اے ایس آئی نے وارانسی کورٹ سے گیان واپی مسجد کے سروے کی سائنسی رپورٹ پیش کرنے کیلئے مزید ۱۵؍ دن کی مہلت طلب کی ہے۔ خیال رہے کہ اے ایس آئی کو سروے کا حکم اس لئے دیا گیا ہے کہ معلوم کیا جا سکے کہ مسجد کسی ہندو مندر پر تعمیر کی گئی ہے یا نہیں۔
EPAPER
Updated: November 17, 2023, 3:59 PM IST | varansi
اے ایس آئی نے وارانسی کورٹ سے گیان واپی مسجد کے سروے کی سائنسی رپورٹ پیش کرنے کیلئے مزید ۱۵؍ دن کی مہلت طلب کی ہے۔ خیال رہے کہ اے ایس آئی کو سروے کا حکم اس لئے دیا گیا ہے کہ معلوم کیا جا سکے کہ مسجد کسی ہندو مندر پر تعمیر کی گئی ہے یا نہیں۔
گیان واپی مسجد کے سائنسی سروےکی بنیاد پر رپورٹ پیش کرنےکیلئے آرکیالوجیل سروے آف انڈیا( اے ایس آئی) نے ۱۵؍ دنوں کی مزید مہلت طلب کی ہے۔ خیال رہےکہ وارانسی کورٹ نےاے ایس آئی کو یہ سروےکرنے کا حکم دیاتھا تا کہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کیا گیان واپی مسجد کسی مندر پر بنائیگئی ہے یا نہیں۔ وارانسی کورٹ مزید مہلت دینے والی اے ایس آئی کی درخواست پر آج سماعت کرنے والا تھا لیکن مرکز کے وکیل امیت سریواستو کے مطابق کورٹ سنیچر کو اس معاملے کی سماعت کرے گا۔ خیال رہے کہ وارانسی کورٹ نے اے ایس آئی کو سروے مکمل کرنے کیلئے ۲؍ نومبر کو مزید دنوں کی مہلت دی تھی۔ کورٹ نے کہا تھا کہ اے ایس آئی کو سروے مکمل کرنے کیلئے مزید وقت کی ضرورت ہے۔ یاد رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے وارانسی کورٹ کے سروے کو منظوری دینے کے فیصلے کی حمایت کی تھی جس کے بعد اے ایس آئی نے مسجد کا سروے شروع کیا تھا۔عدالت نے کہا تھا کہ انصاف کیلئے یہ ضروری ہے جو دونوں فریقین کیلئے فائدہ مند ہوگا۔مسجد کمیٹی نے سروے کی مخالفت کی تھی ۔مسجد کمیٹی نے الزام عائد کیا تھا کہ اے ایس آئی مسجد کے تہہ خانے اور دیگر مقامات کی کھدائی کر رہی ہے جس سے مسجد کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔مسجد کمیٹی نے الہ آبادہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں بھی درخواست داخل کی تھی لیکن ۴؍ اگست کو سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔سماعت کے دوران چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائے چندر چڈ نے مسجد کمیٹی سے کہا تھا کہ وہ سروے کے دوران دخل اندازی کرنے کے عمل سے گریز کریں۔وارانسی کورٹ نے سروے کرنے کا حکم دیا ہے جوکیا جائےگا۔عدالت نے کہا تھاکہ سروے کے دوران ’’دخل اندازی کرنے سے گریز کرنے‘‘ کے عمل کو نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ اگست ۲۰۲۱ء کو ۵؍ ہندوخواتین نے شری نگر گوری شرائن ، جو مسجد کے احاطے میں موجود ہے، میں عبادت کرنے کی اجازت مانگنے کیلئے درخواست داخل کی تھی ۔ ہندو فریقین نے دعویٰ کیا تھا کہ جس جگہ پر ابھی گیان واپی مسجد موجود ہے وہاں پہلے ٹیمپل تھاجسے ۱۷؍ ویں صدی میں مغل بادشاہ اورنگ زیب کے حکم پر گرا دیا گیا تھا۔