکہ بچے صحتمند، تعلیم یافتہ اور مستقبل کیلئے تیار رہیں۔
بچپن کا زمانہ نازک ہوتا ہے جس میں جسمانی اور ذہنی نشوونما تیزی سے ہوتی ہے۔ متوازن غذا، جسمانی سرگرمیاں اور جذباتی تعاون، وہ اہم تین نکات ہیں جن کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے تاکہ بچے صحتمند، تعلیم یافتہ اور مستقبل کیلئے تیار رہیں۔ آج اس کالم میں بچوں کی نشوونما میں ۳؍ اہم نکات کے بارے میں بتایا جا رہا ہے:
(۱)متوازن غذا
صحیح مقدار میں پروٹین، کاربوہائیڈریٹس، صحتمند چکنائی، وٹامنز اور منرلز بچوں کی ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوطی فراہم کرتے ہیں ساتھ ہی ذہنی نشوونما میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق، بچوں کو متوازن غذا دی جائے تو بچوں کی نشوونما بہتر ہوتی ہے اور خون کی کمی کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
بچوں کی خوراک میں دودھ، انڈے، دالیں، اناج، پھل اور سبزیاں شامل کریں۔ شوگر والے اسنیکس اور سوڈا ڈرنکس سے پرہیز کریں۔
(۲)جسمانی سرگرمیاں
جسمانی سرگرمیاں بچوں کے مدافعتی نظام، ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط کرتی ہیں۔ توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کے ساتھ مزاج میں بہتری آتی ہے۔ اسکے علاوہ وزن معتدل رہتا ہے۔
سی ڈی سی (سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن) بچوں کو روزانہ کم سے کم ۶۰؍ منٹ کی جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا مشورہ دیتا ہے۔
جرنل آف پیڈیاٹرکس (۲۰۱۸ء) میں شائع مطالعہ کے مطابق، جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے بچوں کی ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں، دل صحتمند ہوتا ہے اور ذہنی صحت بہتر ہوتی ہے۔
بچوں کو آؤٹ ڈور گیمز کھیلنے، سائیکلنگ اور اسپورٹس میں دلچسپی لینے کی تحریک دیں۔
(۳)جذباتی تعاون اور سازگار ماحول
بچوں کی بہتر ذہنی صحت کیلئے سازگار ماحول کی ضرورت ہوتی ہے۔ محبت، توجہ اور تحفظ بچوں میں خود اعتمادی پیدا کرتا ہے اور دباؤ کم کرتا ہے۔
بچوں کی نشوونما پر ہارورڈ یونیورسٹی کی رپورٹ کے مطابق، جن بچوں کو توجہ اور جذباتی تعاون ملتا ہے ان کی نشوونما بہتر ہوتی ہے اور رشتے مستحکم ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں سماجی روابط بہتر ہوتے ہیں۔
چائلڈ ڈیولپمنٹ (۲۰۱۰ء) کے مطالعہ میں پایا گیا کہ والدین اور بچوں کے مضبوط تعلقات سے بچوں کی لینگویج، یادداشت اور سماجی روابط بہتر ہوتے ہیں۔
بچوں کے ساتھ وقت گزاریں، ان کی بات غور سے سنیں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں۔ اس کے علاوہ بچوں کو سازگار ماحول فراہم کریں۔
خلاصہ:
بچوں کی بہتر نشوونما میں مذکورہ بالا تین نکات بے حد اہم ہیں جن سے وہ صحتمند اور مستقبل کے لئے تیار رہتے ہیں۔