یکم جنوری کے بعد سے سونا ۲۸؍ ہزار ۳۳۱؍ روپے مہنگا ہوا ، ایک لاکھ ۴؍ ہزار روپے فی تولہ پر پہنچ گیاجبکہ چاندی ایک لاکھ ۲۲؍ ہزار روپے کلو ہوگئی۔
EPAPER
Updated: September 02, 2025, 12:36 PM IST | Agency | Mumbai
یکم جنوری کے بعد سے سونا ۲۸؍ ہزار ۳۳۱؍ روپے مہنگا ہوا ، ایک لاکھ ۴؍ ہزار روپے فی تولہ پر پہنچ گیاجبکہ چاندی ایک لاکھ ۲۲؍ ہزار روپے کلو ہوگئی۔
انڈیا بلین اینڈ جیولرس اسوسی ایشن(اِبجا) کے مطابق ۲۴؍ قیراط سونا پیر کو ۲؍ ہزار ۱۰۵؍ روپے اضافہ کے ساتھ ایک لاکھ ۴؍ ہزار ۴۹۳؍ روپے روپے فی۱۰؍گرام پر پہنچ گیا ہے۔وہیںچاندی کی قیمت۵؍ ہزار ۲۲۸؍ روپے فی کلو بڑھ گئی ہے۔ پیر کو چاندی ایک لاکھ۲۲؍ ہزار ۸۰۰؍ روپے کلو ہو گئی ہے۔ اس طرح دونوں قیمتیں دھاتوں کی قیمتیں اپنی سب سے اونچی سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
اس سال یعنی یکم جنوری سے اب تک ۲۴؍ قیراط سونے کی فی تولہ قیمت ۲۸؍ ہزار ۳۳۱؍ روپے بڑھ چکی ہے۔ سونا یکم جنوری کو ۷۶؍ ہزار ۱۶۲؍ روپے فی تولہ تھا جو اَب ایک لاکھ ۴؍ ہزار ۴۹۳؍ روپے روپے فی تولہ ہوگیاہے۔ اسی طرح چاندی یکم جنوری کے بعد سے اب تک ۳۶؍ ہزار ۷۸۳؍ روپے فی کلو مہنگی ہوچکی ہے۔ یکم جنوری کو چاندی ۸۶؍ ہزار ۱۷؍ روپے فی کلو تھی۔ ۲۰۲۴ء میں سال بھر میں سونے کی قیمت میں ۱۲؍ ہزار ۸۱۰؍ روپے کا اضافہ ہوا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کی ٹیریف پالیسی کی وجہ سے جیو پولیٹیکل ٹینشن ہے۔ اس کی وجہ سے سونے کی مانگ اور نتیجے میں قیمت بڑھ رہی ہے۔ یہی صورتحال برقراررہی تو سونا اس سال کے اواخر تک ایک لاکھ۸؍ ہزار روپے فی تولہ تک جبکہ چاندی ایک لاکھ ۳۰؍ ہزار روپے فی کلو تک جاسکتی ہے۔
قیمت میں اضافہ کی وجوہات
ٹرمپ کے ٹیریف پلان اور تجارتی جنگ کے خدشہ نے سونے میں سرمایہ کاری بڑھا دی ہے۔
چین اور روس جیسے ممالک بڑی مقدار میں سونا خرید رہے ہیں، جس سے مانگ بڑھی ہے۔
روس-یوکرین جنگ ختم اور غیر یقینی صورتحال میں لوگ سونے میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
افراطِ زر کے خدشہ اور فیڈرل ریزرو کی کم شرحِ سود کی وجہ سے سونا مزید پرکشش ہو گیا ہے۔
روپے کی کمزوری بھی سونے کی قیمت بڑھنے کا سبب بن رہی ہے۔