Inquilab Logo

وزراء کےغیر ملکی دوروں پر سرکاری خزانہ لٹایا جارہا ہے: آدتیہ ٹھاکرے

Updated: October 01, 2023, 8:44 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

شیو سینا لیڈر نے الزام عائد کیا کہ اب تک ۴۰؍ کروڑ روپے خرچ کئے جاچکے ہیں لیکن دوروں کا کیا فائدہ ہوا یہ نہیں بتایا گیا۔

Aditya Thackeray during the press conference. Photo: PTI
آدتیہ ٹھاکرے پریس کانفرنس کے دوران۔تصویر: پی ٹی آئی

یاست کےسابق وزیر اور شیو سینا ( ادھوٹھاکرے) لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ ریاست کے ’ غیر قانونی‘ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ان کے وزراءعوام  کے پیسوں سے غیر ملکی دورے کررہے ہیں۔ ان دوروں پر اب تک ۴۰؍ کروڑ روپے خرچ بھی ہو چکے ہی لیکن ان سے کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ ان دونوں کا کیا فائدہ ہوا یہ بات اب تک نہیں بتائی گئی ہے۔
آدتیہ ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ ان کے  ۲؍ ٹویٹ سے وزیر اعلیٰ شندے کا جرمنی اور برطانیہ کا دورہ اور اسپیکر راہل نارویکر کا افریقی ملک گھانا  کا دورہ منسوخ ہو گیا ۔واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے یکم اکتوبر تا ۸؍ اکتوبر جرمنی اور برطانیہ کے دورے  پر جبکہ اسپیکر  ۳۰؍ ستمبر تا ۶؍ اکتوبر مغربی افریقہ کے ملک گھانا  میں کانفرنس میں شرکت کرنے جانے والے تھے لیکن  اب دونوں نے اپنا اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ اس کا کریڈٹ آدتیہ ٹھاکرے نے لینے کی کوشش کی اور کہا کہ ایسے ہی ہم سرکار کے ایک ایک قدم پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

اس سلسلےمیں ماتوشری (باندرہ) میں منعقدہ پریس کانفرنس میں آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ گزشتہ دنوں اہم عہدیداروں کے۲؍دورے منسوخ کئے گئے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ جرمنی اور لندن جانے والے تھے، جیسے ہی مَیں نے ٹویٹ کر کے اس دورے کا شیڈول اور مقصد پوچھا ، ۳۰؍ منٹ کے اندر یہ دورہ منسوخ کر دیاگیا۔ گویا سرکاری خرچ پر وہ بیرون ملک تفریح کیلئے جارہے تھے۔‘‘ انہوں نے بتایا’’اسی طرح ہماری اسمبلی کے اسپیکر جو متنازع اراکین اسمبلی کی رکنیت کالعدم کرنے کےمعاملے کی سماعت کرنے والے ٹربیونل کے نگراں بھی ہیں ، ۳۰؍ ستمبر تا ۶؍ اکتوبر مغربی افریقی ملک گھانا جانے والے تھے اور وہاں ۶۶؍ ویں کامن ویلتھ پارلیمنٹری کانفرنس سے خطاب کرنے والے تھے۔ ان سے بھی مَیں نے سوال کیا تھا کہ وہاں جاکر آپ ( اسپیکر)کیا بات کریں گے؟ کیونکہ ریاست میں اراکین اسمبلی کی رکنیت کا معاملہ زیر سماعت ہے اور اس پر کوئی فیصلہ نہیں آ رہا ہے بلکہ اسپیکر طویل دورے کے لئے غیر ممالک جارہے ہیں ۔ یہ بہت بڑا مذاق ہے کہ وہ یہاں انصاف نہیں کر رہے ہیں اور بیرون ملک جاکر انصاف کے موضوع پرتقریر کرنے والے تھے ۔
  آدتیہ ٹھاکرے کے مطابق ان سے جب یہ سوالات کئے گئے تو انہوں نے بھی دورہ منسوخ کردیا۔ آدتیہ نے تیسرا سوال یہ کیا کہ وزیر صنعت لندن ، دائوس اور میونخ جانے والے ہیں ۔ دائوس میں جاکر کون سا دورہ کرنے والے ہیں کیونکہ وہاں کی کانفرنس جنوری میں ہوتی ہے تو پھر اس وقت وہاں کےدورہ کیامطلب ہے؟ نوجوان لیڈر نے کہا’’ اگر انہیں تفریح کرنی ہے یا چھٹی منانی ہے تو ذاتی خرچ پر جائیں ، عوامی خرچ پر پکنک منانے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہاکہ نائب وزیر اعلیٰ کا جو جاپان کا دورہ تھا اس کا پورا خرچ جاپان کی حکومت اٹھانے والی تھی لیکن یہ بتایا جارہا ہےکہ یہ خرچ مہاراشٹر حکومت نے برادشت کیا ہے ۔
  جب آدتیہ سے ان کے دورحکومت میں سرکاری دوروں کا سوال کیا گیا تو انہوں نے بالکل واضح جواب دیا کہ’’ہمارا جو بھی غیر ملکی دورہ ہوا اس کا شیڈول ٹویٹر پر جاری کیا گیااور کس میٹنگ میں کس موضوع پر بات چیت کی گئی اس کی بھی تفصیل جاری کی گئی ہے لیکن ان وزراء کے کےمعاملہ میں ایسا نہیں ہوا ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ ’’حکومت نےاب تک ۴۰؍ کروڑ روپے خرچ کر دیئے ہیں لیکن وہ ان دوروں کی افادیت نہیں بتاپارہی ہے۔‘‘ اس سوال پر کہ موجودہ وزیر اعلیٰ کا دعویٰ ہے کہ ان کےدور میں مہاراشٹر سرمایہ کاری میں اول بن گیا ہے، آدتیہ نے کہا کہ وہ تو ویدانتا اور فوکسکون کمپنی سے بھی بڑی کمپنی لانے والے تھے لیکن کیا ہوا یہ ہم سب جانتے ہیں ۔ آدتیہ نے محکمہ مالیات سے درخواست بھی کی کہ وہ ان دوروں پر خرچ ہونے والی رقم کے تعلق سے وضاحت پیش کرے۔ آدتیہ نے پریس کانفرنس ختم کرتے کرتے یہ طنز بھی کیا کہ ہم سے جو لوگ علاحدہ ہوئے ہیں انہیں گورنر بنانے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن یہ وعدہ بھی اب تک وفا نہیں ہوا ہے۔ اس لئے وہ اب مطالبہ کر رہے ہیں کہ کم از کم غیر ملکی سفارت کار ہی بنادیا جائے تاکہ بیرون ملک دورہ کا موقع مل سکے۔‘‘ یاد رہے کہ آدتیہ ٹھاکرے سابقہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت میں وزیر برائے سیاحت و ماحولیات بھی رہ چکے ہیں اور غیر ملکی دورہ بھی کر چکے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK