Inquilab Logo

گجرات: بورڈ امتحان کے دوران طالبات کے حجاب اتروانے کا معاملہ، نگراں معطل

Updated: March 14, 2024, 8:12 PM IST | Gandhinagar

گجرات کے انکلیشور میں ایس ایس سی بورڈ امتحان کے دوران طالبات کے حجاب اتروانے کا حکم دینے والے ممتحن کو معطل کردیا گیا۔ امتحان گاہ میں شناخت ہوجانے کے بعد کسی بھی قسم کے لباس پہننے کی آزادی ہے۔ والدین نے اسکول کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

جمعرات کو گجرات کے انکلیشور میں ایک اسکول کے دسویں جماعت کے بورڈ امتحان کے نگران کو اس وقت نوکری سے نکال دیا گیا جب اس نے بدھ کو ریاضی کے پرچہ کے دوران مسلم طالبات کے حجاب اتارنے کی مبینہ طور پر ہدایت دی تھی۔ 
بھروچ کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (ڈی ای او) نے بدھ کوایک طالبہ کے والدین کی جانب سے جس کا حجاب اتار دیا گیا تھا، کی شکایت موصول ہونے کے بعد واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔ بھروچ ضلع کی ڈی ای او سواتی راولجی نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ یہ واقعہ انکلیشور کے لائنس اسکول میں سینئر سیکنڈری سرٹیفکیٹ (ایس ایس سی) بورڈ امتحان کے دوران پیش آیا جہاں نگرانی کرنے والوں نے طالبات کے پاس جاکر اُن کے حجاب اکٹھا کئے۔ 
 راول جی نے کہا کہ ’’مجھے ایک طالبہ کے والدین کی طرف سے شکایت موصول ہوئی ہے جس نے الزام لگایا ہے کہ بدھ کو لائنس اسکول میں بورڈ کے امتحان میں شرکت کے دوران ان کے وارڈ میں حجاب اتارنےکیلئے کہا گیا تھا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کرنے پر ان کی شکایت حقیقت پر مبنی پائی گئی اس لئے میں نے اسکول کے بورڈ امتحان کے نگراں کو نکال دیا ہے اور مزید انکوائری کا حکم دیا ہے۔ ‘‘
اسکول نے اپنی ابتدائی زبانی وضاحت میں کہا ہے کہ طلبہ کو ہال ٹکٹ کے مطابق اپنی شناخت کی تصدیق کیلئے نقاب ہٹانے کیلئے کہا گیا تھا۔ راول جی نے مزید کہا کہ ’’کلاس روم میں پیش آنے والے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دو افراد اور ایک مددگار کو کلاس کے ارد گرد گھومتے ہوئے اور کچھ مسلم طالبات کے حجاب جمع کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ‘‘ راول جی نے کہا کہ طلبہ منگل کو پہلے دن بھی امتحان میں شریک ہوئے تھے لیکن تب کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ 
یہ شکایت بدھ کو یعنی دوسرے دن موصول ہوئی ہے۔ راول جی نے کہا کہ ہمیں اس ضمن میں ایک شکایت ملی ہے لیکن اس سے زیادہ طالب علم ہو سکتے ہیں جنہیں نقاب ہٹانے کیلئے کہا گیا کیونکہ فوٹیج میں ایک سے زیادہ طالبات کو دیکھاجا سکتا ہے۔ ڈی ای او نے کہا کہ تعلیمی بورڈ کے رہنما خطوط میں بورڈ امتحانات میں شرکت کے دوران کسی بھی لباس پر پابندی نہیں ہے۔ طلبہ کے لباس میں کسی قسم کی ممانعت کا واضح طور پر کوئی ذکر نہیں ہے اور اس لئے ایک بار شناخت ہونے کے بعد طلبہ کو اپنی پسند کے لباس پہننے اور امتحان میں شرکت کی اجازت دی جاتی ہے اس لئے ہم نے شکایت کا نوٹس لیا ہے۔ 
جمعرات کو مسلم کمیونٹی کے ارکان کے ساتھ کچھ طلبہ کے والدین احتجاجاً اسکول میں جمع ہوئے اور بھروچ کے ڈی ای او کو ایک میمورنڈم بھی سونپا۔ طالبہ کے والد نے جس نے ڈی ای او کے پاس شکایت درج کرائی ہے، کہا کہ ’’ایک مخصوص طبقہ سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کو اکٹھا کیا گیا اور ان کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا گیا۔ اسکول کو طالبات کے ساتھ اس قسم کے امتیازی سلوک کیلئے تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا چاہئے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK