یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے کہ مرکز نے اشیاء و خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) میں بڑے پیمانے پر کمی کا اعلان کیا ہے، جو براہِ راست کوآپریٹیوز، کسانوں، دیہی صنعتوں پر اثر ڈالے گا اور ملک کے۱۰؍کروڑ سے زیادہ ڈیری کسانوں کو فائدہ پہنچائے گا۔
EPAPER
Updated: September 07, 2025, 7:48 PM IST | New Delhi
یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے کہ مرکز نے اشیاء و خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) میں بڑے پیمانے پر کمی کا اعلان کیا ہے، جو براہِ راست کوآپریٹیوز، کسانوں، دیہی صنعتوں پر اثر ڈالے گا اور ملک کے۱۰؍کروڑ سے زیادہ ڈیری کسانوں کو فائدہ پہنچائے گا۔
یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے کہ مرکز نے اشیاء و خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) میں بڑے پیمانے پر کمی کا اعلان کیا ہے، جو براہِ راست کوآپریٹیوز، کسانوں، دیہی صنعتوں پر اثر ڈالے گا اور ملک کے۱۰؍کروڑ سے زیادہ ڈیری کسانوں کو فائدہ پہنچائے گا۔ یہ اصلاحات کوکوآپریٹیوز شعبے کو مضبوط بنائیں گی، ان کی مصنوعات کو مسابقتی بنائیں گی، ان کی مانگ میں اضافہ کریں گی اور کوکوآپریٹیوز کی آمدنی کو بڑھائیں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ دیہی کارخانہ داری کو فروغ دیں گی، کھانے کی پروسیسنگ میں کوآپریٹیوز کو آگے بڑھائیں گی اور لاکھوں گھرانوں کے لیے ضروری اشیاء تک سستی رسائی کو یقینی بنائیں گی۔ جی ایس ٹی شرح میں یہ کمی کسانوں اور مویشی پروری کی کوآپریٹیوز کو فائدہ پہنچائے گی، پائیدار کھیتی کو فروغ دے گی اور چھوٹے کسانوں اور ایف پی اوز کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیئے:ہم روپے پر نظر رکھے ہوئے ہیں :نرملا سیتا رمن
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں لائی گئی اگلی نسل کی جی ایس ٹی اصلاحات کو پورے ڈیری کوآپریٹیوز سیکٹر نے سراہا ہے، جن میں امول جیسے بڑے کوکوآپریٹیو برانڈ بھی شامل ہیں۔ ڈیری شعبے میں براہِ راست کسانوں اور صارفین کو ریلیف دیا گیا ہے کیونکہ دودھ اور پنیر، چاہے برانڈیڈ ہوں یا اَن برانڈیڈ، جی ایس ٹی سے مستثنیٰ قرار دیئے گئے ہیں۔ مکھن، گھی اور اسی طرح کی مصنوعات پر ٹیکس کو۱۲؍ فیصد سے کم کرکے۵؍ فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ لوہے، اسٹیل یا ایلومینیم سے بنے دودھ کے کین پر بھی جی ایس ٹی۱۲؍ فیصد سے کم کرکے ۵؍ فیصد کر دیا گیا ہے۔
یہ اقدامات ڈیری مصنوعات کو زیادہ مسابقتی بنائیں گے، ڈیری کسانوں کو براہِ راست ریلیف فراہم کریں گے اور خواتین کی قیادت میں چلنے والی دیہی صنعتوں کو مضبوط کریں گے، خاص طور پر وہ سیلف ہیلپ گروپس جو دودھ کی پروسیسنگ میں مصروف ہیں۔ سستی ڈیری مصنوعات گھروں کے لیے پروٹین اور چربی کے اہم ذرائع کو مزید سستا بنا کر غذائی تحفظ کو بہتر کریں گی اور ڈیری شعبے میں کوآپریٹیوز کی آمدنی میں اضافہ کریں گی۔
کھانے کی پروسیسنگ اور گھریلو اشیاء میں بھی بڑا ریلیف دیا گیا ہے کیونکہ پنیر، نمکین، مکھن اور پاستا پر جی ایس ٹی کو۱۲؍ یا۱۸؍ فیصد سے کم کرکے ۵؍ فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ جیم، جیلی، خمیر، بھُجیا اور فروٹ پلپ یا جوس پر مبنی مشروبات پر اب صرف۵؍ فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ چاکلیٹس، کارن فلیکس، آئس کریمز، پیسٹری، کیک، بسکٹ اور کافی پر بھی ٹیکس۱۸؍ فیصد سے کم کرکے ۵؍ فیصد کر دیا گیا ہے۔