ایک طرف سونے کی قیمتیں آسمان چھونے کی وجہ سے یہ عام لوگوں کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے، تو دوسری طرف لوگ اپنے زیورات بینکوں کے پاس رہن رکھ کر جم کر گولڈ لون بھی لے رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: October 21, 2025, 7:00 PM IST | Mumbai
ایک طرف سونے کی قیمتیں آسمان چھونے کی وجہ سے یہ عام لوگوں کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے، تو دوسری طرف لوگ اپنے زیورات بینکوں کے پاس رہن رکھ کر جم کر گولڈ لون بھی لے رہے ہیں۔
ایک طرف سونے کی قیمتیں آسمان چھونے کی وجہ سے یہ عام لوگوں کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے، تو دوسری طرف لوگ اپنے زیورات بینکوں کے پاس رہن رکھ کر جم کر گولڈ لون بھی لے رہے ہیں۔ ریزرو بینک کے اعداد و شمار کے مطابق۲۳؍ اگست ۲۰۲۴ءکو بینکوں کی طرف سے دیا گیا گولڈ لون۱۴۰۳۹۱؍ کروڑ روپے تھا جو ۲۲؍اگست ۲۰۲۵ء کو۳۰۵۸۱۴؍ کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔ اس طرح اس میں۸ء۱۱۷؍ فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
رواں مالی سال کی بات کریں تو بینکوں کی طرف سے دیئے گئے گولڈ لون میں۵ء۴۶؍ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ یہ۳۱؍ مارچ ۲۰۲۵ء کو۲۰۸۷۳۵؍ کروڑ روپے تھا۔ قابل ذکر ہے کہ اگست ۲۰۲۴ءمیں ممبئی میں ۲۴؍ قیراط سونے کی اوسط قیمت۷۰۴۴۱؍ روپے فی ۱۰؍گرام تھی جو اگست ۲۰۲۵ء میں ۹۹۶۹۶؍ روپے فی ۱۰؍گرام تک پہنچ گئی تھی تاہم اب سونا تقریباً۱۳۰۰۰۰؍روپے فی ۱۰؍گرام کے قریب ہے۔
واضح رہے کہ پچھلے کچھ وقت سے سونے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے بینک آسانی سے گولڈ لون دے رہے ہیں۔ ساتھ ہی لوگ بھی اپنی ضرورتوں کے لیے بھرپور گولڈ لون لے رہے ہیں۔ سونے کی قیمتوں میں جاری تیزی کے لیے جغرافیائی و سیاسی تناؤ اور غیر یقینی صورتحال کو سب سے بڑا سبب مانا جا رہا ہے۔ سرمایہ کاروں کے علاوہ دنیا بھر کے سینٹرل بینک اپنے سونے کے ذخائر کو مضبوط کر رہے ہیں۔ عالمی سونے کی کونسل کے اعداد و شمار کے مطابق سینٹرل بینکوں نے اپریل تا جون سہ ماہی میں۱۶۶؍ ٹن سونا خریدا تھا جبکہ عالمی مانگ۱۲۴۹؍ ٹن رہی تھی۔ریزرو بینک کے سونے کے ذخائر بھی ۱۰؍ اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں پہلی بار۱۰۰؍ ارب ڈالرس سے تجاوز کر گئے۔ یہ۶۰ء۳؍ ارب ڈالرس کے اضافے کے ساتھ۳۷ء۱۰۲؍ ارب ڈالرس تک پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھئے:دیوالی کے موقع پر ۶؍ لاکھ کروڑ کا کاروبار ہوا: رپورٹ
ناقص کھاد فروخت کرناگناہ ہے: شیو راج سنگھ چوہان
مرکزی وزیر برائے زراعت، کسان بہبود اور دیہی ترقی شیو راج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ ناقص کھاد فروخت کرنا بہت بڑا گناہ ہے، انہوں نے اس طرح کے معاملات میں سخت کارروائی کرنے کے لیے تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو خط بھیجے ہیں۔ چوہان نے منگل کو اپنے پارلیمانی حلقہ سیہور کے کسانوں کے ساتھ منعقدہ ایک میٹنگ میں یہ بات کہی۔ چوہان نے یہ ہدایت بھی دی کہ کسانوں کو کہیں بھی کسی قسم کی پریشانی نہ ہو اور سب کو کھاد فراہم کی جانی چاہیے۔ اس کے لیے کھاد کمپنیوں کے ساتھ رابطہ کرکے کھاد کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔