روزگار کےمواقع بڑھنے کا بھی دعویٰ کیاگیا، ہندوستان لیور نے ٹیکس کی اصلاح شدہ شرحوں کے باقاعدہ نفاذ سے قبل ہی روز مرہ کے استعمال کی اشیاء میں کی قیمتوں کمی کا اعلان کیامگر ’’پی ڈبلیو ایس ‘‘ کے سروے میں انکشاف ہوا کہ راحت کی امیدوں کے باوجود ۶۳؍ فیصد شہری مہنگائی سے پریشان ہیں، ۷؍ فیصد کیلئے خرچ پورا کرنا مشکل۔
روزہ مرہ کے استعمال کی اشیاء سستی ہونے سے عوام کو راحت کی امید ہے۔ تصویر: آئی این این
جی ایس ٹی -۲؍ کے نفاذ کے اعلان کے بعد عام آدمی کو راحت ملنے کی امیدوں کے ساتھ ہی حکومت ہند کو امید ہے کہ ٹیکس کی اصلاح شدہ شرحوں کی وجہ سے انتہائی چھوٹے، چھوٹے اور متوسط درجے کے کاروبار کو تقویت ملے گی جس سے نہ صرف ملک کی شرح نمو بہتر ہوگی بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوںگے۔ واضح رہے کہ جی ایس ٹی کی نئی شرحوں کا نفاذ ۲۲؍ ستمبر سے ہوگا۔ اس بیچ مختلف کمپنیوں نے جی ایس ٹی میں کمی کا فائدہ براہ راست صارفین تک پہنچاتے ہوئے اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا ہے۔ان میں ہندوستان لیور بھی شامل ہے جو روزمرہ کے استعمال کی اشیاء بناتی ہے۔
جی ایس ٹی -۲؍ سے حکومت کی امیدیں
جی ایس ٹی -۲؍ کے تحت اشیاء اور خدمات پر۵؍ فیصد، ۱۲؍ فیصد، ۱۸؍ فیصد اور ۲۸؍ فیصد ٹیکس عائد ہوتا تھا۔ جی ایس ٹی -۲؍ کے تحت ان چار شرحوں کو ختم کر کے اب صرف ۲؍ شرحیں۵؍ فیصد اور ۱۸؍ فیصد کردی گئی ہیں۔ حکومت کے مطابق جی ایس ٹی کی شرحوں میں کمی سے آٹوموبائل، فوڈ پروسیسنگ، ملبوسات، لاجسٹکس اور ہینڈی کرافٹس سمیت کئی شعبوں میں سپلائی چین مضبوط ہوگی ، مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ ملے گا اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔
کئی کمپنیوں نے قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا
جی ایس ٹی -۲؍ کے نفاذ سے قبل ہی کئی کمپنیوں نے اپنی اشیاء اور خدمات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیاہے۔ اس محاذ پر پہل آٹوموبائل انڈسٹری نے کی۔ ماروتی اور مہندرا جیسی کئی کمپنیاں گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرچکی ہیں۔ اس دوڑ میں ہندوستان لیور بھی شامل ہوگئی ہے جو ڈو شیمپو، کسان جیم، ہارلکس، لکس ا ور لائف بوائے صابن نیز کلوز اَپ ٹوتھ پیسٹ جیسی روز مرہ کے استعمال کی متعدد اشیاء بناتی ہے۔کمپنی کے اعلان کے مطابق اس کی مصنوعات ۱۵؍ فیصد تک سستی ہوجائیں گی۔ حکومت نے منگل کو کمپنیوںکو اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ پرانی ’ایم آر پی‘ پر نئے ’ایم آر پی‘ کا اسٹیکر ا س طرح لگائیں کہ پرانے قیمتیں بھی دیکھی جاسکیں۔ یہ چھوٹ ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۵ء تک یا پرانا اسٹاک ختم ہونے تک نافذ رہے گی۔
سروے میں بھی مثبت اثر کی امید
ایسے وقت میں جبکہ مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ رکھی ہے، جی ایس ٹی میں اصلاحات اور ٹیکس کی شرحوں میں کمی کے حوالے سے کئے گئے ایک سروے میں بھی اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ اس کے مثبت اثرات مرتب ہوںگے۔ ’پی ڈبلیو سی‘ کے ذریعہ کرائے گئے سروے کے مطابق نئی شرحیں عام گھریلو بجٹ پر مثبت اثر ڈالیں گی۔ سروے رپورٹ کے مطابق جی ایس ٹی میں کی گئی تبدیلیوں سے روزمرہ کے سامان سستے ہو جائیں گے، جس سے عام آدمی کیلئے اخراجات کو قابو میں رکھنا آسان ہوگا۔
۶۳؍ فیصد مہنگائی سے پریشان، ۷؍فیصد کی حالت غیر
لیکن رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک میں ۶۳؍ فیصد صارفین بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پریشان ہیں جبکہ ۷؍فیصد افراد کیلئے روزمرہ خرچ اٹھانے میں دشواری ہو رہی ہے۔ رپورٹ کے مطاقب مہنگائی سے نمٹنے کیلئے لوگ اپنی عادات میں تبدیلی لا رہے ہیں۔سستا سامان پانے کیلئے بڑی مقدار میں ایک ساتھ خرید رہے ہیں۔